میری جان
وہ جانتا تھا عِلم کبھی اسے وہ پیار نہیں دے سکتی جو وہ اس سے چاہتا ہے . . پر وہ یہ بات بھی جانتا تھا كے وہ ہار ما ننے والوں میں سی نہیں .
جس شدت سے وہ علم کو چاہتا ہے ، اب اس کا اسے بھولنا ناممکن ہے۔
اور اِس وقت جب سب اک دوسرے كے ساتھ اِس فنکشن کو انجوئے کر رہے تھے ، وہ اک کونے میں اکیلے بیٹھی اپنے ہی خیالوں میں کھوئ تھی .
اور اسکے چہرے پر پھیلی اداسی عون كے دِل کو تکلیف دے رہی تھی . وہ اسے خوش دیکھنا چاہتا ہے ، اسے اپنا بنانا چاہتا ہے ، پر علم اپنے ماضی کی وجہ سے ایسا ہونے نہیں دے رہی .
بنا کچھ سوچے وہ اس کی طرف بڑھا اور اسکے سامنے کھڑا ہو گیا .علم نے سَر اٹھا كے حیرانگی سے اسے دیکھا ، اس کی آنکھوں میں وہ جھجھک جو ہمیشہ عون کو دیکھ کر آ جاتی ہے ، اِس بار بھی عون کی محبت میں اضافہ کرتی جا رہی تھی .
" مجھے تم سے کچھ بات کرنی ہے . . . . . . اکیلے میں " عون نے اپنے دھڑکتے دِل کو اعتدال پہ لانے كے بَعْد ہلکی آواز ' پر مضبوط لہجے میں کہا .
" میں جانتی ہوں . . . تم مجھ سے کیا بات کرنا چاہتے ہو . . پر میرا جواب اب بھی نا ہے . . " علم نے کچھ اِس انداز سے کہا كے عون کو اپنے دِل کو ایک ٹھیس لگی . پر وہ اب بھی ہار نہیں مان سکتا . آج بھی نہیں ، کبھی بھی نہیں .
" میں ویٹنگ روم میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں ، . . . اگر تم پانچھ منٹ میں نہیں آئی تو میں خود تمہیں ہاتھ سے پکڑ کر لے جائوں گا . " عون نے علم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تو علم نے اپنی آنکھیں بھینچ لین اور سَر جھکا لیا .
عون کا اسے اِس طرح دیکھنا علم کو ہمیشہ لاچار بنا دیتا تھا ، اسکی آنکھوں سے صاف دکھائی دیتے جذبے ہمیشہ علم کو اسکا اپنا آپ بھلا دیتے تھے .
وہ عون کو اچھی طرح جانتی ہے ، اگر اِس وقت وہ علم سے بات کرنا چاہتا ہے ، تو وہ اس سے بھاگ نہیں سکتی ، وہ کسی نا کسی طرح ، اپنی ضد منوا لیتا ہے . سوائے اک كے . . . . جو علم چاہ کر بھی پوری نہیں کر سکتی۔
وہ آہستہ سے وہاں سے اٹھی اور بوجھل قدموں كے ساتھ کارنر میں بنے برائیڈ كے لیے بنے ویٹنگ روم میں داخل ہو گئی . دلہن اور دولہے كے اسٹیج پہ ہونے کی وجہ سے سب لوگوں کا دھیان انکی طرف تھا . اِس لیے کسی کا بھی دھیان ان دونوں کی طرف نہیں گیا .
علم دروازہ کھول كے داخل ہوئی تو ، عون سامنے ہی کھڑا تھا . اور علم کو دیکھتے ہی اسکے خوبرو چہرے پر اک خوبصورت مسکراہٹ آ گئی تھی .
اسے عون سے یوں اکیلے ملنا ٹھیک نہیں لگ رہا تھا ، پر وہ اس پر یقین بھی بہت کرتی تھی .
YOU ARE READING
میری جان ہو تمnow in real urdu
Short Storyعشق کے کئی رنگ جن میں سے ایک انتظار بھی ہے۔