mavrai muhobbat

1.5K 32 5
                                    

قسط نمبر ا
اس عشق دے روگی کسے نا دارو اس عشق دے کملے جھلے رسوایاں تھے خالیاں واجاں کجھ نہیں عشق دے پلے عقلا شکلا والےکیتے اس عشق دےکملے جھلے کیسا یہ مرض ہے عشق عشق کمرے کے فسوں خیز ماحول میں راحت فتیح علی خان کا گانا گونج رہا تھا اور وہ نفوس کسی اور ہی جہان میں پہنچا ہوا تھا اس کی ہیزل رنگ کی انکھوں میں عجیب سی اداسی تھی جیسےکوی چیز کھو گی ہو وہ اپنے وجود کو ڈھیلہ چھوڑے شکست خور انداز میں بیڈ پر چت لیٹا ہوا تھا کوی کہہ سکتا تھا کے اتنے اعزاز حاصل کرنے والا ایر فورس کا پایلٹ جس نے اتنےکم عرصہ میں اپنے سے بڑے بڑے سینیرز کو بیٹ کیا وہ اس حال میں ہے اور اس کی وجہ کیا تھی یہ اس کے علاوہ کوی نہیں جانتا تھا کمرے کی کھڑکی کے اگے سکن کلر کے ویلوٹ کے پردے جو اگےکیے تھے اور کینگ سایڈ بیڈ پر وہ پھیل کےلیٹا تھا سامنے پچاس اینچ کی ایل ای ڈی چسپا تھی اور اس کےساتھ ڈریسنگ ٹیبل جو قیمتی لکڑی سے بنا ہوا تھا اس میں مہنگے پرفیوم کی شیشیوں کا ڈھیر لگا ہوا تھا بیڈ کے سامنے لیدر کے صوفہ سیٹ پڑا تھا اس کے اگے سٹایلش سا میز رکھا تھا کمرے کی ہر چیز رہنے والے کے زوق کا پتا دیتی تھی وہ خود اس وقت دنیا جہاں سے بیگانہ لیٹا تھا بلیک کلر کی شڑٹ سے اس کے دودھیاں کسرتی بازو جھانک رہے تھے ساتھ بلیو ٹراوزر پہنے ہوے تھا وہ اپنی سوچوں میں گم تھا کےکوی دھرام سےکمرے میں داخل ہوا اور میوزک سسٹم بند کیا وہ جانتا تھا یہ کون ہو سکتا ہے اس لیے خاموشی سے لیٹا رہا البتہ ہونٹ مسکرا رہے تھے

جیسا کےناظرین اپ دیکھ سکتے ہے سکورٹن لیڈر ارون حیدر ملک کو اج پھر تنہای کادورا پڑا ہے وہ مصنوی مایک بنا سے اپنے منہ کےساتھ لگاتے ہوے بولا انداز تنظ بھرا تھا اس کی بات سن کر ارون اس تک ایا

کیا یار اے بی کیا یہ ضروری ہے یا ڈاکٹر نے کہاں ہے کے مہینہ میں ایک بار ایسا ڈپریشن ضرور لینا ہے وہ ہنوز چڑھ کر بولا تو وہ کھل کر مسکرا دیا

او مای گاڈ یار اتنا غصہ ارون اسے کندھوں سےپکڑتے ہوے بولا تو اس نے ہاتھ جھٹکے

بھای قسم سے اگر اپ کے کولیگس اپ کو اس طرح دیکھ لے تو قسم سے گش کھا کر مر جاے لو بتاو بھلا اتنا بڑاسکورٹن لیڈر دیوداس بنا ہوا ہے وہ فل لڑاکا انداز میں بولا

شانی تم سب کچھ جانتے ہوے مجھے یوں بول رہے ہو میں بے بس ہو یہ میرے ہاتھ میں نہیں ہے صرف اسی چیز نے مجھے بے بس بنا دیا میں اس سے عشق کرتا ہو اتنا کے مجھے اس کا خود اندازہ نہیں ہے وہ جذبات سے چور لہجہ میں بولا شاویز کو اس پر بہت ترس ایا

ویسے قسم سے بھای مجھے کبھی کبھی بہت حیرت ہوتی ہے ا مین کوی انسان کو کیسے محبت ہو سکتی ہے بغیر دیکھے بغیر جانے وہ بھی اس دور میں ہو مجھے تو بلکل یقین نہیں

اف یہ جو محبت ہوتی ہے نا یہ کچھ بھی نہیں دیکھتی یہ بس ہو جاتی ہے اگر یہ سب کچھ دیکھتی ہوتی نا تو اج سب امیر خوش ہوتے محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو انسان کو جب اپنی گرفت میں لیتی ہے جتنی مرضی اس سے نکلنے کی کوشش کر لے وہ نکل نہیں سکتا وہ شکست خورد لہجہ میں بولا

Mavrai MuhobbatWhere stories live. Discover now