قسط نمبر 7

600 37 2
                                    

رات کی پرسکون ترین نیند کے بعد صبح بھی خاصی سہانی ہوئی تھی۔ انشراح کو وہ رات ایک خواب کی طرح لگ رہی تھی کہ ابھی اس کی آنکھ کھلے گی اور سب کچھ غائب۔۔۔ لیکن پھر سائیڈ ٹیبل پر پڑے ہوئے فون کی مسیج ٹون نے اس کی توجہ اپنی طرف کروائی۔ وہ مڑ کر سائیڈ ٹیبل پر پڑے ہوئے اپنے فون کی طرف بڑھ گئی۔ سکرین زمریز کے پیغام سے چمک رہی تھی۔ اس نے پیغام کھول کر پڑھنا شروع کیا:

"Good morning sweet heart!

I hope that morning bring lots of happiness in our upcoming life.

with lots of love your one and only

Zamraiz Manan."

پیغام پڑھ کر اس کے گلابوں جیسے ہونٹوں پر بے اختیار مسکراہٹ کھل گئی اور چہرہ سرخ انار کی مانند لال ہوگیا۔

" انشراح بھابھی!" دروازہ کھٹک رہا تھا۔

" یس آجاؤ۔" زروا اس کی اجازت پاتے ہی دروازہ دھکیل کر اندر داخل ہوئی تھی۔

" بھابھی! آپ کو مام کچن میں بلا رہی ہیں۔۔" زروا نے اسے نائلہ بیگم کا پیغام دیا تو وہ فوری طور سے بستر سے اٹھ گئی۔

"اوکے خالہ کو کہو میں بس فریش ہوکر آتی ہوں۔" انشراح نے واشروم کی جانب بڑھتے ہوئے کہا تو زروا سر ہلا گئی۔

" اوکے جلدی آئیے گا۔" زروا کہہ کر دروازے سے باہر جاتے جاتے رکی تھی۔

" کیا بات ہے بھابھی۔۔۔۔ آج بڑے دنوں بعد آپ کو ایسے مسکراتے ہوئے دیکھا ہے وہ بھی اتنا خوبصورت ؟" زروا نے شرارت سے کہا تو انشراح جھینپ گئی۔

" ارے نہیں نہیں ایسی تو کوئی بھی بات نہیں ہے، تم چلو میں بس آتی ہوں۔" انشراح نے جلدی سے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا تو زروا مسکرا دی۔

"اوکے جلدی آئیے گا۔" وہ واش روم کی جانب بڑھ گئی۔ الماری سے سی گرین خوبصورت ایمبرائڈری والا سوٹ نکال کر زیب تن کیا اور بالوں کو اونچی پونی میں قید کرکے وہ اپنے دھلے دھلے اور نکھرے نکھرے سراپے کے ساتھ کچن کی جانب بڑھ گئی۔

سب کچھ بہت خوبصورت اور نیا نیا لگ رہا تھا۔ وہ کچن میں آئی تو ناشتے کے لوازمات کی تیاریاں ہورہی تھیں۔ گھر کی تینوں بڑی بہوئیں نائلہ بیگم،آصفہ بیگم اور امینہ بیگم کچن میں پہلے سے موجود تھیں۔ 

"اسلام علیکم خالہ ماں۔۔" اس نے کچن میں آکر انہیں سلام کیا تو وہ مسکرا دیں۔

" وعلیکم اسلام میری بیٹی کیسی ہے؟" نائلہ بیگم نے اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوئے کہا تھا۔

" میں بالکل ٹھیک ہوں۔" انشراح نے ان کی جانب دیکھتے ہوئے کہا تو امینہ بیگم نے ستائش سے اس کے سراپے کو دیکھا۔

" واہ انشراح آج تو بڑی پیاری لگ رہی ہو۔" ان کے لہجے میں ستائش تھی۔

"جزاک اللّٰه چچی جان۔۔" انشراح نے جھینپتے ہوئے کہا ۔

Dil Dharakney tak completed✔Where stories live. Discover now