?coffee ٧. چاۓ یا

12 1 0
                                    

امبر اپنے کپڑوں کو ریسٹ روم میں tissues سے سکھا رہی تھی جب کے اسکے سوچوں پہ اس اجنبی کی باتیں گردش کر رہی تھی اور وہ چاہ کر بھی انہیں اپنے ذہن سے مٹا نہیں پارہی تھی؛

یہ اجنبی ایسی اداس بات کیوں کہ گیا بارش کے بارے میں؟... اور کوئی انسان کیا اتنا اداس ہوتا ہے محبت کو کھونےکے بعد؟

امبر نے سوچا لیکن پھر اسے اپنی مہرین آپی یاد آگئی جنہیں محبت ہوئی تھی وہ کتنی خوش رہتی تھی لیکن جس دن انکا فیضان بھائی سے جھگڑا ہوتا تو وہ پورے گھر میں ایک اداس روح کم بلکے ایک بد روح کی طرح بھٹکتی ہوئی نظر آتھی اور جب کوئی انکے برے موڈ کی وجہ پوچھتا تو وہ اس انسان پربھڑک جاتی اور یاسر تو مہرین سے دو ہاتھ آگے تھا کیوں کی جب اس کا جس دن جھگڑا ہوتا فرح سے اس دن وہ ایک زخمی شیر کی طرح خود کو اپنے غار یعنی کمرے میں بند کر لیتا اور اگر کوئی اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا تو وہ دھاڑ تھا. پر جب مہرین خوش ہوتی تو اس دن اسکے چہرے پہ ایک الگ سی چمک ہوتی اور یاسر وہ گنگناتا ہوا نظر اتا. محبت کیا ہے اسکا توڑا بہت اندازہ اپنے بہن بھائی کو دیکھ کر ہوگیا تھا لیکن محبت کتنی خوبصورت ہے یہ اسے اپنے والدین کو دیکھ کر پتا چلا کیوں کی اگر انکا جھگڑا بھی ہوتا تو وہ کسی کو پتا چلنے نہیں دیتے تھے سواۓ امبر کے کیوں کی اسے اس بات کا پتا ایسے چلتا کے جب اس کے والد صاحب بغیر ناشتے کے کام پر جاتے اور جب خوش ہوتے تو گھر میں باہر سے کھانا منگوایا جاتا.

"اگر محبت ہو تو ایسی... خاموش سی، جس کی خبر صرف دو دلوں کو ہوں... دنیا کی نظروں سے اوجھل!"

امبر ہمیشہ یہی کہتی کیوں کی وہ پرانے دور والی محبت چاہتی تھی پر آج اس اجنبی لڑکے کی بات نے اسے الجھا کے رکھ دیا تھا کیوں کی اس نے آج تک کسی کو اس حد تک اداس نہیں دیکھا تھا محبت میں. اس لڑکے کے خیال کو رد کر کے وہ اپنے چہرے سے makeup کو صاف کرنے لگئی. وہ خوش تھی کے اس کے clutch اتنا بڑا تھا کے وہ اپنی makeup remover wipes کو رکھ سکی clutch میں. جب کافی حد تک اسکے کپڑے سوکھ گئے وہ ریسٹ روم سے باہر نکلی اس نے دیکھا وہ لڑکا ہاتھ میں دو Styrofoam کے cups لئے کھڑا تھا جب کے ان cups میں سے دھواں نکل رہا تھا. اس سے پہلے کے وہ کچھ کہتی، اس شخص نے ایک cup کو بینچ پہ رکھ دیا اور اس کے طرف ایک چاۓ کا cup آگے کرتے ہوئے کہا؛

"یہ آپ کے لئے... آپ کو اس وقت اس کی سخت ضرورت ہے"

امبر نے جیسے ہی cup تھام لیا اس لڑکے نے اپنا جیکٹ اتار کر اس کے کندھوں پر رکھ دیا اور کہنے لگا؛

"مانا کے آپ کے کپڑے کافی حد سوکھ چکے ہے پر یہاں ٹھنڈہے اور آپ کو سردی لگ سکتی ہے یا پھر خدا نہ کرے نزلہ اور زکام بھی ہو سکتا ہے... اسلئے آپ میرے جیکٹ کو تب تک نہیں اتار سکتی!!!"

جواب میں امبر نے کچھ نہیں کہا اور خاموشی سے بینچ پہ بیٹھ گئی ہاتھ میں گرم چاۓ کا cup لئے. اسے اچھا لگ رہا تھا اس شخص کا jacket اور اس سے جو گرمائش مل رہی تھی وہ اسے اب بہتر محسوس کروا رہی تھی لیکن جو اسے سکون دے رہی تھی وہ تھی اس jacket کی خوشبو. اسد نے جب اس اجنبی کو rest room میں جاتے دیکھا تب ہی اس نے سوچا کے وہ اس کے لئے چاۓ لے کے آے گا vending machine سے اور اب اسے اپنے jacket میں دیکھ کر وہ خوش تھا کیوں کی اسے سچ میں فکر تھی اس لڑکی کے کہیں اسے سردی نہ لگ جائے پر جو بات اسے پریشان کررہی تھی وہ تھی اس لڑکی کا بارش میں بھیگنا اور اس سے پہلے کے وہ خود کو روک لیتا الفاظ اس کے زبان سے پھسل گئے؛

اجنبیWhere stories live. Discover now