Episode 7

235 16 7
                                    

تم سے ٹھکراو کھبی کھبی ہوتا ہیں
مگر جب بھی ہوتا ہیں یادگار ہوتا ہیں👅

.......

وہ تیز تیز قدم اٹھاتی باہر کی طرف بڑھ رہی تھی جب کسی سے شاندار قسم کے ٹھکراو پر سر پکڑھ کے پیچھے ہٹی پہلے تو وہ مقابل کو کھری کھری سنانے کا سوچ رہی تھی مگر سامنے دیکھتے ہی زبان نے کھلنے سے انکار کر دیا.

"سوری" میں نے دیکھا نہیں تھا.
وہ جو اسے یک ٹک دیکھے جارہی تھی اس کی معذرت کرنے پر ہڑبڑای
نہیں کوئ بات نہیں یہ کہتی وی وہ لمبے لمبے ڈگ بھرتھی گیٹ سے باہر نکل گی..
وہ اسے جاتا وا دیکھتا رہا پھر مسکرا کر گھر میں قدم رکھ دیے.

.....

یار اریج میرا فون کہا ہیں؟؟
وہ آفس کے لیے تیار کھڑا تھا اور گلا پھاڑ پھاڑ کے مسلسل اپنے فون کے بارے میں دریافت کر رہا تھا.
لیکن جب فون تھا ہی نہیں تو ملتا کیسے؟

بھائ فون آپ کا ہیں تو پتا بھی آپکو ہی ہونا چاہیے
اریج لاپرواہی سے کہہ کر آلو چیلنے لگی

تمہیں اپنے ٹھوسنے سے فرست ہو تو کچھ پتا ہو
اریان نے لب بھینچ کے غضے سے اس پر طنز کیا.

ہاں نہیں پتا اور میں پتا کرنا بھی نہیں چاہتی کیوں کے میرے پاس آپ سے زیادہ اچھے ماڈل کا موباہل ہیں.
اپنے کھانے کے بارے میں تو وہ ایک لفظ برداشت نہیں کرتی تھی ایک کھانا ہی تو تھا اس کا پیار
اور اپنے پیار کے بارے میں کون کچھ برداشت کرتا ہیں.

اریان ہکا بکا سا اس کو دیکھ رہا تھا اریج تمہیں اپنے موباہل کے موڈل کی پڑی ہیں اور مجھے اپنی میٹنگس کی فکر ہورہی ہیں اور

"ہای گایس فیکنڈ کیسا گزر رہا ہیں؟""

وہ ابھی اور کچھ بولنے ہی والا تھا کہ شہریار کی آواز اس کے کانوں میں پڑی جسے سن کر اریان اپنی جگہ سن ہوگیا

کیا کہا تو نے اریان اب شہریار کی طرف مڑا جو ابھی ابھی اندر داخل ہوا تھا

میں نے کہا ویکنڈ کیسا گزر رہا ہیں شہریار نے اپنے بات دہرای.

مطلب تو کہہ رہا ہیں آج ویکنڈ ہیں
اریان ابھی تک سکتے کی سی کیفیت میں تھا ..

پھر اریان نے یہ کہتے ہی اریج کی طرف دیکھا جو فرینچ فرایز فرای کر کے نکال رہی تھی اریان کی نظر جیسے ہی اس پر پڑی اس نے اریان کو دیکھ کر دانت نکالے اور جلدی سے فرایز پلیٹ میں نکال کر اپنے کمرے کی طرف باگھ گئ.

اریج وہ زور سے چیخا ....

کیا ہو ہیں اریان کو اتنا غضے میں دیکھ کر شہریار اس کے قریب آیا

Bali(Completed)✔✔Where stories live. Discover now