Episode 4

1.7K 84 48
                                    

ان سب نے مل کر بہت اچھا ٹیم ورک کیا تھا۔
بہت حد تک لاریب کی بھی مدد ہو گٸی۔ پیپرز ہوۓ اور دن رات کتابوں میں رہ کر گزرے ۔۔اب جاکر انھیں سکھ کا سانس آیا تھا۔۔۔

پیپرز میں تو ایسا لگتا تھا گویا زندگی میں کتابوں کے سوا کچھ ہے ہی نہیں۔

آج وہ مڈز سے فراغت کے بعد یونی کے پارک میں بیٹھیں تھیں۔۔ریحاب کے ہاتھ میں فون تھا وہ انسٹاگرام پر Scrolling کر رہی تھی ۔۔باقی دو کیفے سے کچھ کھانے کو لینے گٸیں تھیں۔

ایسے میں ساحل اور ارصم وہاں آ بیٹھے
ساحل زوہا کا کزن پلس منگیتر اور ارصی اس کا دوست۔

"لڑکیوں پھر کیا ہورہا ہے ۔۔" ارصی نے آگے بھر کر زوہا سے چپس پکڑی۔۔ارسی بہت چلبلا سا لڑکا تھا ۔اس کے مطابق کوٸی بھی لڑکی اس کے خوابوں کی شہزادی جیسی ہوتی ہی نہیں ہے۔۔اس لیے لڑکیوں کو تنگ کرنا اس کا پسندیدہ مشغلہ تھا ۔۔کہ شاید اس کے خوبصورت خوابوں کی شہزادی حقیقت میں اسے مل جاۓ مگر ہاۓ رے قسمت ابھی تک اس پر مہربان نہیں ہوٸی تھی۔

زوہا نے جھٹ اس سے چپس واپس کھینچی ۔
"او بہن ! ایک چپس ہی ہے نا ، نہ دو ۔۔یہ دیکھو میری بہن گرما گرم سینڈویچ اور کافی لاٸی ہے۔" مرحا کے ہاتھ سے ٹرے پکڑتے ارسی نے کھانا شروع کیا۔

لاریب کو تو گویا تپ ہی چڑ گٸی اتنی دیر سے بھوک سے بےحال ہوتی وہ لوگ کچھ کھانے کو لاٸی تھی اور یہاں یہ لاڈ صاحب کھانے پر ٹوٹ پڑے۔۔۔

ہنزلا اور ہادی سبزے پر چلتے آرہے تھے۔۔ پیچھے سے آتے ہادی نے ارسی کے سر پر چیت لگاٸی ۔۔جو سامنے سے جاتی لڑکی کو دیکھ رہا تھا۔ " شرم کر بہنوں کے ساتھ بیٹھا ہے۔۔"

"او بھاٸی کوٸی بہن وہن نہیں ۔۔یہ بہن چارہ تمھیں ہی مبارک ہو۔۔"

"اچھا کوٸی بہن نہیں ۔۔لاۓ واپس کافی اور یہ سینڈویچ کس کھاتے میں آتے ہیں ۔۔"مرحا نے گھورتے ہوۓ کہا

" اُو تم تو میری واحد لٹل سسٹر ہو ۔۔" ارصی ( ارصم چونکہ اپنے والدین کا اِکلوتا بگڑا ہوا شرارتی بچہ تھا اور مرحا سے اس معاملے میں اس کی خوب بنتی تھی اس لیے یہ چھوٹی بہن اسے تھوڑے ہی عرصے میں بہت عزیز ہوگٸی تھی۔ )

" ہادی بھاٸی! کہہ دے اس چھچوڑے کو ایسے لوگوں کی ہمارے گروپ میں کوٸی جگہ نہیں ہے ۔۔" لاریب جو ہیام سے بات کر رہی تھی جھٹ روب ڈالتے بولی۔

"اُو باگڑ بلی! ایسی کون سی چھچھوڑی حرکت کی ہے میں نے جو تم مجھے اتنے بلند القابات سے نواز رہی ہو۔۔"

اس سے پہلے ارصی اور لاریب کی منہ ماری ہوتی ۔۔مرحا نے فوراً ٹوکا ۔۔بس خبردار جو کسی نے کوٸی بحث کی۔۔بندہ موقع ہی دیکھ لیتا ہے ۔۔اس کا اشارہ کھانے کی طرف تھا جو ٹھنڈا ہورہا تھا ۔۔کہتے ساتھ اس نے جھٹ اپنا سینڈویچ اٹھایا اور کھانے لگی

کلاس کا وقت ہوا تو لڑکیاں کلاس کی طرف بڑھیں۔۔ ہیام ،ساحل، ہنزلا،ہادی اور ارصی سینیرز تھے جبکہ مرحا ، ریحاب ، لاریب اور زوہا کا پہلا سمسٹر تھا۔

یوں ہم ملے از نازش منیر(completed)Where stories live. Discover now