قسط نمبر ۷

993 55 3
                                    

#Nikah_e_mohabbat

قسط نمبر ۷
"حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی تارا زمین نہیں گرتا
گرتے ہے سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا")قتیل شفائی(

تم آخر باہر کیوں جانا چاہتے ہو تم یہاں رہ کر بھی تو پڑھ سکتے ہو پاکستان میں کس چیز کی کمی ہے ساری فیلڈز موجود ہے یہاں پھر باہر کیوں....سائرہ بیگم نے شدید خفگی کہ اظہار کرا....امی میرا دوست بھی جا رہا ہے اُسکی تو فیملی بھی انگلینڈ ہی شفٹ ہورہی ہے مجھے وہاں ایڈجسٹ ہونے میں کوئی مسئلہ نہیں آئے گا.....میں اِس بات کی اجازت ہرگز نہیں دونگی....سائرہ بیگم نے قطعی لہجے میں کہا....کم از کم انٹر تو یہاں سے کرلو کچھ اور سمجھدار ہوجاؤ ابھی میٹرک کرا نہیں صاحب زادے کو باہر کی ہوا لگ گئی...ارے میاں یہ کی حیدر آباد لاہور اسلام آباد کی بات نہیں ہورہی دوسرے ملک کی بات ہورہی اور وہ بھی لندن.... بلکل بھی نہیں....اس بار اِمتیاز صاحب (عثمان کے دادا) نے کہا....امی دادا جان آپ دونوں دیہان سے میری بات تو سُن لے...کیا آپ دونوں نہیں چاہتے کے میں اچھے سے اچھا پڑھو ؟؟؟ہم چاہتے ہیں مگر وہ یہاں رہ کر بھی ہوسکتا ہے....برخودار ہم بتاتے ہے آپکی امی اور دادا جان کو کس بات کی فکر ہے...ان دونوں کو فکر ہے کے تم باہر جاکر کسی انگریز غیر مذہبی لڑکی کے چکر میں نہ پڑ جاؤ....یہ وہی فکر ہے جو ہر اُس ماں کو ہوتی جسکی اولاد کہی باہر ہوتی.... عبدااللہ صاحب نے سائرہ بیگم اور امتیاز صاحب کے اندیشے عثمان کے سامنے رکھے دیے....اُف امی دادا کتنی پرانی اور بیکار سوچ ہے آپکی یار آپ کو اپنی پرورش پر بھروسہ نہیں؟؟؟بھروسہ ہے میری جان پر یہ گوری چمڑی والی عورتیں پاکستانی مردوں کو بہت پسند کرتی تو سمجھتا نہیں ہے ان باتوں کو....مجھے کچھ نہیں سُنا میں انگلینڈ جاؤ گا ورنہ یہاں بھی کچھنہیں پڑھو گا نہ کچھ کھاؤ گا پیو گا...عثمان اُن دونوں کو ایموشنل بلیک میل کرتے ہوئے کمرے میں چلا گیا....ابو آپ ہی بتائیے کیا میری فکر غلط ہے؟؟؟ سائرہ بیگم نے اپنے سسُر سے پوچھا....نہیں بیٹا مجھے بھی یہی فکر ہے.....اور میں یہ بھی جانتا ہوں عثمان ضد کا کتنا پکّا ہے اب تو اُسنے اپنے باپ اور چاچاکو بھی منا لیا ہے اسلئے اسکا ایک ہی حل ہے باہر بھیجنے سے پہلے اسے ایک بندھن میں باندھ دو...سائرہ بیگم نے نہ سمجھ آنے والے انداز میں اِمتیاز صاحب کو دیکھا....میرا مطلب ہے نکاح کردو اُسکا...پر ابو عثمان ابھی چھوٹا ہے....پر اسکے علاوہ کوئی راستہ بھی نہیں...کوئی غیر مذہبی لڑکی آئے اِس سے پہلے اسکا نکاح کردو....اور میں نے تو لڑکی بھی دیکھی ہوئی ہے اپنی عاعزه...پر ابو عاعزه صرف ۱۳ سال کی ہے بہت چھوٹی ہے...پھر بھی میں راضی ہو کیوں کے بعد میں بھی میں انیلہ اور سکندر سے عاعزه کو مانگتی تو ابھی کیوں نہیں...آپ انیلہ اور سکندر سے بات کرلیں...مجھے کوئی اعتراض نہیں بھابی انیلہ بیگم نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے کہا آپ سکندر اور عبدااللہ بھائی سے بات کرلیں..آپ لوگ پاگل تو نہیں ہوگئے عاعزه عثمان ابھی بہت چھوٹے ہے....