١٣. کیوں؟

9 1 0
                                    

"بیٹا یہ تو ناممکن ہے کیوں کی اس لڑکی کی تو بات پکی ہو چکی ہے اور کل شاید اس کی منگنی بھی ہوجائیگی اور ... ہاں، اس کا نام امبر چودھری ہے..."

اسد کو گھر آۓ ہوئے چار گھنٹے ہو چکے تھے لیکن ابھی تک اس کے کانوں میں اس کی آمی کی کہی ہوئی باتیں گونج رہی تھی کیوں کی اسے اپنی قسمت پہ یقین نہیں آرہا تھا. جس لڑکی کا خواب وہ برسوں سے دیکھ رہا تھا آج وہ اسے مل کے بھی نہ ملی، یہ سوچ کر اسد نے ایک گہری سانس لی اور اسے وہ سارے لمحے یاد انے لگے جو اس نے امبر کے ساتھ بتاۓ تھے؛

"بارش تیز ہے خوفناک نہیں...،"

"اتنی میٹھی چاۓ کون پیتا ہے؟"

"آپ شربت شیریں والے لڑکوں میں سے ہے"

"آپ کو کسی اجنبی کی اداس ہونے سے یا خوش ہونے سے کیوں فرق پھڑ تھا ہے؟"

"ایک لڑکی کا دل تو بہت نازک ہوتا ہے ... اس کے دل میں جو ایک بار سما جائے پھر اس کے جانے کے بعد بہت مشکلوں سے وہ اسے بھول پاتی ہے اور خود کو سنبھال لیتی ہے لیکن... لیکن کچھ تو زندگی بھر کے لئے ... بکھر جاتی ہیں!"

وہ سارے پل اس کے ذہن میں ایک، ایک کر کے گردش کر رہے تھے.

اسد نے اپنی آنکھیں بند کرلی اور اپنے leather جیکٹ کو گلے لگا لیا کیوں کی اب اس میں امبر کی دل کش سی خوشبو بسی ہوئی تھی، اسے یوں لگ رہا تھا جیسے وہ اس کے باہوں میں تھی؛

"امبر...!"

اس نے سرگوشی میں اس کے نام یوں کہا جیسے کوئی سن لےگا.

وہ چاہ کر بھی اس کو اپنے سوچوں سے رد نہیں کر پارہا تھا کیوں کی اس کا چہرہ بار بار اس کے نظروں سامنے آرہا تھا؛

"اس لڑکی کی تو بات پکی ہوچکی ہے اور کل شاید اس کی منگنی بھی ہوجائیگی..."

یہ سوچتے ہی اسد کو گھوٹن محسوس ہونے لگی ، وہ تازی ہوا کے لئے اپنے کمرے سے باہر گارڈن میں چلا گیا اور گہری سانس لینے لگا بنا اس بات کی پرواہ کئے کے بارش ہو رہی تھی تیز ہواؤں کے ساتھ؛

"ہم تو اجنبی ہے آج ملے ہے اور پھر کبھی ایک دوسرے کے راستوں سے ہمارا گزر تک نہیں ہوگا اور نام بتانے کا کوئی فائدہ بھی تو نہیں"

تمہاری دوری رکنے کے باوجود بھی میں تمہاری طرف کھینچا چلا آیا...، تمہاری ہر بات سے فرق پھڑنے لگا مجھے...، تمہاری بے رخی پہ بھی مجھے پیار آنے لگا...، تمہاری ہر ادا مجھے اپنے سحر میں لیتھی گئی...،

سچ کہا تھا تم نے ہم تو اجنبی ہے آج ملے ہے کل ایک دوسرے کے راستوں سے ہمارا گزر تک نہیں ہوگا ، لیکن اگر یہی قسمت میں تھا تو پھر کیوں ملی مجھے...، کیوں اس احساس سے واقف کروا گئی...، کیوں امبر؟

کیوں؟؟؟

یہ سوچ کر اسد دل برداشتہ ہو گیا اور درخت پہ زور سے مکا دے مارا اپنے جذباتوں پہ قابو پانے کے لئے لیکن وہ ناکام ہوا اور درخت پہ ٹھیک لگا لی؛

"تم سے ملاقات میرے زندگی کا سب سے خوبصورت لمحہ ہے اور میں جانتا ہوں کے اب آسان نہیں اس دل کا تمھیں بھول پانا..."

اسد کہتے کہتے رک گیا اور اپنی شرٹ کے پاکٹ میں سے ایک سونے کی نازک سی پازیب نکال لی اور اسے پیار سے دیکھنے لگا؛

"... کیوں کی اب یہ ہونا... نہ ممکن ہے اس روح کے لئے..."

اس نے ایک سرد آہ لیتے ہوئے کہا اور پھر امبر کے پازیب کو اپنے دل کے قریب رک کر آنکھیں بند کر لی اور بارش کے بوندوں کو آپنے چہرے پہ محسوس کرنے لگا.

v

"نہیں جانتا آپ لڑکوں کے بارے میں کیا سوچتی ہیں لیکن یہ لڑکا ان سب جیسا نہیں اس لئے آپ کے چہرے سے اداسی کو دور کرنے کے لئے ایک چھوٹا سا سرپرائز... please آے میرے ساتھ!"

"وہ شخص اسلئے ایسا محسوس کرے گا کیوں کے اس کا دل اداس ہوگا اور دل اس لئے اداس ہے کیوں کے اس کے دل کو معلوم ہے جو وہ مانگ رہا ہے وہ اسے اب کبھی نہیں ملے گا!"

"اگر میں کہوں کے آج مجھے ایک اجنبی لڑکی سے محبت ہو چکی ہے اور میں جانتا ہوں کے اب وہ پھر سے مجھے نہیں ملی گی جب کے یہ وہی ہے جس کا مجھے کب سے انتظار تھا... اس کا اتا پتا کچھ نہیں معلوم اور یہ سب جانے بنا وہ لڑکی چلی جائے تو بولو میں کیا کروں؟"

"مجھے لگا... میں نے تمھیں کھو دیا!"

"بنا سوچے وہ اس دل پہ اپنی چھاپ چھوڑ گیا اور میں خود کو روکھ بھی نہ پائی..."

امبر نے کہا اور ایک گہری سانس لی اور کھڑکی پہ ٹھیک لگا کے باہر ہورہی بارش کو دیکھنے لگی کیوں کی اب نیند کا تو دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں تھا آنے کا؛

"اب میں کیا کروں... میرا کیا ہوگا!"

اجنبیWhere stories live. Discover now