قسط نمبر 2

0 0 0
                                    

وہ یونیورسٹی کے کیفے میں بیٹھی ماہرہ سے باتیں کر رہی تھی۔۔۔۔

"پتہ ہمارے اگلے سمسٹر میں سائیکالوجی بھی شامل ہے ، مجھے تو بڑی انٹرسٹنگ لگتی ہے۔۔۔۔"

"اوہ!!!!! میں نے پڑھی ہوئی واقع انسان کو بہت کچھ سکھا دیتی۔۔۔۔" انوشے نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔۔۔ اسنے وائٹ شلوار قمیض کے ساتھ وایٹ حجاب لیا ہوا تھا۔۔۔۔اسکا چہرہ ہمیشہ کی طرح چمک رہا تھا۔۔۔۔۔

"واہ!!! پھر تو تم نے کافی کچھ سیکھا ہوگا۔۔۔۔" ماہرہ پنک سوٹ میں اسکے سامنے بیٹھی ہوئی تھی۔۔۔

"ہاں!! پر مجھے لگتا ہے کہ حالات نہ ہر انسان کو سائیکالوجی سکھا دیتے ہیں۔۔۔۔ہماری لائف میں ایک پوائنٹ آتا جب ہمیں سمجھ آنے لگتا کہ ہم میں یہ خامیاں کیوں ہیں۔۔۔۔۔ ہر خامی کے پیچھے ایک کہانی ہوتی جو صرف ہم جانتے یا اللہ میاں جانتا۔۔۔۔۔۔اور جب ہم اپنے نفس سے واقف ہوجاتے ہیں تو دنیا سے لڑنا چھوڑ دیتے بلکہ اپنے نفس سے لڑنا شروع کر دیتے۔۔۔۔۔"

"واہ!!!!! بڑی ڈیپ باتیں کر لیتی ہو۔۔۔۔ اسی لیے کہتے جس نے اپنے نفس کو پہچان لیا اسنے خود کو پہچان لیا۔۔۔"

"ٹھیک کہہ رہی ہو۔۔۔ ہم پھر دنیا داری اور یہاں کے لوگوں سے امیدیں چھوڑ دیتے ہیں اور اپنا دل اللہ کی طرف جوڑ لیتے۔۔۔میں نے اپنی زندگی میں بہت کھوکلے رشتوں کو دیکھا ہے۔۔۔۔ پہلے مجھے ڈر لگتا تھا اب نہیں لگتا۔۔۔۔" وہ مسکرا دی۔۔۔۔۔

"اچھااااا! ویسے جب تم نے حجاب سٹارٹ کیا تھا تب تمہیں ڈر نہیں لگا تھا؟ لوگوں کی باتوں سے، طنز سے؟ " ماہرہ بول اٹھی۔۔۔۔

"پہلے مجھے ڈر لگتا تھا کیونکہ میں اپنے ارد گرد کے لوگوں کی نیچر سے واقف تھی پھر میں نے دیکھا میں جن لوگوں سے ڈرتی ہوں وہ مجھے خاص پسند ویسے بھی نہیں کرتے تو میں انہیں ایک اور ریزن دے دوں۔۔۔۔ ویسے بھی ہمیں بس ایک رایٹ سرکل کی ضرورت ہوتی جو ہمارے خوف مٹا دیں۔۔۔۔ باقی ایک دو لوگوں سے کیا فرق پڑتا؟ وہ مجھے جانتے نہیں ہیں۔۔۔۔"

"تم ٹھیک کہہ رہی ہو، مجھے بھی چند لوگوں کی باتوں سے ڈر لگتا پر سچ بتاؤں تو شاید وہ لوگ میرے اصل لوگ نہیں، میرے اصل لوگ وہ ہیں جو میری باتوں کو سمجھ جاتے ہیں نہ کہ صرف اپنا نظریہ دیکھنے والے۔۔۔۔۔۔"

"ارےےےے!!!!!ماہرہ یااارررر ہم کلاس کے لیے لیٹ ہوگئے اب تو پکا سر تپے ہوئے ہونگے۔۔۔۔۔"

~~~~~~~~~~~~~

انوشے اور ماہرہ کلاس کی طرف بڑھ رہے تھے۔۔۔

"یاارر پچھلی بار میں پہلے گئی تھی اس بار تم جاوُ، مجھے تو سر کا لیکچر نہیں بھولتا اس دن کا۔۔۔۔۔" ماہرہ نے سرگوشی میں کہا۔۔۔

"ہاں ہاں مجھے بنا دو بلی کا بکرا۔۔۔۔ اسی لیے تو ہوں میں۔۔۔۔" انوشے نے آنکھیں چھوٹی کرکے اسے دیکھا۔۔۔۔۔

"ارےے یار چلی بھی جاؤ ،پہلے ہی دس منٹ لیٹ"

انوشے نے اگے بڑھ کر ڈور ناب گھمایا۔۔۔ پر وہ کھلا ہی نہیں۔۔۔۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: May 30 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

داستان قلبWhere stories live. Discover now