Episode 3

2.8K 211 22
                                    


میرال سے بات کرنے کے بعد عمیر الجھا بیٹھا تھا۔ اسے بعض اوقات میرال اور ہمدان کی دوستی سے بہت چڑ ہوتی تھی۔ وہ جب بھی میرال سے بات کرتا  اس کے پاس ہمدان کی باتوں کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوتا تھا۔ وہ جب اس سے ملنے کا کہتا وہ ہمیشہ ہمدان کا کوئی نا کوئی ذکر چھیڑ دیتی۔ باتوں کی حد تک تو وہ برداشت کر لیا کرتا تھا لیکن آج جب میرال نے اس سے ملنے پر بہانہ گڑ دیا جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہمدان کے ساتھ باہر گھوم رہی تھی وہ منظر دیکھ کر عمیر کی رگیں تن گئیں۔ اسے میرال کا یوں ہمدان کے ساتھ پھرنا بالکل پسند نہیں آیا تھا۔ وہ ان دونوں کے درمیان خالص دوستی کے رشتے کو کسی اور ہی نظر سے دیکھنا شروع کرچکا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چچی اس سے کہیں نا پلیز میرے ساتھ چلے۔
ہمدان معصوم سی شکل بنائے چچی کی منتیں کرنے میں مصروف تھا۔
امی اس سے کہہ دیں میں بالکل نہیں جارہی اس کے ساتھ۔ ایک مہینے بعد میری شادی ہے اور میں اس کے ساتھ بازاروں کے چکر لگاؤں؟
میرال فوراََ ہی غصے سے بولی تھی۔
چچی آپ کو پتا ہے مجھے اکیلے شاپنگ کرنے کی بالکل عادت نہیں ہے۔وہ منہ بنا کر بولا
تو کسی اور کو لے جاؤ ساتھ۔اس کی طرف سے فوراََ جواب آیا۔
میں آگے کبھی تمہارے بغیر گیا ہوں؟اب کہ وہ میرال سے بولا
تو اب میرے بغیر جانے کی عادت ڈال لو کیونکہ شادی کہ بعد تو میں تمہارے ساتھ جاؤں گی نہیں۔
وہ اسے زبان چڑھا کر بولی
ہاں تو چلو نا پھر آج تو چلو میرے ساتھ۔ پھر تو تمہاری شادی ہوجائے گی پھر کہاں تم ہمیں منہ لگاؤ گی اس لیے آج چلو بس پلیز۔وہ اب اس کی منتیں کررہا تھا۔
چلی جاؤ میرال تھوڑی دیر کے لیے۔اب کہ چچی جان بھی ان دونوں کی بحث کے دوران بول پڑیں
اب یہ آخری بار ہے اس کے بعد میں کہیں نہیں جاؤں گی کان کھول کر سن لو۔
غصے سے کہتی وہ تیار ہونے چلی دی جبکہ رومان کے چہرے پر فاتحانہ مسکراہٹ پھیل گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہایت ہی کوئی تھرڈ کلاس لگ رہے ہو اس میں تو تم۔ یہ والی ٹرائے کرو۔
وہ ٹرائے روم سے میرال کی بتائی ہوئی ہر شرٹ ٹرائی کر کہ آتا اور پھر وہ خود ہی اسے ریجیکٹ کردیتی۔
تمہیں کچھ بھی پسند نہیں آرہا۔وہ غصے سے بولا
نہیں پسند تو مجھے بہت کچھ آیا ہے لیکن جب تم پہنتے ہو تو پتا نہیں کیوں چیز اچھی ہی نہیں لگتی۔وہ اس کا مزاق اڑاتے ہوئے بولی
میری بیوٹی کے آگے شرٹ کی بیوٹی مانند پڑ جاتی ہے نا لڑکی۔وہ کالر جھاڑتے ہوئے بولا
جلدی بھاگو یہاں سے دانی۔ہمدان کی بات کا جواب دینے کے بجائے وہ تیزی سے بولی تو ہمدان نے پریشانی سے اسے دیکھا۔
کیا ہوا ہے میرال؟اس نے حیرت سے سوال کیا
یار وہ سامنے دیکھو۔وہ کپڑوں والے رینک کے پیچھے چھپتے ہوئے بولی
