قسط 4

2.2K 116 19
                                    

ثمن کہاں ہو ، نائلہ بیگم نے ثمن کے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے کہا
جی امی ادھر ہوں ثمن کہتی ہوئی ڈریسنگ روم سے نکلی
وہ کپڑے سیٹ کر رہی تھی میں خراب ہوگیا تھا پورا کبڈ ثمن کہتی ہوئی آئی تب نائلہ بیگم کے چہرے پہ نظر پڑی تو کہا
امی آپ کچھ پریشان لگ رہی ہیں ثمن نے مان کے پریشان چہرے کو دیکھتے ہوئے کہا
بیٹا تم سے کچھ ضروری بات کرنی تھی نائلہ بیگم نے الجھتے ہوئے کہا
ثمن کی چھٹی ہس نے خطرے کی گھنٹی بجائی
جی بتائیں امی ثمن نے خود کو نارمل رکھتے ہوئے کہا
اور دل میں یہ بھی دعا کی کہ جیسا وہ سمجھ رہی ہے ویسا کچھ نہ ہو
ثمن تمہاری پپھو تمہارا رشتہ مانگنا چاہتی ہیں اذان کے لیے نائلہ بیگم نے بتایا تو ثمن وہیں کھڑی رہ گئی اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اب وہ اس بات میں کیا کہے
بولو کچھ ثمن نائلہ بیگم نے ثمن کو چپ دیکھ کہ کہا
کیا بولوں ثمن کو اپنی آواز کسی کھائی سے آتی محسوس ہوئی
ثمن تم بتائو کیا کہتی ہو تم اس بارے میں نائلہ بیگم نے پوچھا
امی آپ انہیں منع کردیں ثمن کہ ہونٹ کانپ رہے تھے نائلہ بیگم نے دیکھا
لیکن کیوں نائلہ بیگم نے اس بار سختی سے پوچھا
امی یہ آپ پوچھ رہی ہیں ثمن نے ماں کو دھندھ لی آنکھوں سے دیکھا
ہاں میں پوچھ رہی ہوں کیوں نہیں کرنی تم نے شادی نائلہ بیگم نے سختی سے کہا
امی اس بات کا جواب نہیں ہے میرے پاس ثمن نے ماں سے نظریں چراتے ہوئے کہا
اور پپھو کیوں مانگنا چاہتی ہیں یہ رشتہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی ثمن نے ماں کو کہا
ثمن تمہاری پپھو بہت چاہتی ہیں تمہیں اس لیے وہ تمہارا رشہ مانگنا چاہتی ہیں تمہاری پپھو نے پہلے مجھ سے بات کی ہیں وہ چاہتی ہیں پہلے میں تم سے بات کروں پھر وہ باقاعدگی سے رشتہ مانگیں تمہارا اب کی بار نائلہ بیگم نے نرم لحجے میں کہا
میں بھی پپھو کو بہت پیار کرتی ہوں مگر یہ بات میں نہیں چاہتی ثمن نے آنکھوں کی نمی کو چھپاتے ہوئے کہا
دو تین سالوں سے تم سب رشتوں کو ٹالتی آرہی ہو کہ کوئی نہیں جانتا کوئی نہیں سمجھے گا تمہیں اب کیا مسئلہ ہے تمہیں نائلہ بیگم نے کہا مگر ثمن چپ رہی
اذان بہت اچھا لڑکا ہے ثمن نائلہ بیگم نے ثمن کا ھاتھ پکڑ کر کہا
جی امی اذان بہت اچھے ہیں مگر سوری ثمن نے ھاتھ چھڑا کر آنکھوں سے نکلنے والے آنسوئوں کو صاف کیا
بہت غلط کر رہی ہو ثمن تم نائلہ بیگم نے بیٹی کو دیکھتے ہوئے کہا وہ دیکھ رہی تھی ثمن کی حالت سمجھ رہی تھی مگر وہ بیٹی کی دشمن نہ تھی کہ اسے چھوڑ دیتی
ثمن تم دل دکھا رہی ہو میرا اپنے ابو کا اب اپنی پپھو کا بھی نائلہ بیگم نے کہا
نہیں امی پلیز ایسا تو نہ کہیں ثمن نے آگے بڑھ کر ماں کو دونوں ھاتھ تھام لیے
امی میں کسی کا دل دکھانا نہیں چاہتی نہ آپ کا نہ ابو کا نہ ہی پپھو کا ثمن نے روتے ہوئے ماں کو گلے لگایا تو نائلہ بیگم بھی اس کے بال سہلانے لگی پھر الگ کرکے بولی
ثمن تم تو ہم سب کا پیارا بچہ ہو نہ بچپن سے سب باتیں مان رہی ہو ہماری کبھی ہمیں تنگ تک نہیں کیا پھر اب کیوں نائلہ بیگم نے کہا تو ان کی آنکھ سے آنسو بہہ نکلے
امی اب بات اور ہے میرا دل ہی نہیں کرتا ثمن نے کہا
پھر بھی بیٹا نائلہ بیگم نے زور دیا
میں ابھی ذہنی طور پہ تیار نہیں ہوں اس بات کے لیے ثمن نے یہ بات ٹالنے کے لیے کہی
تو کچھ ٹائم لے لو نائلہ بیگم نے آس سے کہا
جی مجھے کچھ ٹائم دیں ثمن نے کہا
ہاں لو کتنا ٹائم چاہیے تمہیں نائلہ بیگم کے چہرے پہ خوشی کے آثار ثمن کو پریشان کر رہے تھے
ایک سال ثمن نے نظریں چراتے ہوئے کہا
پاگل مت بنو ثمن نائلہ بیگم کو بیٹی پہ غصہ آیا
امی پلیز ثمن نے التجائی انداز میں کہا
ثمن کچھ دن لے لو یہ ایک ہفتہ لے لو تمہاری پپھو اپنے سسرال میں ہیں واپس لاہور جانے سے پہلے چاہتی ہیں کہ وہ یہ رشتہ پکا کردیں نائلہ بیگم نے نرمی سے کہا
نہیں مجھے ابھی کچھ مہینوں کا ٹائم دیں ثمن نے ماں کا ھاتھ پکڑ کہ کہا
ہاں ٹھیک ہے یہ پورا مہینہ لے لو سوچ لو سمجھ لو اگلے مہینے تمہاری پپھو کو ہاں کردیں گے پھر ہم نائلہ بیگم نے کہا اور ھاتھ چھڑاتے ہوئے باہر نکل گئی
امی ، ثمن پیچھے سے ان کو دیکھتی رہ گئی نائلہ بیگم دروازہ بند کرتی باہر نکل گئی اور ثمن دروازے پہ نظریں جمائے وہیں صوفے پہ گرنے کے انداز میں بیٹھ گئی اور چہرہ ھاتھوں میں گرادیا۔

Ahsas Muhabbat❤ (Complete Novel)Where stories live. Discover now