۔۔۔۔۔یقین 💕

107 7 15
                                    

۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

سنو   !
اک بار پھر سے پیار کا آغاز کرتے ہیں
نا میں تم کو تمہاری
بےوفائی یاد دلاوں گا
نا تم مجھ کو میری پچھلی
خطاوں پر سزا دو گی
کوئی وعدہ، کوئی پیمان
جھوٹا اب نہیں ہو گا
میں فورا لوٹ آؤں گا
مجھے جب تم صدا دو گی
یہ تعلق ٹوٹ جانے سے
بہت تنہا رہا ہوں میں
تمہارا دل بھی روتا تھا
مجھے سب نے بتایا ہے
ہماری بےوفائی نے
ہمیں کتنا ستایا ہے
محبت یاد آئے تو
پلٹ کر لوٹنا سیکھو   !
تعلق ٹوٹ جائے تو
اسے پھر جوڑنا سیکھو   !

سنو  !
  اک با پھر سے پیار کا آغاز کرتے ہیں ۔۔۔!!!


وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا ۔وقت کسی کےلئے پلٹ کر واپس نہیں آتا ۔۔
حالات اور واقعات اپنا آپ اکثر دہراتے ہیں ۔۔۔

اسی بازار میں پہلے بھی دیکھا تھا اسے ۔اور آج بھی اسی جگہ دیکھ رہا تھا۔فرق اتنا تھا کہ تب وہ بہت بکھری ہوئی ، حالات سے تنگ آئی ہوئی تھی ۔
تب بھی وہ گردونواح سے بے خبر تھی آج بھی۔۔

تب بھی وہ اس کی نظروں کے حصار میں رہی تھی اور آج بھی ۔۔۔
مگر آج اس کے چہرے پر درد نہیں تھا تفکر تھا ۔
تو علیشاء نے ٹھیک کہا تھا اسے کہ وہ بھی شرمندہ ہے ۔

وہ دونوں آج بھی عائزہ کے ابو کے ساتھ آئی تھیں ۔انہیں کچھ کام تھا وہ ان دونوں کو کافی شاپ میں چھوڑ گئے تھےکہ وہی ان کا ویٹ کریں کچھ دیر۔

کافی پیتے ہوئے اچانک کچھ یاد آنے پر عائزہ ہڑبڑا کر اٹھ کھڑی ہوئی۔
کیا ہوا عائزہ؟ ؟  منال نے پریشانی سے پوچھا
کچھ نہیں تم بیٹھو کافی پیو میں ابھی آئی ۔
مگر تم کہاں چل دی اب؟؟؟
او ہو منال تم بیٹھو میں بس ابھی آئی ۔
اس سے پہلے کہ وہ کچھ پوچھتی وہ تیزی سے کافی شاپ سے باہر نکل گئی۔
عجیب لڑکی ہے بنا کچھ بتائے چلی گئی ۔چاچو آ گئے تو میں انہیں کیا بتاوں گی۔

اب پھر سے سوچ کا دائرہ وہی آ گیا تھا ۔پھر سے وہ بے خبر سب سے صرف اسی کو سوچے جا رہی تھی ۔
آنکھوں میں نمی آ گئی تھی ۔ہر چیز دھندلی نظر آ رہی تھی ۔
مگر یہ کیا؟ ؟؟
کیا وہ پاگل ہو گئی تھی اس شخص کے پیار میں اس قدر کے اس وقت اسے وہ اپنی طرف آتا دکھائی دے رہا تھا ۔جبکہ وہ تو پاکستان نہیں تھا۔

وہ دھندلا عکس اب واضح ہوتا جا رہا تھا۔وہ شخص اب اس کے بہت پاس آ چکا تھا ۔اس نے اک ڈر کے خیال سے اپنی آنکھوں پہ ہاتھ رکھ دئیے تھے۔

