باب نمبر:٣

1K 57 4
                                    


”ثانی میری بات سنو۔“

وہ جو اپنےکمرے میں جارہی تھی بابا کی بات پر رک گئی اور انکے پاس چلی گئی۔

”جی بابا۔“

”بیٹھو میرے پاس۔“

وہ انکےپاس بیٹھ گئی۔بابا نے اسکو اپنےساتھ لگایا۔

”ثانی۔۔۔مجھےیقین ہے میں اپنی بیٹی کےلیئے جو فیصلہ کروں گاتم اس پر سوچو گی اور إن شاءالله وہ تمہارےحق میں بہتر ہوگا۔“

آفان نے ثانیہ کو بابااور چوہدری احسان کی ملاقات کا بتایااور انکی شرط کابھی بتایا۔۔۔۔شرط سن کر تو وہ دہل گئی کچھ بھی ہو آخر واجد اور اس کا نکاح ہوا تھا۔۔۔اورہر لڑکی کی طرح اس نے اپنےشوہر کےحوالےسےخواب دیکھےتھے۔۔۔۔وہ واجد کو چاہتی تھی۔۔۔۔چار سال سےوہ اسکےنکاح میں تھی تو اسکاڈرناتو جائز تھا۔

”جی بابا۔“ثانیہ بولی۔

”ثانی میں نے تمہاری رخصتی کافیصلہ کیاہے۔“ثانیہ کی آنکھوں میں آنسو آئے۔

چوہدری یاور نے واجد کو تمام حالات سےآگاہ کیا تو اسنے بھی انکے فیصلے میں بہتری سمجھی۔۔۔آخر وہ بھی ثانیہ کو کھونا نہیں چاہتاتھا۔

”ثانی میں جانتاہوں میں نےکہاتھا تمہاری پڑھائی مکمل کرواؤں گا لیکن ثانی ابھی حالات کچھ ایسے ہیں جن کی بنا پر میں یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہو گیاہوں۔میں نے واجد سے بات کی ہے وہ کہہ رہا تھا اسکو کوئی اعتراض نہیں تمہاری پڑھائی سے۔۔۔۔ ابھی تمہارے امتحانوں میں وقت ہے تم رخصتی کے بعد امتحان دے دینا۔“

ثانیہ کی آنکھ سےآنسو گرا۔”جیسےآپکو صحیح لگے بابا۔“

اس نے وہی جواب دیاجو اسنے  واجد کےساتھ نکاح کےوقت دیاتھا۔اس نےہمیشہ کی طرح بابا کا مان رکھا۔۔۔وہ مان تھی اپنےماں، باپ اوربھائی کی۔

پیچھے کھڑا آفان آنکھوں میں آنسو لیئے اپنی بہن کو دیکھ رہا تھا جو اسکی وجہ سےامریکہ کی یونیورسٹی کی ڈگری لینے کاخواب توڑ رہی تھی۔

______________

ثانیہ اپنےکمرے میں صوفے پر بیٹھی بابا کی بات پر غور کر رہی تھی۔دروازہ پر ناک ہوا تو آفان اندر داخل ہوا۔آفان کو دیکھ کر وہ مسکرائی۔وہ آکر اسکے پاس بیٹھ گیا۔

”کیاہوابھائی۔“اسکی خاموشی پر ثانیہ نے پوچھا۔

”ہم۔۔۔کچھ نہیں۔“

”ثانیہ تمہیں برالگا ہوگا۔“

”کس بات پر بھائی؟“

”تمہاراخواب۔۔۔۔تمہاراخواب ادھورا رہ گیا۔۔تم نے مجھے بولا تھا کہ بھائی میں امریکہ جاکر پڑھناچاہتی ہوں میں نے بولا کہ میں تمہیں خود لےکر جاؤں گا۔۔۔پر اب۔۔اب سب ختم کردیامیں۔۔۔میری وجہ سے۔میری وجہ سےبابا تمہاری رخصتی کر رہے ہیں۔۔۔۔!I'm sorry Sania“

سزاءِوصل(مکمل)Where stories live. Discover now