Episode 15

34 2 0
                                    


ناعیل اور معاویہ کی صبح پانچ بجے کی فلایٹ تھی۔وہ سب وہاں موجود تھے۔آستراورالسا معاویہ کہ ساتھ اس کی پیکنگ کروارہی تھیں۔آستر اور احد ابھی تک ایک دوسرے سے نہیں ملے تھے۔احد ابھی بھی معاویہ کہ ساتھ جانا چاہتا تھا مگر ناعیل نے اسے مناکردیا۔

ناعیل،معاویہ،آستر،السا اور زوبیا ایک گاڑی میں اور احد،آریش اور فیصل دوسری گاڑی میں ایئرپورٹ پہنچے۔

سب سے ملنے کہ بعد معاویہ جب آستر سے ملی تو بولی)

میرے احد کا خیال رکھنا(معاویہ،آستر کہ ہاتھ پکڑ کر بولی)وہ بہت اکیلا ہوجائے گا ہمارے جانے کہ بعد آستر۔ میں جانتی ہوں وہ مجھے ظآہر نہیں کرتا مگر میری وجہ سے بہت پریشان ہے اور میری ہی وجہ سے وہ اومیزہ سے شادی پر راضی ہوا تھا۔ تم اس کا خیال رکھو گی نا؟(معاویہ نے آس بھری نظروں سے آستر کو دیکھا)

آپ بے فکر ہوکر جاہیں انٹی اور جلدی سے ٹیھک ہوکر آیئں اور احد کی فکر نا کریں۔(آستر نے معاویہ سے کہا،آستر کہ کہنے پر معاویہ نے اسے گلے سے لگا لیا)

احد معاویہ سے ملا تو اس کی آنکھ میں آنسو آگئے جیسے اس نے بہت مہارت سے چھپانا چاہا مگر معاویہ سے نا چھپ سکے۔

احد تم نے پریشان بلکل نہیں ہونا،اپنا اور آستر کا خیال رکھنا سمجھے۔(معاویہ اسے سمجھاتے ہوئے بولی جیسے وہ کوئی چھوٹا بچہ ہو۔اس کہ کہنے پر احد نے ہاں میں سر ہلایا،پھر وہ ناعیل سے ملا۔ان کی فلائیٹ کی آناونسمنٹ ہوئی تو وہ دونوں چلے گئے اور احد انھیں جاتا دیکھتا رہا یہاں تک کہ اس کی آنکھیں دھوندلاگئیں۔آستر نے جب احد کو دیکھا تو اسے اور دکھ ہوا۔آریش نے اسے گلے سے لگالیا۔)

سارے راستے احد کچھ نہیں بولا،آریش اور السا کو ان کہ گھر ڈرپ کرکہ وہ دونوں گھرپہنچے تو گھر میں سناٹا تھا۔احد صوفے پر گرنے کہ انداز میں بیٹھا اور صوفے کی پشت پر سر ٹکاکر اس نے آنکھیں بند کرلیں۔آستر کھڑی اسے دیکھ رہی تھی مگر بولی کچھ نہیں۔ وہ کیا کہتی اسے کچھ سمجھ ہی نہیں آرہا تھا۔ابھی کچھ دیر پہلے ہی تو وہ ایک نئے رشتے میں بندھے تھے۔

احد نے آنکھیں کھول کر اسے دیکھا جو کھڑی اسے ہی دیکھ رہی تھی۔اس کہ دیکھنے پر آستر نے نظریں پھیر لیں۔احد اٹھا اور اور سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا،آستر بس اسے جاتا دیکھتی رہی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج ناعیل اور معاویہ کو گئے ایک ہفتہ ہوگیا تھا۔احد کا آستر کہ ساتھ رویا لیا دیا تھا، آستر کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ ایسا کیوں کررہا ہے مگر جب وہ نہیں بولا کچھ تو وہ بھی نہیں بولی کچھ۔ وہ اگر کوئی بات پوچھتا تو اس کا جواب دے دیتی بس۔وہ بھی آستر تھی ۔

آج معاویہ کی رات کو کال آئی وہ ہوسپیٹل میں تھی۔ویڈیو کال پر وہ اور ناعیل بات کررہے تھے۔مگر احد سے دیکھا ہی نہیں جارہا تھا کیونکہ اس کہ سارے بال اتر چکے تھے۔دیکھنا تو آستر کہ لیے بھی مشکل ہورہا تھا معاویہ کو ایسے دیکھنے۔

Hudood e ishq (season 2)Where stories live. Discover now