رشتوں کی چاہت

7.6K 291 225
                                    

اسکی آنکھوں میں میرا عکس تھا
از
شازمہ عامر

**********
فہرست

1)رشتوں کئی چاہت ۔
2)آغاز-ے-محبت ۔
3)آزمائش ۔
4)خوشیوں کے پل ۔
5)زندگی کے خوبصورت رنگ ۔
6)مجھےتم سے محبت ہے ۔
7) خوبصورت بندھن ۔
8)لاپتہ ۔
9)یقین ۔
10) عکس ۔

*************

باب#1:-

رشتوں کی چاہت

بڑی چاہ ہے مجھے بڑھے چہروں سے ،
قید ہوتی ہے اِن میں ایک زندگی ساری ،

دروازہ بجنے کی آواز سے اسے اٹھنا پڑا۔ اپنے لمبے بالوں کو پونی میں باندھ کر اور پاس پڑا دوپٹہ اسکاف کی طرح سر پر لے کر وہ اٹھ بیٹھی۔ سائیڈ ٹیبل سے اپنا موبائل اٹھایا اور ٹائم دیکھا ۔ٹائم دیکھتے ساتھ ہی وہ فوراً اٹھی اور جا کر دروازہ کھولا۔اپنی توقع کے مطابق دادا جان کو سامنے دیکھ کر مسکرا پڑی اور آگے سے ہٹ کر انہیں اندر آنے کا راستہ دیا ۔وہ مسکرا کر اندر آئے اور صوفے پر بیٹھتے ہوئے بولے ۔

"اٹھ گئی میری بیٹی۔"

" جی داداجان بس پتہ ہی نہیں چلا نماز کے بعد کیسے آنکھ لگی۔"
(اور کچھ یاد آنےپر فوراً بولی)
"آپ نے ناشتہ کر لیا ؟ "
(وہ جانتی تھی دادا جان نے اس کے بینا ناشتہ نہیں کیا ہوگا ۔)

"نہیں تمہارے ساتھ کروں گا ۔"
انہوں نے مسکرا کر زرمین کو دیکھا جو مصنوعی غصے سے انہیں دیکھ رہی تھی۔

" اف اللہ!!۔۔ دادا جان آپ بھی حد کرتے ہیں۔ آپکو پتہ بھی ہے ‏آپ نے میڈیسن بھی لینی ہوتی ہے۔آپ پھر بھی لاپرواہی کرتے ہیں۔مجھے یقین ہے جب میں یہاں نہیں تھی ‏آپ تک بھی لاپرواہی کرتے ہوں گے ۔"
وہ منہ بنا کر بولی۔

رفیق صحاب کو اپنی یہ پوتی دل و جان سے عزیز تھی۔ وہ اُسے دیکھ کر مسکرا پڑے اور اپنے ساتھ لگاتے ہوئے بولے۔

"دادا کی جان آپکو پتہ تو ہے میں آپ کے بینا ناشتہ کیسے کرسکتا ہوں۔ آگے ہی چھ سال میں نے جس طرح گزارے ہیں۔ یہ صرف میں ہی جانتا ہوں ۔ چلو اٹھو شاباش اب جلدی کرو۔ کیا بھوکا مارو گی مجھے اب۔"
وہ بیچارگی سے بولے۔

"اوپس!! سوری داداجان آپ بس چلے۔ میں بس دومنٹ میں آئی."
یہ کہہ کر وہ واش روم میں چلی گئی اور رفیق صاحب اس کے کمرے سے باہر چلے گئے ۔

_______________________________________

رفیق صاحب کی شادی امتہ سے ہوئی۔ جو ان کی چچازاد تھی۔رفیق صاحب کی شادی بہت چھوٹی عمر میں ہو گئی تھی۔ اور شادی کے کچھ عرصے بعد اپنی نوکری (job) کی وجہ سے ان کو لاہور آنا پڑا۔شادی کے دو سال بعد ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی جس کا نام انھوں نے بابر رکھا۔ بابر کے آنے سے ان کی زندگیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

اُسکی آنکھوں مِیں مِیرا عکس تھا۔Where stories live. Discover now