قسط نمبر ۲

1.7K 73 12
                                    

#Nikah_e_mohabbatقسط ۲

"یہ آرزو ہے کہ تجھے
گل کے روبرو کرتے
ہم اور بُلبُل بیتاب گفتگو کرتے
پیام بر نہ میسر ہوا تو خوب ہوا
زبان غیر سے کیا شرحِ آرزو کرتے
"( خواجہ حیدر علی آتش)

میں کہا سے شروعات کرو یار کیسے ڈھونڈو اسے میں نے بسایک ہی بار دیکھا تھا لندن میں..پھر عثمان لندن کی اس حسین شام میں دوبارہ کھو گیا جس نے اسکی ذندگی کا چین چھین لیا تھا...وہ ایک چہرے کی سادگی معصومیت کے پیچھے اپنا آپ ہار بیٹھا.... وہ پاکستانی ہے بات عثمان کو اسلئے پتہ تھی کیوں کے اُسکا id کارڈ گر گیا تھا... اس میں اسکے لندن کے ہاسٹل کا ایڈریس بھی تھا... جب عثمان دوسرے دن وہاں گیا تو اسے پتہچلا کہ کے وہ صرف ایک وزٹ پر آئی تھی یونیورسٹی طرف سے اور کل واپس چلی بھی گئی.... بس ایک وہ دن تھا جو عثمان کو بیقرار کرا ہوا تھا...کہا سے شروع کرو یار عثمان اکیلے کمرے میں بیٹھا خود سے سوال کرنے لگا ...اتنے میں وافیہ اندر آئی ...' آپکو کچھ چائیے؟؟نہیں شکریہ... وافيه منہ بنا کر واپس چلی گئی... اتنی تیاری کا کیا فائدہ اسنے تو دیکھنا تک بھی گوارا نہیں کرا...عثمان کے دماغ میں اچانک اپنے اچھے دوست زوہیب کا خیال آیا کیوں نہ زوہیب سے مدد لو وہ پولیس میں ہے ضرور مدد کریگا....عثمان تم پاگل نہیں ہوگئے تم ایک لڑکی کے پیچھے لندن اتنی اچھی جاب چھوڑ کر آ گئے وہ بھی ایک ایسی لڑکی جسکا کچھ اتا پتا نہیں تمہیں...حد کرتے ہو میرے دوست حد کرتے ہو...تمہیں ہوئی نہیں نہ اسلئے تم اسطرح بول رہے ہو..میرا تو دن کا چین اور راتوں نیند حرام ہوگئی ہو گئی ہے... جب بھی آنکھیں بند کرتا ہوں بس اسی کا چہرہ سامنے آجاتا ہے سونا چاہتا ہوں سو نہیں پاتا ...میں کیا کروں یار مجھے کچھ سمجھنہیں آرہا یار میں کیا کرو...بھائی میرے مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا زوہیب نے نہ سمجھ آنے والے انداز گردن ہلای...کہیں تجھے ۱۹۸۰ کے ہیروز کی طرح پہلی نظر والا پیار تو نہیں ہوگیا؟؟؟عثمان نے معصوم بچوں کی طرح گردن کو جنبش دی ...اف خدایا زوہیب نے جیسے سر پیٹ لیا...اچھا وہ کارڈ تو دکھاؤ جو تمہیں ملا تھا میں بھی تو دیکھو کون ہے وہ ؟؟؟تم کیوں دیکھی گے بلکہ کوئی بھی کیوں دیکھے گا اسے صرف میں دیکھوگا...زوہیب عثمان کی کنپٹی پے اپنی انگلی رکھ کر بولا ...یہ اوپر والا پورشن خالی ہے کیا...جب تک دیکھوگا نہیں ڈھونڈو گا کیسے... اب تیری یہ محبت والی باتیں اسی ڈھونڈ نہیں سکتی.... اور بول تو ایسے رہا کے صرف میں ديکھوگا جیسے تیری بیوی ہو...ایک بار ملنے تو دے خدا کی قسم بیوی بنانے میں دیر نہیں کرونگا...عثمان نے اپنے اگّے کے منصوبوں سے زوہیب کو آگاہ کرا...