قسط نمبر ۔۔۔۔ 10

8 0 0
                                    

باب ۔۔۔ 10
ہم سے عشق مجازی کی حیقیقت پوچھو
کہ یہ بت جب نہیں ملتے تو خدا ملتا ہے
اس جملے کے بعد وہ بابا میری آنکھوں کے سامنے ہی ایسے غائب ہوا جیسے اسے آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئ ۔۔۔ مجھے اس وقت اس بابے سے کیا مطلب تھا کہ کہاں گیا ۔۔۔ بات تو یہ تھی جو اس نے بتائی اور اس کا جملہ سنتے ہی مجھے ایسے لگا میرے اندر سے سب کچھ خالی ہو گیا ہے ۔۔۔ میں وہیں اپنے دروازے کی چوکھٹ پر بیٹھ گیا ۔۔۔ میرا دل اس بات پر یقین کرنے کو تیار ہی نہیں تھا ۔۔۔ میں بار بار خود کو یہ یقین دلانے کی کوشش کر رہا تھا کہ ( محمد الیاس تم زندہ ہو بشری بھی زندہ ہے ۔۔۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ مر جائے اور تم زندہ بچ جاو )
میں وہیں بیٹھا لوگوں کو اس کے آتے جاتے دیکھ رہا تھا ۔۔۔ مگر میرا دل ۔۔۔ میرا دماغ ۔۔۔ میری روح کی بے چینی کوئی بھی یہ بات ماننے کو تیار ہی نہیں تھی کہ ( اس کے مرنے کے بعد میری سانسیں کیوں نہیں رکیں )
خون میں عشق ملایا تو بدن جاگ اٹھا
آگ پھر ایسی لگی کہ ہم سے بجھائے نہ بجھی
لوگ اس کا جنازہ میرے گھر کے آگے سے لے کر گزرے ۔۔۔ میں اپنی دہلیز پر کھڑا اس کے جنازے کو جاتے دیکھ رہا تھا ۔۔۔ اتنا بڑا جنازہ تھا جیسے کسی رئیس زادی کی بارات ہو ۔۔۔ جنازے میں شامل ایک شخص نے جو کہ رشتے میں بشری کا ماموں لگتا تھا میری طرف اشارہ کر کے ساتھ والے شخص سے کہا ( محبت کبھی مت کرنا ۔۔۔ جب بھی کرنا عشق کرنا ۔۔۔ اس وقت اس لڑکے کی حالت اس مالی جیسی ہے جسکا ہرا بھرا باغ چند سیکنڈ میں اجڑ گیا ہو )
میں اس وقت تک سکتے کی حالت میں تھا ۔۔۔ یہ جملے میرے کانوں میں پڑے تو میری آنکھوں سے آنسو نکل کر زمین میں جذب ہو گئے ۔۔۔
میری بے بسی اور لاچارگی کا یہ عالم تھا کہ میں بشری کی میت تو کندھا دینا تو دور اس کے جنازے میں بھی شامل نہیں ہو سکتا تھا ۔۔۔
کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق
جان کا روگ ہے بلا ہے عشق
میرے والدین بھی جنازے میں شامل ہوئے ۔۔۔ میرے والدین اور محمد امین کو اس وقت یہ فکر لاحق ہو گئ کہ کہیں میں خود کشی نہ کر لوں تو میرا بھائی اور میرا ایک کزن میرے پاس چھوڑ گئے ۔۔۔ میں ان سے آنکھ بچا کر جنازے کے قبرستان پہنچنے تک قبرستان میں موجود ایک بزرگ کا مزار تھا اس کے احاطے میں چلا گیا ۔۔۔ میرے اندر عجیب کچھ ہو رہا تھا جیسے میں اپنا دل اپنے ہاتھوں سے نوچ ڈالوں ۔۔۔ میں نے وہاں جا کر آسمان کی طرف دیکھ کر بہت رویا، بہت چلایا اور خدا سے بار بار سوال کرتا رہا ( خدایا میں نے بشری کی خوشی چاہی تھی ۔۔۔ وہ زندہ رہتی، میری نہ ہوتی کسی کو بھی مل جاتی ۔۔۔ میرے لئے تو اس کی محبت کا احساس ہی کافی تھا )
کفن دفن کے بعد میرے والدین واپس آگئے تو مجھے اندازہ ہو گیا کہ دفنانے والے مرد قبرستان سے اور خواتین جو ان کے گھر مرگ پر پہنچی تھیں سب اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے ہیں ۔۔۔

کوئی داغ لگائے کیسے
با وضو ہے محبت میری
گاوں میں عام طور پر دو افواہیں سر گرم تھیں ۔۔۔ پہلی یہ کہ بشری نے زہر کھا لیا ہے اور دوسری یہ کہ بشری کو اسی جن نے مارا ہے جو اس کے پاس آتا تھا ۔۔۔ میرا دل یہ ماننے کو تیار ہی نہیں تھا کہ بشری زہر کھا سکتی ہے تو پھر مطلب اسے جن نے ہی مارا تھا ۔۔۔
لوگوں کے گھروں میں روانگی کے بعد میں بشری کی قبر پر گیا ۔۔۔ میں اس کی قبر پر بیٹھا تھا جسے ڈولی میں بیٹھا کر اپنے گھر لانے کی چاہ دیوانگی کی حد تک میرے دل میں تھی ۔۔۔ میری حالت ایک جنونی کی سی ہو گئ ۔۔۔ میں نے بشری کی قبر کی گیلی مٹی اپنی مٹھی میں لے کر اس وقت اسی جنونی کیفیت میں تین قسمیں کھائیں ۔۔۔ شاید میں اس وقت یہ بھی نہیں جانتا تھا کہ جو قسمیں میں کھا رہا ہوں وہ کیا معانی رکھتی ہیں ۔۔۔
وہ کہتے ہیں عشق کی وضاحت کریں
ہم کہتے ہیں فقط محبوب کی اطاعت کریں
پہلی قسم یہ تھی کہ محبت میں جیسی بے بسی کے ساتھ میں ہارا ہوں ۔۔۔ میں ایسی طاقت پاوں گا کہ ایسی بے بسی کے محبت میں کسی کو ہارنے نہیں دوں گا ۔۔۔
دوسری قسم یہ تھی کہ جس جن نے میری بشری کو مارا ہے میں اس جن سے اپنی بشری کی موت کا بدلہ لوں گا ۔۔۔
تیسری قسم یہ تھی کہ میں وہ طاقت حاصل کروں گا کہ میں بشری کی روح کو حاضر کر سکوں اور اس سے پوچھ سکوں کہ ( کیا تجھے میری محبت اور اپنے اللہ کی رحمت پر یقین نہیں تھا کہ تم مر گئ )
میں نے یہ عہد تو اپنی جنونی کیفیت میں کر لئے تھے مگر یہ نہیں جانتا تھا کہ میں طاقت حاصل کہاں سے اور کیسے کروں گا ۔۔۔ بچپن سے ولی اللہ اور اولیاء اللہ کی کتابیں پڑھنے کا شوق تھا تو بس اتنا جانتا تھا کہ ایسی کوئی بھی طاقت مجھے کسی اللہ والے کے مزار پر ملے گی کیونکہ اللہ والوں کے پاس ہی اللہ والے آتے ہیں ۔۔۔

Vous avez atteint le dernier des chapitres publiés.

⏰ Dernière mise à jour : Jul 07, 2021 ⏰

Ajoutez cette histoire à votre Bibliothèque pour être informé des nouveaux chapitres !

ابہام عشق Où les histoires vivent. Découvrez maintenant