تیرے گاؤں کی پگڈنڈی پہ

164 12 6
                                    

تیرے گاؤں کی پگڈنڈی پہ میں
یونہی چلتا رہوں
گیت گاتا رہوں
تیرے گاؤں کی گلیوں میں بن کے آوارہ
یونہی پھرتا رہوں دندناتا رہوں
کھیت کھلیان جو بھی ہیں ہرے بھرے
پھول جتنے بھی بکھرے ہیں رنگین سے
اپنی آنکھوں سے ان کو لگاتا رہوں
تیرے گاؤں کی پگڈنڈی پہ میں
یونہی چلتا رہوں
گیت گاتا رہوں

                     ☆☆☆

بارشوں کے موسم میںWhere stories live. Discover now