اس کے کہنے پر ہمدان نے سامنے دیکھا تو گلاس ونڈو کے پار کھڑا عمیر نظر آیا جو کہ ہاتھ میں دو تین شرٹس پکڑے کھڑا تھا۔
کیا ہو گیا ہے تمہیں؟ عمیر ہی تو کھڑا ہے وہاں جا کر مل لیتے ہیں اس سے ہمدان اسے نا سمجھی سے دیکھتے ہوئے بولا
میں تو ہر گز اس سے ملنے نہیں جاؤں گی۔ اتنی ماسیوں والی حالت میں اٹھا لائے ہو تم مجھے وہ دیکھے گا تو کیا سوچے گا؟وہ فوراََ غصے سے بولی
کیا ہے تمہاری حالت کو اچھی بھلی تو لگ رہی ہو؟
ہمدان اسے ایک نظر دیکھتا ہوا بولا
تمہیں تو میں ہر حال میں ہی اچھی لگتی ہوں۔ اب جلدی کرو بحث کرکے ٹائم ضائع نہ کرو اور نکلو یہاں سے۔وہ جلدبازی سے کہتی باہر چلی گئی جبکہ ہمدان کو بھی مجبوراً اس کے پیچھے ہونا پڑا۔
جبکہ دور کھڑا عمیر بظاہر تو شرٹس دیکھنے میں مصروف تھا لیکن اس کی ساری حسیات گلاس وال کے اس پار کھڑے ہمدان اور میرال سے جڑی تھیں۔
وہ اسے دیکھ کر میرال کا یہاں سے بھاگنا بخوبی نوٹ کرچکا تھا۔ ان کے جاتے ہی اس نے شرٹس رینک پر پھینکی اور کچھ فیصلہ کرتا گھر کی جانب چلا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا ہے امی کس کا فون تھا؟
مال سے واپس آنے کے بعد وہ اپنے کمرے میں آرام کی غرض سے چلی گئی تھی۔ اب جاکر شام میں کہیں اس کی آنکھ کھلی تو وہ فریش ہوکر لاؤنج میں آگئی جہاں اس کی امی فون پکڑے ساکت بیٹھی تھیں جبکہ باقی سب حیرت سے انہیں دیکھ رہے تھے۔
میرال نے ان کے پاس بیٹھتے سوال کیا تو وہ بولی کچھ نہیں بس خالی خالی سی نظریں اٹھا کر میرال کو دیکھا جو انکھوں میں الجھن لیے انہیں دیکھ رہی تھی۔
کیا بات ہوئی ہے بیگم؟زیشان صاحب نے ساکت بیٹھی زرینہ سے سوال کیا تو بے اختیار ہی ان کی آنکھیں نم ہوگئیں۔
زیشان ان لوگوں نے رشتہ توڑ دیا ہے۔ عمیر نے خود شادی سے انکار کردیا ہے۔ انہیں نے روتے ہوئے اطلاع دی تو ایک لمحے کو پورے لاؤنج میں سکوت چھا گیا۔ سب حیرت کی تصویر بنے انہیں بے یقینی سے دیکھ رہے تھے۔
کیا مطلب ؟ یہ کیا طریقہ ہوا کہ شادی سے دو ماہ پہلے انکار کردیا؟تائی جان نے حیرت سے پوچھا
انہوں نے نا صرف رشتہ توڑا ہے بلکہ میری بچی کے کردار پر الزام بھی لگایا ہے۔وہ سسکتے ہوئے بولیں جبکہ میرال گنگ کھڑی ساکت آنکھوں سے انہیں دیکھ رہی تھی۔
کیا بولے جارہی ہو؟ صاف صاف کیوں نہیں بتا رہی کہ کیا بات ہوئی ہے ؟اب کہ زیشان صاحب دھاڑے۔
عمیر کا کہنا ہے کہ وہ ایسی لڑکی سے ہر گز شادی نہیں کرے گا جو پہلے ہی کسی اور کے ساتھ مشغول ہو۔ اس کا لگتا ہے کہ میرال ہمدان کے ساتھ مل کر اسے دھوکا دے رہی ہے۔ اس نے پہلے بھی کئی بار ان دونوں کو ساتھ دیکھا ہے اور آج بھی مال میں ان دونوں کو ایک ساتھ دیکھ کر اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ میرال اور ہمدان کی دوستی کو اس نے غلط رنگ دیا ہے۔انہوں نے روتے ہوئے پوری بات بتائی تو ایک لمحے کو سب کی سانسیں تھمیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

REHNUMA ❤ ( Completed )Where stories live. Discover now