قسط نمبر 10

329 14 2
                                    

آنیہ آج کل بہت خوش خوش تهی. کیونکہ اس کی بهابهی آنے والی تهیں سارا دن آنیہ گهر میں چہکتی رہتی پاکیزہ اپنی امی کے ساتهہ واپس اپنے گهر جا چکی تهی -  اسامہ  اور آنیہ  معاویہ کے کمرے میں محفل جمائے بیٹهے تهے اور انثی کو پرپوز کرنے کے طریقے ڈیسائیڈ ہو رہے تهے آیا کس طرح انثی کو بهائی کے دل کی بات پہنچائی جائے معاویہ نے دونوں بہن بهائیوں کو سخت لہجے میں کہا تها کہ میں کوئی بیہودہ حرکت نہیں کرنے والا ہوں بس میں یہ چاہتا ہوں کہ بابا کے اس گهر بات کرنے سے پہلے ایک بار میں اسے خود بتا دوں - آنیہ اور اسامہ سوچنے لگے پهر اسامہ نے کہا مجهے پتہ ہے مجهے کیا کرنا ہے اس سے بہترین آئیڈیا شاید ہی کوئی ہو دونوں نے حیرت سے پوچها کیا بولو جلدی ، اسامہ بے آنیہ سے کہا اس کے لیے تمہیں محنت کرنی پڑے گی.آنیہ جهٹ سے راضی ہوگئی تو سب سے پہلے تم یہ معلوم کرو انثی کو تمهارے ساتھ باہر جانے کی اجازت مل جائیگی ؟؟؟ آنیہ نے کہا ٹهیک ہے میں یہ پوچهتی ہوں مگر آئیڈیا کیا ہے  اسامہ نے کہا وہ میں بعد میں بتائونگا .معاویہ نے بات میں حصہ لیا تم دونوں کان کهول کر میری بات سنو کوئی ایسی الٹی حرکت مت کرنا جو میرے لیے اور اُنثٰی کے لیے شرمندگی کا باعث بنے سمجھے تم دونوں اسامہ نے اثبات میں سر ہلایا آپ تو ٹینشن ہی نہ لیں میری بھائی آپ کے ذوق کا بخوبی اندازا ہے مجھ نا چیز بندے کو کسی کی بھی شان میں گستا خی نہیں ہو گی بالکل بے فکر ہوجائیں اُسامہ نے بہت ہی شہانہ انداز میں کہا  معاویہ مطمئن ہو گیا.
                                  ہشتم کسی کام سے باہر چلے گئے تھے. آنیہ بابا کے جاتے ہی جمیلہ بُوا کی بیٹی نوری کو لے کر انثٰی کے گھر جا پہنچی انثٰی آنیہ اور نوری کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی انٰثی کے گھر میں داخل ہوتے ہی آنیہ کو سوندھی سوندھی خوشبو نے آگھرا آنیہ نے بغیر لحاظ کیے کچن کی طرف رُخ کیااسلام و علیکم انٹی انثٰی کی ماں نے جواب دیا کیسی ہو بیٹا اور تمھارا بھائی ٹھیک ہےاب؟ آنیہ نےسب کی خیریت بتائی آنٹی بُرا نہ مانے تو میں ایک میٹھی ٹکیا لے لوں انثٰی کی والدہ جن کا نام ماہ رخ تھا خوشی سے آنیہ کو ٹکیا تھمائی بالکل بیٹا  تم لوگ آرام ے اندار بیٹھ کر با تیں کرو میں یہ چائے کے ساتھ لے کر آتی ہوں آنیہ ماہ رخ آنٹی کا شکریہ ادا کرکے انثٰی کے کمرے میں آگئی.
               انثٰی نے کمرہ بہت ہی خوبصورت ڈیکیوریٹ کیا ہوا تھا.. کہیں" yorn "سے بنی ہوئی بالز لٹکی تھیں جگہ جگہ پیپر کرافٹ دکھائی دے رہا تھا آنیہ نے کھلے دل سے انٰثی کے روم کی تعریف کی انٰثی نے بیٹھنے کو کہا آنیہ اور نوری باتوں میں مصرف ہوگئے..ماہ رخ آنٹی چائے کے ساتھ میدہ کی ٹکیاں لے کر آچکی تهیں - آنیہ نے کہا 
ماہ رخ آنٹی آپسے ایک اجازت چاہیئے تھی؟؟
آپ بُرانہ مانیں تو ماہ رخ نےجواب دیا ضرور آنیہ بولوکیا بات ہے ؟؟ انثٰی بھی آنیہ کی بات کا انتظارکرنے لگی وہ انٹی آج میں بھائی کے ساتھ باہر جانا چاہ رہی تھی" OUTING" کے لیے جب سے آئی ہوں  کہیں جانا ہی نہیں ہوا..

وہ اجنبی Opowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz