قسط 1

9.3K 205 28
                                    


*بسم اللہ الرحمٰن الرحیم*
*احساس محبت*
*قسط 1*

محمد افان
یہی تو وہ نام تھا جو ثمن کے دل کی دھڑکنیں بڑھا دیتا ہاں یہی وہ نام جو ثمن کے دل میں ہلچل مچا دیتا جسے وہ ہمیشہ اپنا وہم سمجھ کے جھٹک دیتی لیکن یہ وہم ہوتا تو جھٹکا جاتا۔
سیڑھیوں سے اترتی صباء نے ثمن کو اماں (دادی) کے کمرے کے باہر کھڑا دیکھ کر پکارا ثمن آپی
ہاں جی وہ ایکدم اپنے نام پکارے جانے پر خیالوں کی دنیا سے واپس نکلی
کیا کر رہی ہیں آپ یہاں باہر کیوں کھڑی ہیں
ہاں وہ میں اندر جانے کا سوچ ہی رہی تھی
اب وہ اپنی چھوٹی بہن کو کیا بتاتی کہ کس کا نام سن کر وہ یہاں رگ گئی ہے اس کی ہمت ہی نہیں تھی دوبارہ اس کا نام سن نے کی ہمت نہیں پاتی تھی وہ خود میں حالانکہ دن میں کئی دفعہ وہ یے نام دہراتی رہتی تھی لیکن!
کہاں کھوگئی آپی
کہیں نہیں تم جاؤ اندر میں نماز پڑھ کہ آتی ہوں پھلے ہی ٹائم نکلا جارہا ہے
جی آپی
ثمن جانتی تھی جب وہ یہ صباء کوئی بھی اندر جائے گا تو موضوع بدل جائے گا اور وہ یہی چاہتی تھی
حارث ثمن صباء دو بہنیں تھی اور ایک بھائی حارث سب سے بڑا تھا دونوں بہنوں میں دو سال کا فرق تھا مگر اس کہ باوجود ثمن بہت ہی سینسیٹو(Sensitive) سب کا خیال رکھنے والی سگھڑ اور اپنی عمر سے کئی سال میچور(Mature) سوچ رکھنے والی تھی اور صباء اس کے الٹ ہی تھی شرارتی چنچل شوخ لڑکی۔

ثمن ابھی نماز میں ہی تھی جب صباء کمرے کا دروازہ کھول کے بولی آپی پپھو والے آئے ہیں آپ آجائیں اور دروازہ دھڑام سے بند ہونے کی آواز آئی
جب ثمن نماز پڑھ چکی تو خود کو ایک بار آئینے میں دیکھا وہ سادگی میں بھی بہت خوبصورت لگ رہی تھی بلیک کلر کی پرنٹڈ قمیص کے ساتھ بلیک کلر کی سگریٹ پینٹ پہنے سلیقے سے نیٹ کا بڑا دوپٹا پھلائے بال کھولے آنکھوں میں کاجل لگائے بہت پیاری لگ رہی تھی بالوں میں برش پھیر کر وہ کمرے سے باہر آئی۔ سیڑھیاں اتر کر لاؤنچ میں پھچی تو اماں کے کمرے سے باتوں کی آواز آرہی تھی وہ سیدھا اماں کے کمرے میں ہی آگئی۔
اسلام علیکم دروازہ کھولتے ہی ثمن نے سلام کیا
والیکم السلام سب سے پہلے ندا اٹھ کے ثمن کے گلے لگی پھر پپھو سے ملی اور اذان نے اٹھ کے سلام کیا تو وہ سلام کا جواب دے کے اماں کے بیڈ پہ آگئی
اماں آپ نے دوائی لے لی تھی فکرمندی سے پوچھا
ہاں میری جان میں نے لے لی تھی اماں اپنی پیاری سی ثمن کو دیکھ کے بولی انہیں ثمن بہت پیاری تھی پیارے تو ان کو سب بچے تھے لیکن ثمن میں ان کی جان بستی تھی
اور کہاں رہ گئی تھی تم ندا نے پوچھا ثمن سے جو اس کے ساتھ ہی صوفے پہ بیٹھی ہوئی تھی
نماز میں تھی یار تم آجاتی نا اوپر ثمن نے کہا
ہاں آرہی تھی پر صباء نے بتایا تم نماز میں ہو تو پھر میں یہیں بیٹھ گئی
اچھا سھی امی کہاں ہیں ثمن نے اپنی ماں کو کمرے میں نا پاکر کہا
پتا نہیں ابھی تمھارے آنے سے پھلے ہی گئی ہیں بھابھی پپھو نے کہا
اچھا پھر کچن میں ہوں گی میں دیکھتی ہوں ثمن اٹھی
ہاں چلو میں بھی چلتی ہوں تمھارے ساتھ ندا بھی اٹھی دونوں کمرے سے نکل کے سیدھا کچن میں ہی چلی آئیں
امی کیا کر رہی ہیں آپ
کچھ نہیں بیٹا شام کے لیے سوچ رہی ہوں کیا بنائوں
اچھا آپ جائیں میں دیکھ لیتی ہوں
نہیں بیٹا تم جاکے ندا کے ساتھ باتیں کرو
اٹس اوکے مامی ہم یہیں باتیں کرلیں گے
ہاں امی جائیں آپ پپھو کے پاس اندر ہم کرلیں گے
ٹھیک ہے دیکھ لینا سب سہی سے
جی امی ، چلو ردا یہیں کچھ کام بھی کرلیتے ہیں باتیں بھی
ہا ہا سہی ہے تم بتاؤ کیا حال ہیں ردا نے ثمن کو دیکھتے ہوئے پوچھا جو فرج سے چکن کا پیکیٹ نکال کر سلیب پہ رکھ کے کھول رہی تھی
جو بھی ہیں تمھارے سامنے ہی ہیں اور دونوں ہی ہنس پڑی ثمن اور ندا بچپن سے ہی بہت اچھی دوستیں تھی
یہ بتاؤ کیا بنانے کا ارادہ ہے چکن کیوں نکالا ہے
کباب بنانے کا سوچ رہی ہوں ثمن نے کہا
واہ واہ تمھارے ہاتھ کے کباب ردا نے اداکاری سے کہا
زیادہ مکھن نا لگانا کباب مل ہی جائیں گے تمہیں ثمن نے شدارت سے کہا
ہاہاہاہاہا ملیں گے کیسے نہیں بنا ہی ہمارے لیے رہی ہو ندا نے بھ اسی انداز میں کہا
ندا ندا کی آواز پہ دونوں نے دروازے کی طرف دیکھا جہاں سے اذان آرہا تھا ، ردا تم نے امی کا بیگ کہاں رکھا ہے امی پوچھ رہی ہیں
بھائی وہ میں نے اماں کے بیڈ پہ ہی چھوڑدیا تھا
اچھا ٹھیک ہے میں بتاتا ہوں امی کو تم بھلے بیٹھو
جی بھائی ویسے آپ کہاں چلے
ندا نے اذان کے ہاتھ میں گاڑی کی چابیاں دیکھ کے پوچھا
سوچا کچھ دوستوں سے مل لوں اسی لیے باہر جارہا تھا
نہیں نہ بھائی بیٹھ جائیں شام کو چلے جائیے گا نا ابھی حارث بھائی بھی آتے ہوں گے
ہاں شام ہونے ہی والی ہے ویسے اذان نے کہا
آپ نے لنچ بھی نہیں کیا تھا بھائی تھوڑی دیر بیٹھ جائیں ثمن بنا رہی ہے شام کے لیے کچھ
ثمن دونوں بھائی بھن کی باتیں چپ کر کے سن رہی تھی
ویسے کیا بن رہا ہے اذان نے سیدھا ثمن سے ہی پوچھ لیا لیکن ثمن کے جواب دینے سے پہلے ہی ردا نے جواب دے دیا
بہت کچھ بننا ہے فلحال کباب بن رہے ہیں
زبردست ثمن کے ہاتھ کے کباب اذان نے کہا
دیکھا ہم سب ہی تمھارے کبابوں کے عاشق ہیں ردا نے ثمن کو تنگ کیا اور اس بات پہ ثمن نے صرف ہنسنے پر ہی اتفاق کیا
صرف کباب کے نہیں سب چیزوں کے ندا اذان نے بھی ندا کا ساتھ دیا
تھینک یو(Thankyou) آپ دونوں کا ثمن نے مسکراتے ہوئے کہا
ٹھیک ہے میں بیٹھ جاتا ہوں ویسے بھی بھوک لگ رہی تھی مجھے اب میں جاتا ہوں روم میں آپ لے آئیے گا کچھ بن جائے تو اذان نے کہا اور چلتا بنا
ہاں بتاؤ میں کیا ہیلپ کراؤں ندا نے پوچھا
ہاں آؤ تم رائتہ بنالو میں پکوڑے تل لیتی ہوں جلدی سے
ہاں ٹھیک ہے ، سب کام ہوگیا باتوں باتوں میں اور وہ دونوں ٹرالی سجا کے باہر حال میں لے آئیں جہاں سب پہلے سے ہی موجود تھے بہت ہی خوشگوار موڈ میں شام کی چائے پی گئی جب بھی پپھو آتی تو گھر خوش ہوجاتا۔
پپھو اس بار بہت دن بعد چکر لگایا آپ نے ثمن نے اپنی پپھو سے پوچھا
میری جان جانتی ہو اپنے پوپھا کو بہت ہی کم آنا ہوتا ہے انکا کراچی اور اذان اپنی اسٹڈیز کی وجہ سے زیادہ نہیں آپاتا ہمارے ساتھ اکیلے میں ردا آ نہیں پاتے پپھو نے تفصیل بتائی
ہاں نا اس بار تو رھیں گی نا آپ ثمن نے پوچھا
پتا نہیں کیا ہوگا جانتی تو ہو تم سسرال میں شادی ہے وہیں آئی ہوئی ہوں تو یہاں رہ نہیں پائوں گی
ارے پپھو یہ کیا بات ہوئی رہ جائیں نا ثمن ناراض ہوتے ہوئے بولی
ارے ناراض نا ہو بیٹا ابھی ایک دو ہفتے میں اذان کی چھٹیاں ہیں تو آئیں گے ہم رہنے
پپھو ٹال رہی ہیں آپ بات کو
نہیں بلکل نہیں ٹال رہی سچ کہ رہی ہوں
ہاں پھر تب آپ کہیں گی کہ پوپھا اور اذان کو چھوڑ کے کیسے آؤں
نہیں نہیں چھٹیاں ہوں گی میں تو آجائوں گا اذان نے اپنی بات کہی اور ہاں بابا کی پریشانی بھی نہیں ہوگی اذہان نے کہا
اور وہ کیوں بھائی صباء نے پوچھا
کیوں کے بابا کی ٹرپ ہے ان دنوں آفس کی طرف سے ندا نے بھی حصہ لیا
واقعی ثمن نے خوشی سے کہا
ہا بلکل پپھو نے ثمن کو گلے لگا کر کہا
ہا بھئی سہی ہے آپ پپھو صرف آپی کی ہی ہیں نا صباء نے شکوہ کیا اور سب ہنسنے لگے
نہیں میں تمھاری بھی تو پپھو ہوں انہوں نے صباء کو بھی گلے لگایا
اچھا زبردست ثمن تھینکیو میں نے کھانا بھی نہیں کھایا تھا اذان کے کھاتے ہوئے کہا اور ثمن ہنس کے رہ گئی
رات کا کھانا کھا کہ پپھو والے الوداع لے کے اٹھے اور وہ اپنے کمرے میں آکے نماز پڑھ کے اماں کے کمرے میں آگئی اور ان کے ساتھ باتیں کرکے وقت کا پتا ہی نا چلا جب اماں سوگئی تو وہ اپنے کمرے میں چلی آئی جہاں صباء پہلے سے ہی سو رہی تھی وہ اپنے بیڈ پے ناول لیکے بیٹھ گئی۔

Ahsas Muhabbat❤ (Complete Novel)Where stories live. Discover now