part:5

1.4K 89 26
                                    

قسط نمبر:پانچ

"عنایہ گھر  میں داخل ہوئی تو رباب بیگم شہریار کو سنبھالتے سنبھالتے ہلکان ہو رہی تھیں۔

" ماما یہ کیا حال بنایا ہے آپ نے اپنا؟؟؟"

" عنایہ آپ آ گئ بیٹا ۔ یہ دیکھو یہ شہریار تو چپ ہی نھیں کر رہا.."

" ماما لائیں مجھے دیں دے شہریار کو" ( عنایہ نے شہریار کو گود میں لیتے ہوئے کہا)

" ارے بیٹا آپ ابھی کالج سے آئی ہو کچھ کھا لو۔۔۔"

" میں چاچو کے ساتھ تھی کھانا کھا آئی ہوں۔۔"

" اچھا بیٹا آپ شہریار کو سلا دو کسی طرح۔۔۔"

" جی ماما" (عنایہ آج حیران ہو گئی تھی رباب بیگم کو احمد کے نام پہ غصہ نہیں آیا تھا)

" عنایہ شہریار کو لے کر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئ۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

" فائزہ آپی مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا بھابی نے کیسے میری پھول جیسی بیٹی کا رشتہ اپنے اس بیٹے کیلئے مانگ لیا۔۔۔۔

" ارے رباب تم پریشان نہیں ہو۔۔۔۔"

" آپی کیسے پریشان نا ہوں میں شہریار کو بھی نہیں رکھا ان لوگوں نے وہ معصوم بچہ ماں کو یاد کر کے روتا ہے میں کیا کروں آپی مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا...."

" رباب بات کرو دانیہ سے ماں ہے وہ ایسا کیسے کر سکتی ہے اپنے بچے کے ساتھ۔۔۔"

" پتہ نہیں آپی کیا ہو گیا ہے دانیہ کو۔۔۔"

" سب ٹھیک ہو جائے گا پریشان نہیں ہو۔۔"

" آپی گھر کا ماحول اتنا خراب ہو گیا ہے حسنین بلکل خاموش ہو گیا ہے وجاہت بھی عجیب سے ہو گئے ہیں ( رباب نے اپنا سر دباتے ہوئے کہا)

" اچھا اب ٹینشن نہیں لو اور سو جاؤ آرام سے سب ٹھیک ہو جائے گا ذیشان آنے والا ہے میں کھانا بنا لوں۔۔۔۔"

" آپا ذیشان کو لیں کر آئیے گا ضرور۔۔۔"

" ٹھیک ہے اللہ حافظ۔۔۔"

"اللہ حافظ!"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"عنایہ۔۔۔"

"ارے بھائی آپ یہاں اس ٹائم۔۔۔"

" وہ مجھے شہریار کے رونے کی آواز س رہی تھی تو میں آ گیا۔۔۔"

" بھائی پتہ نہیں کیا ہے اس کو چپ نہیں کر رہا اتنی مشکل سے سلایا تھا پھر اٹھ گیا اور بھائی یہ دودھ بھی نہیں پی رہا۔۔۔"

" عنایہ لگتا ہے اس کی طبعیت ٹھیک نہیں ہے چلو ہم اسے ڈاکٹر کے پاس لیں کر چلتے ہیں۔۔۔۔"

" جی بھائی آپ شہریار کو لیں کر چلیں میں چادر لے کر آتی ہوں۔۔۔"

" اچھا جلدی آنا میں انتظار کر رہا ہوں۔۔۔"

نادان محبت!Where stories live. Discover now