بس بہت ہوا اب سیدھی شرافت سے دیکھا رہے ہو یہ پھر میں جاؤ.. زوہیب دروازے کی طرف موڑ بھی گیا... ارے ارے غصہ مت رک دکھاتا ہوں....پر پہلے اپنے دماغ سے سارے گندے خیال نکل دے...کیا مطلب؟؟؟زوہیب نے خفگی کا اظہار کرا...میں تجھے کوئی چرسی یہ ٹھرکی لگتا ہوں نہیں دکھانی تو مت دکھا میں مرا نہیں جا رہا....اچھا بات تو سن لے ہاتھ جوڑتا ہو... عثمان نے واقعی ہاتھ جوڑ دیے...زوہیب نے بے یقینی کے عالم میں عثمان کی طرف دیکھا...ارے یار میں تو مذاق کر رہا تھا... زوہیب کو عثمان کی حالت پے رحم آیا...کچھ تو جادو کرا ہے اس لڑکی نے ورنہ جو مجھسے لڑنے کے بعد میرا لنچ چرا کر کھانے کے بعد گیم میں چیٹنگ کرنے کے بعد بھی تیرے چہرے پے شرمندگی کی رمق تک نہیں آئی آئی آج سیدھا ہاتھ جوڑ رہا....اچھا چل دکھا...عثمان نےid کارڈ زوہیب کے آگے کردیا مگر چہرہ چھپانے کی آخری کوشش تصویر پے انگوٹھا رکھ کر کی...دیکھ تو اب مجھے غصّہ دلہ رہا ہے... اچھا اچھا عثمان نے ہار مانتے ہوئے انگوٹھا ہٹاتا....ارے یہ تو بہت خوبصورت......زوہیب نے بولتے بولتے عثمان طرف دیکھا جہاں غصے کے آثار نمایاں تھے...ارے میرے کہنے کا مطلب ہے بہت اچھی ہے ' باجی' زوہیب کی اس بات پہ دونوں کا قہقہ بے ساختہ تھا....یار زوہیب جلدی جلدی اسے ڈھونڈ تاکہ امی ابو کو اسکے گھر بھیجو رشتے کے لیے پھر ہماری شادی اور پھر ہمارے چھوٹے چھوٹے بچے....عثمان نے آگے کی منصوبہ بندی بتائی...او بھائی تھم جا لڑکی کا پتہ نہیں محترم فیملی پلاننگ کرکے بیٹھے ہے... یہ بھی نہیں پتہ کہ کونسے شہر کی ہے...تو تو کس مرض کی دوا ہے پتہ کر...عثمان بولا...اس id پے صرف یہ لکھا کے وہ پاکستان کی ہے نہ کوئی ایڈریس نہ فون نمبر نہ کچھ....یہ کیسا id ہے....عثمان میری بات سن زوہیب نے سنجیدہ ہوکر کہا ...عثمان میں تجھے بچپن سے جانتا ہوں مگر تیری ایسی حالت پہلی بار دیکھ رہا ہوں مجھے ڈر لگ رہا ہے....ایک طرف تو اسے اتنا چاہنے لگا ہے دیوانوں کی طرح کیا پتہ وہ کسی اور کو پسند کرتی ہو انگیجڈ ہو یہ پھر زوہیب کی زبان لمحہ بھر کے لیے لڑکھڑائ ....یہ پھر شادی شدہ ہوں....مجھے ڈرا مت یار تجھے کیا لگتا ہے کیا یہ سب سوال میرے ذہن میں بھی نہیں آئے ہو گے....پر میں اُن سب سے بہت آگے چکا ہوں واپس جانا ممکن نہیں....عثمان نے محبت سے چور لہجے میں کہا...ٹھیک ہے میں اپنی سورسز سے کوشش کرتا ہے.... زوہیب نے ٹھندی سانس لیکر کہا... مگر اسے پتہ تھا یہ کام بھوسے کے ڈھیر میں سوئی ڈھونڈنے سے بھی مشکل ہے....زوہیب....ہا بول....جاتا ہوا زوہیب عثمان کی آوازپے رکا....میں نے کھلی آنکھوں سے اُسکا خواب دیکھا ہے... اگر میری محبت میں ذرا بھی سچائی ہوگی تو وہ مجھے ضرور ملے گی...میں نے اسے اس دن کے بعد سے ہر نمار میں دعا میں مانگا ہے...