قسط 9 (last episode)

977 65 24
                                    

رات دیر سے آئے تھے بیٹا۔۔۔۔۔ امام صاحب نے پوچھا تو جو اپنے آپ کو  کام میں مصروف ظاہر کر رہا تھا روک گیا۔۔۔
جی کچھ زیادہ وقت لگ گیا۔۔ آپ کو انتظار کروانے کے لئے معافی چاہتا ہوں۔۔۔ عمیر پلٹ ان کے سامنے بیٹھ گیا۔
ارے معافی کج کوئ باف نہیں ہے بیٹا۔۔۔۔میں جانتا ہو تم کہا جاتے ہو۔۔ تمھیں دیری ہوجاتی ہے تو دل کو خوشی محسوس ہوتی ہے لگتا ہے تمھارے ماں باپ نے تمھیں اجازت دیں دی ملنے کی۔۔۔۔اس لئے پوچھ لیا۔
میرا سارا وقت گھر کے باہر کھڑے رہنے میں ہی چلا جاتا ہے بابا وہ دروازہ تو کی کھڑکی کھول کر بھی مجھے نہیں دیکھتے۔۔عمیر نے اپنی نظریں دوسری جنب پھیر لیں وہ اپنے چہرے کے تاثرات سے اپنے بابا کو فکر میں مبتلا نہیں کرنا چاہتا تھا۔
تم صبر کر لو بچے۔۔۔۔ اللّٰہ تمھیں اجر دیں گا۔۔۔۔سب کچھ ہوگا تمھارے پاس۔۔۔۔ امام صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا۔
مجھے بس اللّٰہ چاہیے۔۔۔۔۔عمیر کے چہرے پر چھایا سکون اب واضح ہورہا تھا

                               **************

ایک مہینے بعد۔۔۔۔۔

صبح صبح ان ہواؤں کا رخ اسی گھر کے جانب تھا۔۔۔۔۔اس گھر کے ایک کمرے میں وہ اپنے ہی کاموں میں مصروف تھی۔۔۔اب زندگی کو جینا بھول کر وہ اپنے آپ کو بس کاموں میں الجھاتی اپنے بالوں کو سلجھا کر چیزیں ترتیب دینے لگی۔۔۔۔۔۔۔اتنے وقت میں بھی وہ ماضی کی ہر وہ بات جو راج سے جوڑی ہوئ تھی اسے بھلانے میں ناکامیاب رہی تھی۔۔۔

" اس ناممکن کو ہی ممکن کر آیا ہوں میں، اپنے دل اور روح کو میں نے تمھارے مذہب پر راضی کر لیا ہے." راج کی  کہی ہوئ بات اس کے سماعتوں میں گونجی اس کے کام کرتے ہاتھ وہی روک گئے۔۔۔چہرے پر ایک سایہ لہرایا۔۔۔اس نے سر جھٹکا اور اپنے کمرے سے باہر نکل آئ۔
 
                 '''""""""""'"""""""""""""""
نعمت۔۔۔۔۔۔دانیال کے پکارنے پر اس نے پلٹ کر دیکھا۔۔
دانیال صوفے پر بیٹھا اخبار کو فولڈ کرنے لگا اور اسے پاس آنے کا اشارہ کیا۔
جی بھائ۔۔۔۔وہ دانیال کے پاس والے صوفے پر ہی بیٹھ گئ۔
ارے سنو،تم ذرا میںرا ایک کام کردو۔۔۔۔۔۔پاس کے ایریے میں ہی ایک کتابوں کی نئ دکان کھلی ہوئی۔۔ وہاں سے ایک بک منگوانی تھی میں ابھی ابا کے ساتھ ضروری کام سے جارہا ہوں اس لئے تمھیں کہہ رہا ہوں تو پلیز کیا تم لادوگی۔۔۔۔
ہاں کیوں نہیں۔۔۔۔میں چلی جاؤنگی۔۔۔
ٹھیک ہے پھر میں بکس کے نام تمھیں بتا دیتا ہوں۔۔۔وہ اٹھ کر جانے لگا تو جاتے جاتے پلٹا۔۔۔
اور ہاں وہ مسجد کے راستے سے جانا دوسری جگہوں پر سڑک کا کام شروع ہے۔۔۔۔۔۔
جی ٹھیک ہے۔۔۔۔وہ کہہ کر اپنے کمرے میں چلی گئ۔۔۔۔
   
