❣غازی❣(Episode 8)

111 16 71
                                    

"سنو لڑکی".

سیکیرٹری جو اب علی کو اس کا کام سمجھا کر جانے کے لیے پر تول رہی تھی علی کی آواز پر اس کا دل چاہا کہ کسی دیوار میں اپنا سر دے مارے. کیونکہ جتنی دیر وہ علی کو کام سمجھاتی رہی اتنی دیر علی چیونگم جباتا رہا اور اس کے بلبلے بنا بنا کر اس کو زچ کرتا رہا. سیکیرٹری جانتی تھی کہ اس کی توجہ کام پر نہیں ہے. لیکن وہ پھر بھی اپنی زمہ داری کو پورا کرنے کی کوشش کرتی رہی. اور جب آخرکار اس کی جان چھوٹنے ہی والی تھی' اسی وقت علی نے اسے پکارا.

"جج جی سر".

"میرے لیے کینٹین سے پانچ برگر, دس سموسے اور دو کوک لے کر آؤ".

علی نے بے نیازی سے کہتے ہوئے ارد گرد آنکھیں گھمائیں. لیکن پھر سیکیرٹری پر نظر پڑی(جس کی آنکھیں حیرت کی زیادتی سے ابلنے کے قریب تھی) تو رعب دار آواز میں بولا.

"ایسے کیا دیکھ رہی ہو? یقیناً تم سوچ رہی ہوگی کہ میں اتنا کم کھانا کیوں منگوا رہا ہوں. دیکھو مجھے کنجوس سمجھنے سے پہلے ایک بات میری سن لو ' میں ڈائیٹنگ پر ہوں اس لیے بس ہلکا پھلکا منگوا رہا ہوں. اب جاؤ میرا منہ کیا دیکھ رہی ہو".

وہ کہتے ساتھ ہی اپنی چئیر گھما کر رخ موڑ کر بیٹھ گیا. کیونکہ اب اس سے زیادہ وہ اسکے مضحکہ خیز ایکسپریشن نہیں دیکھ سکتا تھا. اس نے بڑی مشکل سے اپنی ہنسی روکی ہوئی تھی.
جب اس نے آفس کا دروازہ کھلنے اور پھر بند ہونے کی آواز سنی تو وہ واپس گھوما.

"ہمم گڈ ...علی بس اسی طرح اپنی کوششوں کو جاری رکھو ان شاء اللہ یہ تمہارا آفس میں پہلا اور آخری دن ہوگا".

وہ خود کو داد دیتے انداز میں کہہ کر کھڑا ہوا اور سوچنے لگا کہ اب ایسا کیا کرنا ہے کہ میرے کارنامے بابا تک پہنچ جائیں. اور پھر کچھ سوچ کر اس کی آنکھیں چمکنے لگیں.

*************

"سیکیرٹری جیسے ہی آفس سے باہر نکلی اس کے منہ سے ایک دم قہقہ نکلا تھا. اور پھر وہ اتنا ہنسی کہ اس کی آنکھوں سے آنسو آگئے تھے. وہ پیٹ پکڑے ہنس ہی رہی تھی جب ایک ورکر نے اس کو حیرانی سے دیکھتے ہوئے پوچھا.

"کیا ہوا ثانیہ تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے نہ?"

"وہ افضل جو حسن سر کے بیٹے اور ہمارے نئے باس علی ہیں نہ وہ ڈائیٹنگ پر ہیں اسی لیے انہوں نے اپنے لیے صرف پانچ برگر, دس سموسے اور دو کوک منگوائی ہیں".

وہ اب بھی ہنستے ہوئے بتا رہی تھی. جب کہ افضل بھی اب اس کا ہنںسنے میں ساتھ دے رہا تھا. گو کہ اسے یقین نہیں تھا ثانیہ کی بات پر. نہ ہی اسے ہنسی آئی تھی. لیکن پھر بھی اس نے ہنسنا ضروری سمجھا تھا.

"سنو ابھی میں ان کی بتائی گئی چیزیں لے کر پھر ان کے آفس جاؤں گی. تم بھی چلنا وہ کچھ نہیں کہیں گے بلکہ ہو سکے تو ایک دو ویڈیوز بھی بنا لینا. یقین کرو بہت وائرل ہوں گیں".

❣غازی❣بقلم; اقراءاشرف                                   ✔ COMPLETE✔Wo Geschichten leben. Entdecke jetzt