مت آزما کہ آزما کے کچھ نہ ملے گا

83 7 1
                                    

مت آزما کہ آزما کے کچھ نہ ملے گا
نہ دل جلا کہ دل جلا کے کچھ نہ ملے گا

جتنے بھی غم دیے ہیں انھی پر قناعت کر
اتنا نہ رلا کہ رلا کے کچھ نہ ملے گا

دل درد سے نڈھال ہے تو فکر کی کیا بات
نہ درد چھپا کہ چھپا کے کچھ نہ ملے گا

خود پر یقیں نہیں تو خدا پر یقین رکھ
سب کشتیاں جلا کے تجھے کچھ نہ ملے گا

جینا ہے تو زندہ دلی سے جیو نمرہؔ
آنسو بہا بہا کے تجھے کچھ نہ ملے گا

☆☆☆☆

بارشوں کے موسم میںWhere stories live. Discover now