             """""""""""""""""""""""
راستے پر کافی دیر چلنے کے بعد اسے وہ دکان دیکھائ دی۔۔۔۔۔۔اس دکان سے بکس لینے کے بعد وہ دانیال کے بتائے ہوئے راستے سے پان۔ برقعہ سمبھالتی ہی آرہی تھی۔۔۔۔ جب گلی کے موڈ پر سے مسجد کے پاس سے اس کا گزر ہوا تو پیچھے کسی نے زور سے عمیر کہہ کر پکارا۔۔۔نعمت جو اپنی دھن میں چلی جارہی تھی۔۔۔زوردال پکار میں غیر ارادی طور پر اس کی آنکھیں اٹھی۔۔۔۔۔ آنکھوں کا اٹھنا کیا تھا وہ جہاں تھی وہی ٹھر گئ۔۔۔۔۔۔مسجد کے دروازے پر ایک شخص جھاڑو مار رہا تھا۔۔۔۔۔۔وہ وہی کھڑے اس شخص کو دیکھنے لگی۔۔۔۔وہ اسے پہچانتی تھی۔۔۔۔۔ہزاروں لوگوں میں بھی وہ اسے پہچان سکتی تھی۔۔۔۔وہ اس کے چہرے کو کیسے بھول سکتی تھی۔۔وہ کتنا بدل گیا تھا چہرے پر ایک نور رواں تھا س کے ہلکی ہلکی دھاڑی کرتا پیجاما پہنے اس کی نظریں نیچے تھی۔۔۔۔وہ یہاں کیا کر رہا تھا یہ سب باتیں اس کے خیال میں بھی نہیں آئ بس اتنے عرصے بعد اسے دیکھ کر دل کے ایک کونے میں سکون آیا جو اب تک بے چین تھا۔۔۔۔۔۔عمیر دروازے پر اپنے کام میں مصروف تھا اس بات سے انجان کہ ایک لڑکی کچھ فاصلے پر اسے ہی دیکھ رہی ہے۔۔۔کام کرتے کرتے اس کی نظریں اوپر اٹھی اس نے سامنے کھڑے وجود کو دیکھا جس کی بس آنکھیں ہی دیکھائ دیں رہی تھی۔۔۔۔لمحے بھر کو اس نے اپنی نظریں نیچے کرلیں۔۔۔اور اتنے ہی کم وقت سے پہلے ہی نظریں پھر سے اس لڑکی پر ٹہر گئ۔۔۔وہ ان آنکھوں کو جانتا تھا۔۔۔۔۔زندگی کے ہر ایک ایک لمحے کی وجہ تھی وہ اس کی نعمت اس کے سامنے تھی۔۔۔۔۔پردے میں لاکھ صحیح پر اس کی آنکھوں میں موجود نمی کو وہ فاصلے سے بھی دیکھ سکتا تھا۔۔۔۔۔نا وہ مسکرا پایا نا اپنی نظریں اس سے پھیر پایا۔۔۔۔۔۔
نعمت۔۔۔۔اس کے لبوں سے اس کا نام اس نے اتنے فاصلے سے بھی سن لیا۔۔۔اس کے قدم اب دھیرے دھیرے پیچھے ہونے لگے۔۔۔۔۔ماضی ایک بار پھر فلم کی طرح اس کے سامنے آیا۔۔۔۔ وہ پلٹ کر چلی گئی۔۔۔۔۔عمیر نے ایک قدم اسے روکنے کے لئے آگے بڑھائے پر وہ کس حق سے اسے روکے۔۔۔۔۔وہ دور جارہی تھی۔۔عمیر کو محسوس ہوا کوئ اس کی امانت اس کے دل کے سب قریب و قیمتی شئے کو اس سے دور لے جارہا ہو۔۔وہ بھی قدم اٹھا کر اندر کی جانب لوٹ گیا۔۔۔۔۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Oct 08, 2020 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

دافع الحیاۃWhere stories live. Discover now