Episode 02

82 2 0
                                    

آستر کو گھر پہنچتے پہنچتے دس بج گئے ۔جب گھر پہنچی تو محمود صاحب اس کا انتیظار کررہے تھے۔

وہ محمود صاحب کی اکلوتی بیٹی تھی ۔تین سال پہلے ایک حادثے میں اس کی ماں کی وفات ہوگئی اوراسی حادثے میں محمود صاحب پیرالیز ہوگئے۔ وہ چل پھر نہیں سکتے تھے ،ویل چییر پر بھی وہ اس کی مدد سے بیٹھتے،آستر ان کی ہر چیز کا خیال رکھتی ،بس وہ دو ہی ایک دوسرے کا سہرا تھے ۔)

سوری بابا دیر ہوگئی۔۔(وہ کان پکڑکر بولی،محمود صاحب ویل چییر پر بیٹھے اسے گھور رہے تھے جب وہ اندر آئی)

اتنی دیر لگادی تم نے (آنٹی جو کب سے اس کہ آنے کا انتیظار کررہی تھیں بولیں)

بس آنٹی وہ تھوڑی دیر ہوگئی۔۔(آستر شرمندگی سے بولی)

اچھا اب میں چلتی ہوں،دروازہ بند کرلو(وہ اٹھتے ہوئے بولیں تو آستر ان کہ پیچھے چل دی اور بولی)

آپ کا بہت شکریہ آنٹی۔آپ اتنی دیر یہاں بیٹھیں ۔۔(آستر نے بولتے ہوئے ان کہ ہاتھ میں ہزار کا نوٹ رکھا تو اسے دیکھ کر وہ پہلے نہیں نہیں بولیں پھر رکھ لیا اور چلی گئیں)

آپ نے کھانا کھالیا اور دوا؟(آستر ،محمود صاحب سے بولی)

ہاں کھا لیا ہے۔۔اب مجھے بتاو دیر کیوں ہوئی ۔(ان کہ پوچھنے پر اس نے ساری بات بتائی سوائے احد کہ برتاو کہ،اب وہ انھیں کیا پریشان کرتی)

اچھا جاو کھانا کھولو پھر آرام کرو،میرا بیٹا تھک گیا ہوگا۔۔(وہ پیار سے بولے تو آستر مسکرا کر صوفے سے اٹھی اور ان کہ گلے میں باہیں ڈال کر بولی)

آپ کو دیکھ کر ہی ساری تھکن اتر جاتی ہے۔چلیں آپ سوجاہیں دوا لی ہے نا آرام بھی کرنا ہے۔(وہ ان کی ویل چییر موڑتے ہوئے بولے اور کمرے میں لاکر انھیں دونوں بازوں سے پکڑکر بیڈ پر بیٹھایا ،ان کا تکیا ٹھیک کیا ،ان کہ پیر اوپر کر کہ انھیں لیٹایا اور چادر اڑھائی تو وہ بولے)

اللہ میری بچی کا نصیب اچھا کرے۔اسے بےشمار خوشیاں نصیب کرے۔۔(ایک باپ جب اپنے بچوں کہ لیے دعا یا بد دعا کرتا ہے نا تو ضرور قبول ہوتی ہے کیونکہ وہ دل سے کرتا ہے،جب کہ ماں تو اپنے بچے کہ لیے بلاوجہ ہی دعاہیں کرتی رہتی ہے۔مگر باپ جب بہت خوش ہوتا ہے اپنی اولاد سے تو دل سے دعا دیتا ہے)

آستر انھیں لیٹاکر اپنے کمرے میں آئی ۔وہ بہت تھگ گئی تھی۔بھوک تو اب ختم ہی ہوگئی تھی۔بس چائے کی طلب تھی وہ فریش ہوکر کچن میں آئی اور اپنے لیے چائے بنانے لگی)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رات ساڑے دس بجے کہ قریب ناعیل اور معاویہ گھر میں داخل ہوئے تو کچن سے آوزیں آرہیں تھیں۔معاویہ کچن میں گئی تو احد چولے کہ پاس کھڑا چمچ ہلارہا تھا۔)

احد اتنی رات کو کیا کررہے ہو بیٹا؟(معاویہ نے اسے ایسے دیکھا تو بولی)

پاستا بنارہا ہو۔۔(وہ معاویہ کو دیکھ کر مسکرایا)

Hudood e ishq (season 2)Where stories live. Discover now