چاہت کا انکشاف

1.9K 72 20
                                    

...تم میری چاہت ہو...
چاہت کا انکشاف

چاہت, حاطب بڑبڑاتا ہوا باہر پارکنگ میں نکل آیا
نہیں نہیں, حاطب نے کہتے ہوئے زور سے گاڑی پر لات ماری
اسے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا نہ اکرم کی بات نہ خود کے حالات وہ کچھ بھی سمجھنے سے قاصر تھا
کچھ دیر یوں ہی کھڑے رہنے کے بعد وہ کچھ سوچتا ہوا گاڑی کھول کر اس میں بیٹھ کر اسٹارٹ کرنے لگا
اس کی سانسیں پھول رہی تھیں گاڑی میں اس کا دم گھٹنے لگا ایک دم ہوا آنا بند ہوگئی اسے گاڑی میں گھٹن محسوس ہونے لگی
نہ جانے کتنی دیر چلنے کے بعد گاڑی ایک جھٹکے سے رکی
حاطب علی گاڑی کا دروازہ تیزی سے کھولتا ہوا باہر نکلا اور لمبی لمبی سانسیں لینے لگا
اس دوپہر کے وقت میں دھوپ کے سوا کچھ نہ تھا
کچی سڑک پر سورج آگ برسانے میں مصروف تھا
دونوں طرف زمینیں تھی ہر طرف سبزہ تھا مگر حاطب علی کو بنجر کے سوا کچھ نہ لگا
اس وقت اس سڑک پر دور دور تک کوئی نہ تھا
حاطب علی کچی سڑک کے بیچھ و بیچھ کھڑا خود کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف رہا
یہ کیا کر رہا ہوں میں,حاطب نے سرگوشی کی
یہ اچانک کیا ہوگیا ہے مجھے, حاطب نے خود کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہی
چاہت کا اثر, اس کے دل نے سرگوشی کی,حاطب علی چونک سا گیا
نہیں ایسا تو کچھ نہیں ہے میں کیوں اس طرح سوچ رہا ہوں, حاطب خود سے الجھتا اپنے دل کو ٹالنے لگا
مجھے تو اس کی باتوں سے نفرت ہوئی تھی زہر لگی تھیں مجھے اس کی باتیں, حاطب اا کی باتی یاد کرتا ہوا بولا
اب تک مجھے اس کی باتیں نہیں بھولیں لیکن کیوں میں تو کسی کو یاد رکھنے والا نہیں پھر کیوں, حاطب اس اکیلی سنسان سڑک پر چیخ پڑا
اس کی آواز کی گونج اس خاموش فضا میں گونج اٹھی
شاید میں کچھ زیادہ ہی سوچ رہا ہوں, حاطب نے خود کو بہلایا اور آگے چلتا ہوا اپنے گاڑی کے بونٹ پر چڑھ کر بیٹھ گیا
اس کی نظر آسمان پر اٹھی مگر اسی وقت واپس لوٹ آئی سورج سوا نیزے پر آگ برسانے میں مصروف تھا
شاید یہ بھی میری طرح جھلس رہا ہے, حاطب نے بے اختیار ایک طنزیہ مسکراہٹ سے کہا
اور بات سمجھنے پر وہ اور الجھ گیا
دھوپ اس کے چہرے پر پڑنے لگی حاطب نے ھاتھ سے چھاتا بنا کر آنکھوں پر رکھا
حاطب کی نظروں میں ایک منظر کسی فلم کی طرح گھوم گیا
وہ دھوپ جو اس کے چہرے کا سایہ کیے ہوئے تھی کتنی خوبصورت لگ رہی تھی اور وہ دھوپ اس کے چہرے کہ ہر نقش پر چھائی ہوئی تھی
حاطب کے لب بے اختیار مسکراہٹ سے کھل اٹھے
حاطب کئی دیر اس کے خیالات میں کھویا رہا جب کوئی گاڑی اس کے پاس سے اسپیڈ میں گزری تو وہ خیالوں کی دنیا سے چونک کر نکلا
اور نا سمجھی سے خود کو گاڑی کے بونٹ پر بیٹھا دیکھا
اچانک اسے سب باتیں یاد آئیں وہ گھر سے نکلا تھا اور کیوں نکلا تھا
ایک دم ہی حاطب جمپ مارتا ہوا گاڑی سے اترا
یہ کیا پاگل پن کر رہا ہوں میں, حاطب اپنی اصل بات پر آیا
حاطب علی ہوں میں حاطب علی چودھری, حاطب نے موچھوں کو تائو دیا
ان باتوں سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا, حاطب نے خود کو باور کرانا چاہا
کیا زندگی میں کبھی لڑکیاں نہیں دیکھیں میں نے, حاطب نے خود کلامی کی
اس کی نظروں کے سامنے چاہت کا وہ پھولوں سا چہرہ پھر دوڑ گیا
حاطب نے سر جھٹک دیا
جیسے کہ وہ سر جھٹکنے کے ساتھ اس کے خیالات بھی جھٹک سکتا تھا
سنسنی عجب ہے بہت یہ کیا ہوا ہے پہلی بار, حاطب نے بے بسی سے بالوں میں ھاتھ پھیرا
کیا ہوگیا ہے مجھے, حاطب نے گاڑی میں بیٹھتے ہوئے دھیرے سے کہا
چاہت سے محبت, اس نے ایک سرگوشی سنی
اور وہ سرگوشی اس کے دل نے کی تھی
چاہت سے محبت, حاطب نے زیر لب دہرایا اور آنکھیں بند کرکے سر سیٹ سے ٹکادیا...

Tum Meri Chahat Ho❤ (Ongoing)Tahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon