Ep 8

192 32 83
                                    

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم
شُروع اَللہ کے پاک نام سے جو بڑا مہر بان نہايت رحم والا ہے

نوٹ:
میرے لکھے گئے تمام کردار اور وقعات فرضی ہیں حقیقی زندگی میں انکا کوئی عمل دخل نہیں.
______________________

آج میں سٹارٹ میں آپکو یہ بات کلئیر کرنا چاہتی ہوں کہ جیسا ابھی تک آپ لوگ پڑھ رہے ہیں کہ کیپٹن ہنال کے آرڈرز باقی ٹیم ممبرز فولو کر رہے ہیں...
لیکن کیپٹن ہنال یہ مشن لیڈ نہیں کر رہیں.
ایسے مشنز میں کبھی بھی لڑکیاں لیڈ نہیں کر سکتیں.....
تو پھر کون کر رہا ہے یہ مشن لیڈ؟
جیسے جیسے آپ لوگ پڑھتے جائیں گے ویسے ہی تجسس بڑھتا جائے گا.
ایپیسوڈ انجوائے کریں.
لاسٹ میں پھر سے ملا قات ہوتی ہے.

BISMILLAH
کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا
کہاں کہ ماضی و فردا کا حال بھول گیا

بساط ایسی کہ گویا ابھی الٹتی ہے
اناڑی ایسے کہ شاطر بھی چال بھول گیا

اسے مکالمہ کہیے جمال فطرت سے
جواب ڈھونڈنے نکلا سوال بھول گیا

بڑی ہی یاس کہ عالم میں گھر کو نکلا ہے
چمن کہ بیچ میں صیاد جال بھول گیا

ہمیں تو عشق میں خود عشق کی خبر نہ رہی
تمھیں بھی خیر سے اپنا جمال بھول گیا

رقیب ہوتے ہیں کیسے ٹکے ٹکے کہ لوگ
برا ہو حافظے کا میں مثال بھول گیا

فراق کاٹنا راحیل مجھ سے سیکھے کوئی
شبیہ یاد رکھی ماہ و سال بھول گیا

•_•

زندگی سکھا رہی ہے آہستہ آہستہ
لوگ نیند کی گولیاں کیوں لیتے ہیں

کمرے کا ماحول اندھیرے کی وجہ سے واضح نہیں ہو رہا تھا...صوفے پر پڑا اسکا موبائل نجانے کتنی بار بج بج کہ بند ہو گیا....دوبارہ سے موبائل فون کی ارتعاش سے اسنے آنکھیں وا کیں...
وہ مندھی مندھی آنکھوں سے اپنے اردگرد دیکھتا شاید سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا کہ وہ کہاں ہے....کچھ ہی لمحوں میں سارا منظر واضح ہو گیا...
ولی نے ایک نظر صوفے پر پڑے مسلسل بجتے ہوئے فون کو دیکھا.
سکرین پر چمکتے نام کو دیکھ کر اسنے جلدی سے کال اٹھائی.
رسمی سلام جواب کہ بعد اسنے کال نہ اٹھانے کی وجہ بتائی....
سامنے سے کچھ کہا گیا جس پر اسکے ماتھے پر شکنیں نمودار ہوئیں.....

"لیکن آپ کو پتہ ہے...." اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتا  سامنے والے نے اسے بیچ میں ہی کچھ کہہ کر خاموش کروا دیا.

"اوکے." اسنے نجانے کتنی مشکل سے ہامی بھری.
چند ایک باتوں کہ بعد کال ڈسکنیکٹ ہو گئی.
ولی نے موبائل واپس سے صوفے پر رکھا اور آئندہ پیش آنے والے واقعات کےلئے خود کو مضبوط کرنے لگا.

•_•

حادثے ہو گئے نت نئے لیکن
دل نہیں بھولتا چوٹیں پرانی

"مما.....مما." وہ چار سالہ بچہ بھاگتا ہوا جاکر اپنی ماں سے لپٹ گیا.
جس پر ایک جھٹکے سے اس عورت نے اسے خود سے دور پھینکا.....اس قدر نفرت سے اس عورت نے اپنی ہی اولاد کو خود سے دور جھٹکا تھا، کہ وہ بچہ منہ کہ بل فرش پہ جا گرا.

راہِ حق ازقلم ندا فاطمہWhere stories live. Discover now