یا اللہ ۔۔۔یہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔اس کے آنسوؤں میں شدت آ گئی تھی ۔
وہ آنکھیں نہیں کھولنا چاہتی تھی ۔اگر یہ خیال تھا تو وہ اسی میں رہنا چاہتی تھی ۔
وہ نہیں چاہتی تھی کہ وہ آنکھیں کھولے تو وہ شخص اس کے پاس ، اس کے سامنے نا ہو ۔۔۔
وہ اک بار پھر اسے خود سے دور نہیں کرنا چاہتی تھی ۔

مگر یہ کیا؟ ؟؟   اس کی آواز۔۔۔
اس نے اسے پکارا تھا اس کا نام لیا تھا۔۔۔۔منال
کیا یہ بھی اس کا وہم تھا ؟؟؟
وہ کسی صورت آنکھیں نہیں کھولنا چاہتی تھی ۔
تبھی اس نے دوبارہ اسے بلایا ۔کتنی محبت تھی اس کے لہجے میں،  فکر تھی منال کے لئے ۔۔

اب بھی جب اس نے ہاتھ نہیں ہٹائے تو اس نے خود اس کے ہاتھ تھام لئے تھے ۔۔۔
یہ تو خیال نہیں ہو سکتا ۔۔اس نے مجھے چھوا ۔۔۔یہ وہی ہے
اسی پل اس نے آنکھیں کھولی تھیں ۔

وہ شخص اس کے سامنے تھا ۔نمی اس کی آنکھوں میں بھی تھی ۔
انہیں اک دوسرے کو کچھ بھی کہنا نہیں پڑا تھا ۔نا ہی وضاحتوں اور دلیلوں کی ضرورت رہی تھی۔

کچھ باتوں کا جواب صرف خاموشی ہوتی ہے اور خاموشی بہت بہترین اور خوبصورت جواب ہے ۔۔

جہاں وہ سوچ رہا تھا کہ سچ ہے رشتے جڑ جائیں تو انہیں توڑنا آسان نہیں ہوتا ۔وہ دل میں طے کر چکا تھا کہ چاہے جیسے بھی حالات ہوں اب وہ ان کا سامنا کرے گا ۔۔۔
ہمیشہ منال کا ساتھ دے گا۔۔۔
وہی وہ بھی دل میں وفا کے عہدوپیمان باندھ چکی تھی ۔

اب محبت کے آئینے پہ جمی دھول کو صاف کرنا تھا ۔سب رشتوں کو ساتھ لے کر چلنا تھا ۔

نور آفروز اور حارب کو اک کرنے کا فیصلہ بھی وہ کر چکی تھی ۔
جو کام ان دونوں کو بہت مشکل لگ رہا تھا وہ بنا لفظوں کا استعمال کیے ہو گیا تھا ۔

وہ آج صبح ہی پاکستان آیا تھا ۔عائزہ کے ساتھ مل کر اس نے یہ پلین بنایا تھا۔۔۔

زندگی نام ہی آزمائش کا ہے ۔نا تو ہر وقت خوشی رہتی نا ہی غم۔۔
کچھ پل خوشی کے ہیں تو کچھ پل غم کے۔۔
غم کے لمحات بھی اتنے طویل نہیں ہوتے انسان خود انہیں طویل بنا لیتا ہے ۔
زندگی کو خود آسان بنانا پڑتا ہے ۔یہ بات وہ دونوں اب سمجھ گئے تھے ۔تکلیف اور غم کے لمحات اب گزر گئے تھے ۔اب آگے خوشیاں تھیں۔
اک نئی صبح تھی اور وہ اس کا استقبال کرنے کے لئے تیار تھے ۔۔۔۔۔




***اختتام *****


.....

Assalam o Alaikum !
G frndz aj "Yakeen" ki last epi thi ye. ...
Kesi lgi apko ye story apna feedback must dijiye ga....

Dua'on mein yaad rakhiye ga...

SHUKRIYA💕😻💞

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jul 18, 2020 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

یقین ۔۔۔۔Where stories live. Discover now