قسط 5

2K 123 23
                                    

ندا نے دروازہ بجایا تو ثمن نے دروازہ کھولا
پھر ندا کو دیکھ کر واپس مڑ گئی
اب نہ ثمن کے چہرے پہ آنسو تھے انا ان کے نشان
کیا یے یہ لڑکی ندا نے کہا اور اس کے پاس صوفے پہ آکے بیٹھ گئی
ثمن ندا نے پکارا
میں اکیلی رہنا چاہتی ہوں ندا اس لیے پلیز ابھی چلی جائو ثمن نے ھاتھ اٹھا کہ اسے بات کرنے سے روکا
ثمن بات سنو میری ندا نے کہا تو ثمن نے چہرہ ھاتھوں میں چھپالیا اور رونے لگی
ثمن تم رورہی ہو ندا نے ثمن کے چہرے سے ھاتھ ہٹائے
ثمن آئی ایم سوری ندا نے کہا
ثمن تم اس طرح تو مت رو تم اتنی کمزور تو نہیں تھی ندا نے پریشانی سے کہا
ہاں نہیں ہوں میں کمزور
مگر اکثر ٹوٹ جاتی ہوں
بہت پرانی باتوں سے
بہت پرانی یادوں سے
کبھی اپنوں کے رویوں سے
کبھی اپنوں کے لحجوں سے
میں کمزور نہیں ہوں ابھی بس مجھے اکیلا چھوڑ دو ثمن نے خود کو نارمل کرتے ہوئے کہا
ثمن آئی ایم سوری ندا نے کہا
ہاں سہی تم جائو اب نیچے ورنہ صباء تمہارے پیچھے اوپر آجائے گی ثمن نے چہرہ صاف کرتے ہوئے کہا
ہاں تم نہیں آرہی ندا نے اٹھتے ہوئے پوچھا
آتی ہوں نماز پڑھ کہ ثمن نے کہا اور باتھ روم میں چلی گئی
پیچھے سے ندا دیکھتی رہی پھر نیچے آگئ
وہ جانتی تھی ثمن کمزور نہیں اسے خود کو سنبھالنا آتا تھا۔

ثمن نے سجدے سے سر اٹھایا تو اس کا چہرہ بھیگا ہوا تھا اس نے سلام پھیر کر دعا کہ لیے ھاتھ اٹھائے
یا اللہ میں تیری ہوں
میں نہیں جانتی کیا سہی ہے کیا غلط
مگر آپ تو سب جانتے ہیں
میں نے کبھی کوئی شکوہ نہیں کیا
کبھی کوئی گلہ نہیں کیا
نہ ہی کروں گی
مگر اب یہ سب باتیں مجھے سمجھ نہیں آرہا میں کیا کروں
سب میرے فیصلے کے انتظار میں ہیں
یا اللہ میں آپ کے فیصلے کے انتظار میں ہوں
کیا افان آئے گا یہ وہ سب کچھ بھول چکا ہے
کیا میرا انتظار رائیگاں ہے ثمن کی آنکھوں سے آنسو نکل کر اس کے دوپٹے میں جذب ہورہے تھے
آپ مجھے توفیق دیں سہی فیصلہ کرنے کی
میں کسی کا دل نہیں دکھانا چاہتی
مگر میرا اپنے دل پہ بھی اختیار نہیں
مگر آپ تو جانتے ہیں سب آپ کوئی راستہ دکھائیے
اگر افان نے آنا ہے تو میں انتظار کرنے کے لیے تیار ہوں
اگر نہیں تو ،ثمن کے ھاتھ کانپے تھے اس نے کبھی یہ دعا نہیں مانگی تھی
اگر نہیں تو اس کا انتظار میرے دل سے نکال دیں
ثمن نے کہا اور جائے نماز سے اٹھ گئی۔۔

***********************************

کیا کر رہے ہو بھئی ھادی نے افان کے کمرے میں آتے ہوئے کہا
ارے ھادی تو کب آیا افان بیڈ پہ لیٹا کوئی کتاب پڑھ رہا تھا سیدھا ہوکے بیٹھا
ابھی تھوڑی دیر پہلے ھادی نے مسکرا کر کہا
اچھا سہی افان نے کہا
بات ہوئی میری شایان سے افان نے بتایا
ہاں میری بھی ہوئی تھی بتایا شایان نے کہ کل سے تو اسے کتنی بار کالز کر چکا ہے ھادی نے مسکرا کر کہا تو افان نے سر جھٹکا
ویسے چل چلتے ہیں کہیں باہر ھادی نے کہا
نہیں یار موڈ نہیں میرا افان نے ٹالا
یار شایان بھی ملنا چاہ رہا تھا اسے بھی کچھ انفارمیشن ملی ہے شاید ھادی نے بتایا
اچھا پھر اسے گھر ہی بلا لو یہیں پہ افان نے انگڑائی لیتے ہوئے کہا
اچھا ٹھیک ہے میں کرتا ہوں اسے میسیج ھادی نے کہا اور فون نکال کر میسیج کرنے لگا
ہاں کہتا ہے آتا ہوں ھادی نے فون رکھتے ہوئے بتایا
اچھا سہی ہے افان نے کہا
چل نیچے لان میں اور چائے بھی پلا بیٹھتے ہیں وہاں ھادی نے کہا
اچھا چل افان نے کہا اور نیچے اتر آئے۔۔۔

Ahsas Muhabbat❤ (Complete Novel)Onde as histórias ganham vida. Descobre agora