Episode 10(c)-بچھڑے کی محبّت

75 11 1
                                    

Please vote  for the episode.

.

دروازے پر دستک ہوئی۔ نور سٹڈی ٹیبل پر بیٹھی لیپ ٹاپ پر کوئی آرٹکل لکھ رہی تھی۔

"ہوں!"مصروف انداز میں بنا مڑے ناک سے آواز نکالی۔پیچھے سے دروازہ کھلا۔

"نور فارغ ہو؟"مریم کی آواز پر وہ چونکی۔مڑی تو دیکھا مریم کے پیچھے عثمان بھی داخل ہوا ہے۔یعنی معاملہ کچھ خطرناک لگتا ہے!

"ہاں میں فارغ ہوں۔آؤ!"وہ بولی اور کرسی کو گھما دیا۔

عثمان اور مریم پاس پڑے صوفہ سیٹ پر بیٹھ گئے۔نور البتہ اپنی کرسی پر ہی بیٹھی انکے بولنے کا انتظار کرتی رہی۔عثمان نے گلا کھنکھارا۔

"نور!ہم واپس امریکہ چلے جائنگے کچھ دنوں میں۔"نور کو اندازہ ہو گیا وہ کیا کہنا چاہتے ہیں مگر خاموشی سے انکی بات سننے لگی۔ وہ اب دوسروں کی باتوں میں نہیں پھلانگتی تھی۔"ہم..چاہتے ہیں کہ تم بھی ہمارے ساتھ چلو۔تم یہاں کب تک اکیلی رہو گی؟"

"میں نہیں جاؤنگی!"وہ فیصلہ سنانے والے انداز میں بولی۔

"تم کب تک اکیلی رہوگی یہاں؟اور نور!تایاجان نے ہم سے تمہاری شادی کی بات کی ہے۔"نور چونکی۔ مریم خاموش ہوگئی۔

"میری شادی کی بات۔۔؟!"وہ یوں پوچھی جیسے سکندر نے پہلے اس سے اس بارے میں کوئی بات کی ہی نہ ہو۔"میں نے اس بارے میں ابھی سوچا نہیں ہے۔"

اسکی نظریں جھک گئیں۔ وہ کارپٹ کو دیکھنے لگی۔

"بس اب تم اس بارے میں سوچ لو!تایاجان اور زرینہ تائی جلد از جلد تمہاری شادی کروانا چاہتے ہیں۔"مریم نے اسے بتایا۔

"شادی؟!نور کو کوئی پسند ہے؟"عثمان یوں بولا جیسے اسے تو کچھ پتا ہی نہیں۔وہ نور کو ایمبیریس کر رہا تھا اور نور ہو بھی گئی۔مریم نے اسے کہنی ماری۔

عثمان ہنسا۔

"تمہاری اس حوالے سے حبیب سے بات ہوئی؟"مریم پوچھی۔نور نے نفی میں سر ہلایا۔

"اوکے،تم بات کرلو اس سے بھی۔ تایاجان ہمارے امریکہ جانے سے پہلے تمہارا نکاح کرنا چاہتے ہیں۔تم سوچ لو اور پھر بتادینا"مریم نے کہا۔تبھی عثمان کو کال آئی تو وہ ایکسکیوز کرکے باہر چلا گیا۔

نور تیزی سے کرسی سے اتر کر اسکے پاس صوفے پر آبیٹھی۔

"تم دونوں یہاں سے کیوں جا رہے ہو؟اور میری شادی کی سب کو کیوں فکر پڑگئی؟" وہ پوچھی۔مریم نے گہرا سانس لیا۔

"تم اور کیا کرنا چاہتی ہو؟ تمہارے کیا پلانز ہیں؟"اس نے جواباً سوال کیا۔

"میں فلحال ایک اچھی سی سوشل آرگنائزیشن میں کام کرنا چاہتی ہوں۔"اس نے اپنا پلان بتایا۔

"کیا شادی کے بعد تمہیں سوشل آرگنائزیشنز کام نہیں دیں گی؟"مریم نے اسکے پلان پر پانی انڈھیلا۔

*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرےWhere stories live. Discover now