سکندر عثمان کے باہر جانے کی بات چھوڑو میں تو شروع سےچاہتی تھی کے عاعزه کو عثمان کے لیے.....اِمتیازصاحب نے سائرہ بیگم کی بات کاٹتے ہوئے فیصلہ سنایا.... میں کچھنہیں جانتا جانے سے پہلے عاعزه کا نکاح عثمان سے ہوگا اسی شرط پے وہ جاسکتا....اب عثمان اِمتیاز صاحب کی عدالت میں کھڑا تھا... میاں اگر باہرجانا ہے تو اس سے پہلے تمہیں ہماری ایک بات ماننی ہوگی....میں سب کرونگا دادا جان...تو ٹھیک جانے پہلے سے پہلے تمہارا اور عاعزه کا نکاح ہوگا...رخصتی بیشک تمہارے آنے کے بعد ہو....کیا؟؟؟عثمان نے شاک کے عالم میں سامنے بیٹھے اپنے داداکو دیکھا...بلکل نہیں ہرگز نہیں میں یہ نہیں کرونگا عثمان ہتہے سے اُکھڑ گیا... عاعزه بہت چھوٹی ہے دادا....تو تم کون سے بڈھے ہوگئے ہو میاں صرف ۳ سال ہی بڑے ہو اس سے....اِمتیاز صاحب نے بھی فوراً کہا...اگر تمہیں باہر جانا ہے تو یہ کرنا ہوگا ورنہ جاؤ کمرے میں اپنے اور آئندہ نام بھی مت لینا انگلینڈ جانے کا...امتیاز صاحب نے عثمان پے بھی اپنا فیصلہ جاری کردیا...اگر یہ آپ لوگوں کا آخری فیصلہ ہے تو میں تیار ہو عثمان نے بنا سوچے سمجھے کہا...دوسری طرف دروازے کے ساتھ کھڑی عاعزه کے تو پیروں تلے زمین نکل گئی....سب کمرے سے چلے گئے عاعزه وہی کھڑی رہ گئی...عمر نے عثمان سے بولا یہ کیا بیوقوفی کر رہے ہو تم...ارے میرے بھائی ابھی کرلیتا ہوں بعد میں چھوڑ دونگا....ایک بار باہر تو نکلنے دو.... عاعزه کے قدم لڑکھڑا گئے دیوار کا سہارا لیکر خود کو گرنے سے سنبھالا....عاعزه اور عثمان کا نکاح ہوگیا اور وہ چلا گیا.....عثمان کے جانے کے ۱ مہینے بعد امتیاز صاحب کا انتقال ہوگیا...کچھ دنوں بعد ایک نا معلوم بات پے سکندر اور عبدااللہ کے بیچ کشیدگی ہوئی ایک دو بار اِمتیاز صاحب کی حیات میں بھی ہوئی تب وہ بیچ میں آجاتے تھے.... بات کیا ہوئی کسی کو بھی نہیں پتہ تھی مگر بات اتنی بڑھی کے علحیدگی تک آگئی....ایک دن سکندر صاحب بہت غصے میں گھر آئے اور بولے انیلہ سارا سامان پیک کرو اب ہم یہاں نہیں رہینگے.... سکندر ہوا کیا ہے کچھ تو بتاؤ سائرہ بیگم نے پریشان ہوکر پوچھا.... بھابھی یہ بات آپ اپنے شوہر سے پوچھیے گا...میں کئی بدتمیزی نہ کر بیٹھو آپ سے اسلیے مجھسے نہیں پوچھے کچھ بھی.... وہ دن اور آج کا دن کسی کو نہیں پتہ اُن دونوں کے بیچ کیا ہوا...."ابھی کرلیتا ہوں بعد میں چھوڑ دونگا"تمہارے لیے اتنا آسان تھا میں کوئی سیڑھی نہیں جسکو تمنے اپنی فرار کا راستہ بنایا.... پر خدا کی قدرت دیکھو عثمان تم جو مجھے چھوڑنے کی بات کرتے تھی مجھ سے ہی محبت کر بیٹھے.....میں جو ٹیک سے تمہارے الفاظوں کی وجہ سے نفرت کرتی تھی تم سے محبت کر بیٹھی....مگر عثمان جب تکلیف دل میں اتر جائے نہ تو الفاظ جذبات محبت اُسکا مداوا کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں....تمھاری زبان سے نکلے اُن الفاظوں نے اس ۱۳ سال کی لڑکی کے دل پے بہت گہرے زخم چھوڑے ہیں مگر شاید درد اس محبت کے آگے ہار گیا مگر تکلیف اب بھی ہوتی ہے جب جب تمہارے الفاظ یاد آتے ہیں...تمہیں اگر مجھ سے محبت نہ ہوئی ہوتی تو تو تم مجھے چھوڑ دیتے نہ......."دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاداب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یادچھیڑا تھا جسے پہلے پہل تیری نظر نےاب تک ہے وہ نغمہ بے ساز و صدا یادمدت ہوئی ایک حادثہ عشق کو لیکناب تک ہے تیرے دل کے دھڑکنے کی صدا یاد"(جگر مراد آبادی)مگر میں ایک بات جانتی ہو عثمان اگر ایک عورت کسی مرد پر دلہار بیٹھتی ہے تو کوئی اُسّے فتح نہیں کرسکتا... میں تم پر اپنا دل ہار چکی ہو عثمان میں تمہارے ہر الفاظ تکلیف کو بھولنے کو تیار ہو کیوں کے اُن تکلیفوں کا مرہم بھی تمہارا ساتھ ہی ہے مجھے بس تمہارا ساتھ چاہیے.....کیوں کے اب ہمیں ملنے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے... ہمارے بیچ کا رشتہ بولنے والوں کے منہ بند کردیگا....عاعزہ نے عثمان کا نمبر ملایا...۱ ہی رنگ پے کال اٹھا لی تھی اُسنے ..اسلام وعلیکم....عثماننے سلام کراوعلیکم اسلام.... عاعزہ نے جواب دیا...میں آپ سے ملنا چاہتا/چاہتی ہو...سلام کے جواب کے جواب کےبعد دونوں ایک ساتھ بولے....ٹھیک ہے میں تم کو تمہارے گھر کے باہر سے پک کرلیتا ہوں... عاعزہ نے جب اس کے منہ سے تم سُنا تو اسے لگا کے اُندونوں کے بیچ کی اجنبیت کی دیوار ڈھے گئی...۱۵ منٹ بعد عثمان نے عاعزہ کو اس کے گھر کے باہر سے پک کرکیا عثمان اندر آنا چاہ رہا تھا... مگر عاعزہ نے اسے روک لیا...تم نے مجھے اندر آنے سے کیوں روکا...عثمان اتنی جلدبازی مت کرو کہی ایسا نہ ہو بات اور بگڑ جائے... تم میری بیوی ہو عاعزہ کوئی گرل فرینڈ نہیں میں کیوں ڈرو کسی سے...عثمان کے منہ سے اُنکے رشتے کی بات سن کر عاعزہ کی آنکھوں میں نمی اُتر آئی... جسے عثمان نے محسوس کیا... اِس بار اس نے بلا جھجک اپنی ہاتھوں کی انگلیوں سے اُسکی آنکھیں صاف کی کل تک جو شخص اسکو نظر بھر کے دیکھتا نہیں تھا آج اسے چھو رہا تھا...کتنا خوبصورت رشتہ ہوتا ہے نکاح....میں جانتی ہو عثمان سب جانتی ہو یا یو کہو صحیح وقت پے جان گئی اسلئے آج تمہارے اتنے قریب بیٹھی ہو بنا کسی خوف کے کل جو ہمارے بیچ ایک شرم حیا اور اجنبیت کی دیوار قائم تھی اسی جگہ بیٹھے ہوئے آج نہیں ہے...کل تک ہم دونوں ایک دوسرے کو نامحرم سمجھتے تھے مگر تم سے بڑھ کر میرا محرم کوئی نہیں ہے.....عثمان عاعزہ کی آنکھوں میں دیکھنے لگا...عاعزہ کا چہرہ یک لخت سرخ ہوا اور بولی"ارے اسطرح کیا دیکھ رہے ہو...تسلی رکھو صرف تمہاری ہی ہو....گاڑی دھیان سے چلاؤ عاعزہ نے عثمان کو چھیڑا....عثمان نے اُسکی اِس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے دوبارہ کہناشروع کیا.....عاعزہ تم نہیں جانتی اُس زوار کو تمہارے ساتھ دیکھ کر میں کس اذیت گزرا ہو اور جب سے مجھے ہمارے بیچ رشتے کی سچائی کا پتہ چلا ہے تب سے یہ اذیت اور بڑھ گئی ہے....چاچوایسا کیسے کر سکتے ہیں تم میرے نکاح میں ہو پھر انہوں نے سوچا بھی کیسے.....تم نے اب میری طرف پیش قدمی صرف اسی وجہ سے کی ہے کیوں کو تمہیں مجھ سے محبت ہوگئی ورنہ کہا تھے تم ۱۲ سال سے تمہیں کیا لگتا ہے بابا نے تم لوگوں کی طرف سے کسی جواب کا انتظار نہیں کیا ہوگا اب میں اتنی گری پڑی تو نہیں تھی کے نہ چاہتے ہوئے بھی تمہاری زندگی میں آجاتی.... عاعزہ نے بھی اپنے اندر کی بھڑاس نکالی....