❣غازی❣(Episode 10)

101 15 7
                                    

"بابا کا رویہ اتنا عجیب کیوں تھا آخر...انہیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ میں ایشا کو خوش نہیں رکھوں گا. جبکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ بزنس میں مجھے ہمیشہ سے ہی دلچسپی نہیں تھی. تو صرف میرا آفس میں دلچسپی نہ لینا تو وہ وجہ نہیں ہو سکتی جو بابا کو پریشان کر رہی ہے. پھر آخر کیا وجہ ہے?"

علی آفس سے واپس آتے ہی اپنے کمرے میں بند ہو گیا تھا اور اس وقت سے وہ پورے کمرے میں ٹہل ٹہل کر بس ایک ہی بات سوچ رہا تھا کہ آخر بابا اس کے اور ایشا کے رشتے سے خوش کیوں نہیں لگ رہے تھے. ایسے کون سے خدشات ہیں ان کے دل میں جنہیں وہ اپنی زبان پر نہیں لا رہے ہیں.

مجھے اس بارے میں ان سے بات کرنی ہوگی. یہ سوچ کر وہ وقتی طور پر مطمئن ہو گیا تھا.

************

ایشا اس قدر خوش تھی کہ کبھی کبھی اسے خواب لگنے لگتا تھا. کہ اس کا نکاح کسی اور سے نہیں بلکہ علی سے ہو رہا ہے. اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ اپنی خوشی کس سے بانٹے. پھر اس نے سوچا کہ بی بی جان کے پاس جائے.

بی بی جان اور آغاجان کا کمرہ اس کے کمرے کے ساتھ دائیں جانب نیچے ہی تھا. جب کہ لاؤنج کے دوسری جانب احسن اور حسن حیدر کے کمرے ساتھ ساتھ تھے. اور باقی تین کمرے ایشاکے کمرے کے بائیں جانب تھے جن کو مہمانوں کے آنے پر کھولا جاتا تھا. نیچے کا سارا پورشن پرانے دور کے انداز میں بنا تھا. گو کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کافی تبدیلی بھی کروا دی گئی تھی. لیکن اس کے باوجود وہ ایک حویلی کا نقشہ پیش کرتا تھا. اور یہ حویلی اس گاؤں کی شان سمجھی جاتی تھی.

جبکہ اوپر والا پورشن نیچے والے پورشن کی نسبت کافی چھوٹا تھا. اور اس کو بعد میں جدید دور کے انداز میں بنایا گیا تھا .اس پورشن میں تین کمرے ہال کی ایک جانب اور دو کمرے دوسری جانب تھے.
علی اور ذیشان کے کمرے آمنے سامنے تھے جبکہ علی کے ساتھ والے کمرے میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں تھی سوائے فوزیہ بیگم اور ذیشان کے. ہر ہفتے اس کمرے کی صفائی فوزیہ بیگم خود کرتی تھیں. اس کمرے میں پریشے کا سارا سامان فوزیہ بیگم نے اپنے ہاتھوں سے سیٹ کیا تھا. جو پہلے ایشا کے کمرے میں نیچے والے پورشن میں موجود تھا. ایشا ابھی اوپر والے پورشن میں شفٹ نہیں ہوئی تھی کیونکہ بی بی جان کا حکم تھا کہ علی اور ذیشان گھر میں کم ہی ٹکتے ہیں تو اس طرح ایشا اوپر والے پورشن میں اکیلی ہو جائے گی.

ایشا ابھی اپنے کمرے سے نکل کر بی بی جان کے کمرے کی طرف جا ہی رہی تھی جب اسے ذیشان کی گاڑی کی آواز سنائی دی. وہ بھاگتی ہوئی باہر کی جانب بڑھی. ذیشان نے گاڑی وہیں روکی اور پھر گاڑی سے باہر نکلا شاید اس نے بھی دور سے ایشا کو اپنی طرف بھاگ کر آتے ہوئے دیکھ لیا تھا.
پھر اس نے اپنے بازو وا کیے تو وہ بھاگتی ہوئی ذیشان کے گلے جا لگی.

"بھائی میں نے کتنا مس کیا آپ کو' اس بار آپ نے اتنے دن لگا دیے. آپ کو پتا ہے نہ میں آپ کے بغیر کتنی اداس ہو جاتی ہوں".

❣غازی❣بقلم; اقراءاشرف                                   ✔ COMPLETE✔Where stories live. Discover now