mavrai muhobbat

520 22 2
                                    

قسط نمبر 3
ارون اپنے افس کی طرف بڑھ رہا تھا جب اس کی نظر عقیل کی طرف گی جو چہرے پر زہریلی مسکراہٹ سجاے اس تک ایا

چچ چچ ہاے قسمت بھی کیا چیز ہے کبھی کبھار اسمان میں اڑنے والوں کو بھی زمین پے پٹکھ دیتی ہے وہ زہریلے لہجے میں بولتا ارون کے غصہ کو ہوا دے رہا تھا

کیپٹن ارون کی تو پورے بیس کے سامنے عزت دو کوڑی کی رہ گی جو کہتے تھے کے ارون حیدر اسمانوں پر اڑنا جانتا ہے اج کیسا زمین پر گرا ہےقسم سے مجھے کوی افسو س نہیں ہوا وہ کہکا لگا کر ہنسا تو ارون مسکرا دیا

میں تو چلو اسمانوں پر اڑا تھا تو زمین پر گرا ہو اور و پہلے ہی گرا ہو وہ کہاں جاے اس لیے عقیل رانا کاونٹ ڈاون سٹارٹ کردو تم بہت جلد نست ونابود ہو گے اور وہ بھی میرے ہاتھوں یہ ارون حیدر کا وعدہ ہے وہ اس پراپنی لال انکھیں گارتے ہوے بولا تو وہ تلملا ہی اٹھا

رسی جل گی پر بل نہیں اگے ارون صاحب کی اکڑ و ابھی ٹوٹی ہی نہیں کوی نہیں نیکسٹ ٹایم

جو ہوا وہ تیری اچھی قسمت اس لیے کسی خوشفہمی میں مت رہناوہ کہہ کر لمبے لمبے ڈگ بڑتا وہاں سے نکل گیا عقیل مٹھیاں بنچ کر رہ گیا
*************************
بابا ماما کل یاد س یونیورسٹی پہنچ جایے گا فبیحا مصروف سے انداز میں بولی

یونیورسٹی وہ کیوں وہ سوالیہ نظریں اس پر گاڑتی ہوی بولی

حد ہو گی شایستہ بیگم اپ کو اتنا نہیں پتا کے کل بیٹی کو ڈری ملنی ہے ماشاللہ سے میری بیٹی نے م بی اے میں ٹوپ کیا ہے کلاس میں وہ فبیحا کو ساتھ لگاتے ہوے بولے تو وہ مسکرا دیا اس کا اتنا بڑا خواب پورا ہو گیا تھا جس کے لیے اس نے بچپن سے محنت کی تھی

مبارک ہو مری بچی اللہ تجھے زندگی کے ہر موقع پر کامیاب کریں شایستہ بیگم نے بھی اسے پیار کیا اس کی انکھیں نم ہو گی

اپیا یار یو روک سیریسلی اوسم فہد اس کے گلے لگتے ہوے بولا

تھینکیوں فادی میں تمہیں بھی ایسے ہی دیکھنا چاہی ہو بلکے مجھ سے بھی اگے وہ اس کا گال تپتھپاتے ہوے بولی

اپی میں جانتا ہو میں اپ جیسا نہیں کر سکتا پر کوشش ضرور کروں گا وہ اس کا ہاتھ تھاتے بولا

چلو چھوڑومیرے بیٹے نے اج ٹاپ کیا ہے شام کو ڈنر پر چلے اور جگہ میری فبیحا کی پسند کیاحسن صاحب تو اج بہت صوش تھے

بابا تھینکیوں وہ ان سے لپٹ گی انہوں نے بھی اس کے سر پر بوسہ دیا

اچھا گایز میں نکلتی ہو باے وہ کہہ کر باہر نکل گی اس پورے ٹایم میں شایستہ بیگم خامو تھی پتا نہیں ان کے دماغ میں کیا چل رہا تھا
******************

حیدر لک لاونج میں بیٹھے تھے جب ارون تھکا تھکا اندر داخل ہوا ینیفورم کی شرٹ کے بازوں فولڈ کیے ہوے بال بکھڑے ہوے وہ اژڑے ہوے حلیہ میں بھی غضب ڈھا رہا تھا

Mavrai MuhobbatWhere stories live. Discover now