عثمان جیسے لاجواب ہوگیا اُن دونوں کے بیچ ایک لمبی خاموشی آئی....جسے عاعزہ نے محسوس کیا پھر بولی...... پُرانی باتوں کو بھول جاؤ عثمان....ویسے پہلے سے کافی موٹے ہو گئے ہو... عاعزہ نے ماحول کیسنجیدگی دور کرنے کی کوشش کی....محترمہ اسے موٹا نہیں فٹ کہتے ہے آپکو اتنا ہینڈسم ڈیشنگ شوہر ملا ہے شکر ادا کرے آپ....کافی غلط استعمال نہیں تمہیں اپنے بارے میں.... جو بھی کہہ لے آپ موٹا کھے یہ دُبلا یہ غُلام تو آپکا ہے عثمان نے بڑے فلمی انداز میں کہا جس پے عاعزہ جھینپ گئی...ویسے تم بھی کافی بدل گئی ہو میرا مطلب ہے پہلے زیادہ کیوٹ تھی...سوچ لو پھر تم اب بھی وقت ہے پیپرز تمہارے پاس ہے سائن کردو اور باہر جا کر کسی انگریز سے شادی کرلو اور تائی امی اور داد جان کی منصوبہ بندی پے پانی پھیر دو... عاعزہ نے مذاق میں کہا...پلیز عاعزہ آئندہ مذاق میں بھی الگ ہونے کی بات کی تم نے میں تصور بھی نہیں کرسکتا اپنا آپ تمہارے بغیر تم میرے لیے دنیا کی سب سے حسین اور پاکیزہ لڑکی ہو....عثمان نے عاعزہ کو گلے لگا لیا...عثمان میں صرف مذاق کر رہی تھی....اتنی محبت دیکھ کر عاعزہ کی آنکھیں بھر آئیں.... بس بس دیکھو رونا شروع ہوگئی تم لڑکیوں کو اس کے علاوہ کچھ آتا بھی ہے....عثمان نے دوبارہ گاڑی اسٹارٹ کردی...عثمان ہم جا کہا رہے ہیں؟؟مجھ پر بھروسہ ہے....خود سے بھی زیادہ...تو بس یقین رکھو اور چلو....پھر پورے رستے اُن دونوں کے درمیان ہلکی پھلکی بات ہوئی ایک عجیب سے خاموشی تھی شاید آنے والے طوفان سے پہلے کی خاموشی....آخر اُن کی منزل آ گئی...عاعزہ گاڑی سے نیچے اتری سامنے کا منظر دیکھ کر اُس نے پلٹنا چاہا...مگر عثمان نے اُسکا ہاتھ پکڑ لیا...خود سے قریب کرکے بولا...اب اور نہیں یہ تمہارا بھی گھر ہے جتنا میرا ہے اتنا تمہارا بھی یہ ابو یہ چاچو کا نہیں ہمارے دادا کا گھر ہے....عثمان تایا ابو مجھے کبھی نہیں قبول کرے گے... اگر ابو کو پتہ چل گیا تو بہت ناراض ہوگے...تو کیا تم میرے ساتھ نہیں رہنا چاہتی...ایسا نہیں ہے عثمان مگر مجھے ڈر لگ رہا ہے....تم کیوں ڈر رہی ہو میں شوہر ہو تمہارا.... میرا حق ہے تم پر... جہاں میں رہونگا وہاں تم رہوگی... تمہیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں میں تمہارے ساتھ ہو تمہارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑنگا...عاعزہ کو لگا سب جنگِ سب امتحان سب درد تکلیف پریشانیاں عثمان کی محبت ملتے ہی ختم ہوگئی مگر اسے نہیں پتہ تھا کہ اصل جنگ اور امتحان تو اب شروع ہوئے ہے جس میں اُن دونوں کا پیار ہی اُن دونوں کی طاقت بنےگا...یہ پھر محبت کی حقیقت سامنے آئیگی...عاعزہ نے عثمان کے چہرے کی طرف دیکھا اور کہا عثمان تمہیں پتہ ہے محبت انسان کی سب سے بڑی کمزوری ہوتی ہے ...تو ایک سچ یہ بھی ہے جب آپکی کمزوری ہی آپکی سب سے بڑی طاقت بن جائے...تو چٹان سر کرنے کا حوصلہ دیتی ہے...

"یہ اور بات ہے کے لہجہ اُداس رکھتے ہے
خزاں کے موسم بھی اپنی مٹھاس رکھتے ہیں
کسی کے سامنے پھیلائے کس کے لیے دامن
تمہاری محبت کی دولت جو پاس رکھتے ہیں"

(جاری ہے)

نکاحِ محبتWhere stories live. Discover now