mavrai muhobbat

680 30 2
                                    

دوسری قسط

واہ کیا بات ہے جینٹل مین تمہاری قابلیت کی جتنی تعریف کی جاے کم ہے میں نے اپنے کیریر میں بہت کم لوگ دیکھے ہے ژو ترقی کرتے ہے تم نے اتنی سی عمر میں اتنے بڑے مقام کو چھو لیا ایم ویری ایمریسڈ ارمی چیف دل کھول کر اس کی تعریف کر رہے تھے یوم فضایا کی تقریب میں اس نے جہاذ کے ساتھ ایسے کرتب کیے کے ہر کوی اسے سرا رہا تھا

سر یہ تو اپ کی ذرا نوازی ہے ورنہ میں اس قابل کہاں ارون مسکرا کر بولا

ارے نہیں جینٹل مین یہ تمہاری محنت ہے اخر بیٹے کس کےہو وہ اس کے کندھے پر تھپکی دے قر بولے

سر میں نے ہمیشہ بلندی پر رہنے کے خواب دیکھے ہے اور جو انسان بلندی پر پہنچ جاتا ہے اسے پھر پستی سے بہت ڈر لگتا ہے اور میں ہمیشہ بلندی پر ہی رہنا چاہتا ہو اس لیےکبھی اپنے اپ کو کمزور پڑنے نہیں دیتا اور ڈیڈو سے ہی میں نےیہ بات سیکھی ہے وہ کہتے ہے بیٹا اڑنا تو ہر کوی سیکھ لیتا ہے پر ہنر ہر کسی کے پاس نہیں ہوتا یہ تو ہم پر منحصر ہے کے اپنے اپ کو گرا دےیا اٹھا لے وہ جذبےسےبولا وہ اس طرح ہی اپنی باتوں سےسامنے والے کو گنگ کر دیتا تھا

یہی وجہ ہے ارون کے تم اپنی جوب سے فیر ہو جو جذبہ اور لگن میں نے تمہارے اندر دیکھی ہے وہ کسی میں نہیں دیکھی اور ہمارے ملک کو ایسے ہی جذبوں کی ضرورت ہے تاکہ دشمن ہماری طرف میلی انکھ سے دیکھنے سے پہلے سو دفہ سوچے بیسٹ اوف لک تم پر بہت زمہداری ہے جسے تم نے نبھانا ہے وہ کہہ کر اگے بھر گے ارون بہت مسرور ہوا اور اس نے اپنی کامیابی پر ہمیشہ کی طرح اللہ کا شکر ادا کیا

بھای سیریس لی یو روک کیا مظاہرہ دیکھایا ہے میں تو ایک بار پھر اپ کا فین ہو گیا ہو شاویز اس کے گلے لگا تو وہ مسکرا دیا

بھای بہت اچھا کیا اپ نے اپ کو پتا ہے میری ساری کلاس فیلوز فین ہے اپ کی اور جب اپ جہاذ اڑاتے ہے وہ تو پاگل ہو جاتی اور میں سب کو فخر سے بتاتی ہو میرے بھای ہے یہ انلیحہ اترا کر بولی تو ارون نے اس کو گلے لگا لیا پھر حیدر ملک اس کے قریب اے

ارون تمہیں پتا ہے ہمیشہ تم کوی ایسا کام کر جاتے ہو جس سے میرا سینا اور چوڑا ہو جاتا ہے تم میرا فخر ہو میرے بچے تمہاری وجہ سے لوگ اج تک مجھے جانتے ہے اور میں بھی سب کو فخر سے بتا ہو کیپٹن ارون حیدر ملک میرا بیٹا ہے لوگ اپنے باپ کے نام سے جانے جاتے ہے اور میں اپنے بیٹے کے نام سے وہ اس کو گلے لگاتے ہوے بولے

ڈیڈو کیوں مجھے گنہگار کر رہے مجھے اس قابل اپ نے بنایا ہے میں حیدر ملک کا بیٹا ہو اور مجھے اس بات پر فخر ہے وہ انکے ہاتھ چومتے ہوے بولا

اف او ایک تو اپ دونوں سینٹی بہت جلدی ہو جاتے ہے سچ میں مجھے تو گبراہٹ ہوتی ہے ایموشنل سینز سے شاویز نے مداخلت کی ویسےبھی گھر میں وہی تھا جو سب کو ہنسانے کا کام سر انجام دیتا تھا اس کی بات پر دونوں مسکرا دیے

Mavrai MuhobbatWhere stories live. Discover now