مجھے نہیں پتہ کیسے کب اور کیوں میں اتنا دیوانہ ہوگیا ہو پر اب میرا مجھ پر بھی اختیار نہیں ہے.... مجھےعاعزه ہی چائیے اور اسے عاعزه عثمان بنانا ہے....زوہیب نے عثمان کا کندہ تھپ تھپا کر تسلی دی.... مگر اسکی عثمان کی سچ میں فکر ہونے لگی تھی۔۔۔اسکے دل سے دعا نکلی یہ اللہ یہ تو اس دیوانے کو اسکی دیوانگی دے دے یہ پھر اسے بھول جانے کا حوصلہ......"عاعزه کی طرف"عاعزه اِدھر آنا حنا نے عاعزه کے بلایا... عاعزه کار سے اتر رہی تھی....یار جبسے لندن سے آئی ہو ملی ہی نہیں خیر سناؤ ٹور کیسا رہا تمہارا....اللہ کا شکر بہت اچھا رہا ۔ بہت اچھی ارانجمنٹس تھی... میرا پروجیکٹ بھی ہوگیا.... وہیں ایک ہوسٹل میں رکا تھا ہمارا گروپ.... چلو میرے گھر چلتے ہے حنا نے کہا....عاعزه حنا کے گھر آگئی....اور سناؤ شادی کی تیاریاں کیسی جا رہی ہے ۱ ہفتے بعد منگنی ہے تمہاری...سب ٹھیک ہے ہیں.... عاعزه افسردگی سے بولی...تم خوش نہیں ہو عاعزه؟؟؟؟حنا نے سوال میں ہی جواب دے دیا....خوش ہو یار امی ابو خوش ہے تو .... عاعزه نے مردہ لہجے میں کہا....میں نے تمہاری خوشی کا پوچھا ہے عاعزه؟؟؟اس بات کا جواب تم اچھے سے جانتی ہوں حنا.... عاعزه نے بھی ہار مانتے ہوئے کہا....میں زوار کو پسند نہیں کرتی..پر امی کہتی ہے نکاح کے بول میں بہت طاقت ہوتی ہے.... یہ ۲ اجنبیوں کو بہت پاس لے آتی ہے....اور وہ میرے میرے ماں باپ ہے میرے لیے اچھا ہی سوچا ہوگا انہوں نے....بابا نے مجھ سے پوچھا تھا کہ میں کسی اور کو پسند کرتی ہو تو بتاؤ ...مگر جب میں کسی کو پسند بھی نہیں کرتی تو اپنے ماں باپ کی مان لو....مگر مُجھے ایک ایسے شریک حیات کی چاہ تھی جو میری آنکھوں میں تب آنسو درد دیکھ لے جب لوگوں کو لگتا ہے میں ہستی بہت ہو....مگر زوار ایسا بلکل نہیں بہت الگ ہے میری سوچ سے میری خواہش سے ....مگر امی ابو نے کچھ تو دیکھا ہوگا اسکے اندر....اور تمہارے خلع کا کیا ہوا....مجھے خود سمجھ نہیں آتا بابا اتنی جلدی کیا ہے منگنی کی پہلے خلع تو ہونے دے چاچا کے گھر سے ابتک کوئی جواب نہیں آیا........تم ہوسلہ رکھو سب ٹھیک ہوگا....حنا کتنی عجیب بات ہے امی کہتی ہے نکاح کے بول میں بہت طاقت ہوتی ہیں جو ۲ اجنبیوں کو بہت قریب لے آتی ہے.... پر میرے دل میں تو اس شخص کے لیے کوئی جذبہ نہیں جس کی میں منکوحہ ہو .... شاید اسکے ان الفاظوں کی وجہ سے "ابھی کرلیتا ہوں بعد میں چھوڑ دونگا" شاید ان الفاظوں نے میرے دل میں کبھی اسکے لیے کی نرم گوشہء پیدا ہی نہیں ہونے دیا ۱۳ سال کی اس لڑکی کے دل میں بہت گہری چھاپ چھوڑی ہے.....

"اُفق پے ایک آندھی سی اٹھی ہےدیے کی لو بہت سہمی ہوئی ہےکسی کردار کے آنسو ہے شایدکہانی میز پے بھیگی پڑی ہے
"(حمیرا راحت)( جاری ہے)

نکاحِ محبتWhere stories live. Discover now