باب 4

2.1K 76 46
                                    

باب 4

عشق کی سازشیں

از قلم نمرہ اسرار

سورج کی مدھم مدھم روشنی آسمان پر چاہی تھی بادل بادل سے نہ لگتے تھے کوئی دھواں لگتے تھے اور ان کا یوں قطار میں لگے ہونے سے ایسا لگتا تھا جیسے فرشتے اپنی سواریوں پر سوار ہوئے آسمان سے ہر ایک شخص کا، ہر چرند پرند کا رزق ان کے گھر پر برسا گئے تھے اور یہ عجیب سا دھواں انہی کی سواریوں کا لگتا تھا۔۔۔وہ سوار جو آئے اور چلے گئے اور کسی کو خبر نہ ہو پائی۔

نماز ادا کرنے کے بعد اپنے بیڈ روم کی کھڑکی سے آسمان تکتی اور اس کے متعلق سوچتی یہ مہر تھی۔۔۔جسے آسمان ہمیشہ ہی اپنی طرف کھینچتا تھا۔۔۔جو اسے فینٹاسائز کرتا تھا۔۔۔جس میں کئی راز چھپے تھے جس کے پیچھے ایک جہاں آباد تھا اور اس جہاں کو دیکھنے کی چاہ مہر کو ہمیشہ ہی رہی تھی۔

"کیا دیکھ رہی ہو"
یہ صائمہ تھیں جو اس کے پیچھے کب آ کھڑی ہوئیں تھیں اسے علم نہیں ہوا تھا اور نہ ابھی تھا وہ اب بھی آسمان کو مہوبت سا تک رہی تھی۔

صائمہ نے بغور اس کی آنکھوں میں دیکھا وہاں ہر چیز بہت واضح تھی۔

"کاش! اس دنیا میں ایک چھوٹی سی کھڑکی ہوتی جس سے ہم اس دنیا میں دیکھ سکتے" وہ اپنی چاہت لبوں پر لے آئی تھی۔۔۔آنکھیں اب بھی آسمان پر ہی مرکوز تھیں۔

صائمہ نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا تو مہر نے چونک کر انہیں دیکھا وہ اس دنیا سے اس دنیا میں آ گئی تھی صائمہ کا مقصد پورا ہوا تھا۔

"آپ؟"
مہر کی زبان سے بیساختہ ادا ہوا تھا۔

"کیوں میں نہیں آ سکتی" وہ کہتے ہوئے ہلکا مسکرائیں تھیں۔

"نہیں۔۔۔آپ آ سکتیں۔۔۔میرا مطلب وہ۔۔۔" وہ گھبراتے ہوئے کہہ ہی رہی تھی جب صائمہ نے اسے بیچ میں ہی ٹوک دیا۔

"مہر۔۔۔اُس جہاں کی چاہ میں ہی اس جہاں کا مزہ ہے اگر اللہ‎ اس کو بھی ہم پر ظاہر کر دیتا تو انسان کو سپرائیس کرنے کے لئے رہ ہی کیا جاتا" وہ بہت سادگی سے کہہ گئیں تھیں اور مہر ان کا چہرہ دیکھتی رہ گئی تھی وہ بات اس نے ان سے نہیں کہی تھی پر وہ اسے جواب دے گئیں تھیں۔

وہ ان کو شاید یوں ہی دیکھتی رہتی اگر صائمہ اس سے یہ نہ پوچھتی کہ!
"ایک بات کہوں اگر تمہیں برا نہ لگے تو" وہ بات ختم کرتے پھر ذرا سا مسکرائیں تھیں۔

کتنا سکوں محسوس ہوتا تھا ان کی مسکراہٹ دیکھتے مہر نے دل میں سوچا تھا۔

"مجھے کیوں برا لگے گا؟" اب کے وہ بھی مسکرائی تھی۔

"کس کو کب کیا "لگ" جائے آپ کی بات سے کوئی نہیں جانتا" انہوں نے لگ پے کافی زور دیتے مذاق کے سے انداز میں کہا تھا۔

عشق کی سازیشیں  Where stories live. Discover now