قسط نمبر 3

309 27 4
                                    

"ادھر آوّ میری بچی، میرے پاس"

عورت نے اسے اپنے پاس بلایا لیکن پھر اچانک ایک فائر کی آواز گونجی اور ساتھ ہی ایک دل خراش چیخ

"نہیں............! "

ہڑبڑا کر ابیر کی آنکھ کھل گئی اس کا پورا چہرہ پسینے سے تر تھا اور سانس بھی پھولی ہوئی تھی اس نے کھڑکی کی طرف رخ کیا تو صبح ہونے کو تھی- ابیر کھڑکی کے پاس جا کھڑی ہوئی-

"پتہ نہیں یہ عجیب خواب میرا پیچھا کب چھوڑے گا"

وہ بڑبڑائی- اور وادیِ کلثوم کے دل فریب منظر میں کھو گئی-جو اس کی روح کو تسکین بخش رہا تھا-

-------------------------------------------

"کچھ بتائیں بھی تو اتنی جلدی میں کہاں جا رہے ہیں، وہ بھی اس وقت؟ (شام کے سات بج رہے تھے)"

سارجنٹ حادی نے سوال کیا

"ہائے وے کی طرف ایک لوڈنگ ٹرک ملا ہے جس پر اسمگلنگ کا سامان موجود ہے"

داریان فکرمندی سے بولا

"کیا واقعی"

"حادی حیران ہوا اور پھر بولا "اور ٹرک ڈرائیور اس کا کیا ہوا؟

"مجھے کیسے معلوم ہو گا بھلا میں بھی تو تمہارے ساتھ جا رہا ہوں"

ونڈ اسکرین پر نظر جمائے داریان نے جواب دیا

دس منٹ بعد وہ لوگ ہائے وے پر موجود تھے داریان ٹرک کا جائزہ لے رہا تھا-وہاں پر علاقے کی پولیس بھی موجود تھی

"تو پھر کیا کرنا ہے اب؟"

ایس-پی نے داریان سے سوال کیا

"فل حال تو آپ اس ٹرک کو اپنی کسٹڈی میں لیں اور میں نے فنگر پرنٹ سیکشن والوں کو یہاں بلا لیا ہے وہ آتے ہی اپنا کام شروع کر دیں گے"

"جی بہتر"

" ویسے آپ لوگوں نے علاقے کو تو اچھی طرح دیکھ لیا ہے نا ،کوئی مشکوک شخص ارد گرد موجود تو نہیں تھا؟"

"پورا علاقہ اچھی طرح چھانا جاچکا ہےکوئی بھی ایسا شخص موجود نہیں"

ایس-پی نے جواب دیا

"ڈرائیور کا کیا بنا؟"

داریان بولا

"اس کی تلاش جاری ہے"

اتنے میں سارجنٹ حادی بھی وہاں آکر کھڑا ہو گیا ایس-پی جا چکا تھا

"اسلحہ اسمگل کرنے والا کوئی عام شخص نہیں ہو سکتا ہے"

سارجنٹ حادی بولا

"ہمممممم، کیس پیچیدہ ہے مگر ذہنی ورزش خوب رہے گی"

داریان مسکرا کر بولا

"ذہنی ورزش سے کیا مراد ہے آپ کی؟"

"ظاہر ہے مجرم جو کوئی بھی ہے کافی شاطر قسم کا ہے"

پھر داریان کچھ سوچنے لگا پھر حادی سے بولا

"حادی ایسا کرو کل صبح کے اخبار میں آج کی کاروائی کی خبر شائع کرواوّ"

"اس سے کیا ہوگا؟"

"میں دیکھنا چاھتا ہوں کہ اس خبر سے مجرم اپنا کیا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے"

اتنی دیر میں فنگر پرنٹ سیکشن والے آچکے تھے اور وہ دونوں ان کی طرف متوجہ ہوگئے-

------------------------------------------------

ابیر وادی کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لئے یا شاید اپنا موڈ بہتر کرنے کے لئے گھر سے باہر نکلی تھی - کافی عرصے کے بعد وہ دل کھول کر وادیِ کلثوم کے قدرتی حسن سے لطف اندوذ ہو رہی تھی - اسے اندازہ ہی نہیں ہوا کہ اسے باہر آئے ہوئے کتنی دیر ہوچکی تھی جب اس نے گھڑی پر نظر ڈالی تو وہاں آٹھ بج رہے تھے وہ جلدی سے گھر کی طرف بڑھ گئی-

-------------------------------------------

CONTINUE________

GOOD READS 😊

ENJOY THE EPISODE💜💜

مہمل (Complete)Where stories live. Discover now