قسط 14

2.8K 131 43
                                    


آیت میں نہیں جانتا تھا تم بچوں کی طرح ری ایکٹ کروگی
حارث نے اس کہ کمرے میں داخل ہوکر کہا

وہ جائے نماز پہ بیٹھی ہوئی تھی

کل شام واپسی کہ بعد آیت بیڈ سے نہیں اٹھی تھی اور حارث نے اس سے کوئی بات نہ کی تھی اور آج پورا دن وہ کمرے سے نہیں نکلی تھی

سب نے یہی سمجھ لیا تھا کہ اسے بخار ہے کیوں کہ کچھ دنوں سے بخار اس کو اتر نہیں رہا تھا

ڈاکٹر آیا تھا اور اس نے کہا تھا معمولی سا بخار ہے اور کمزوری ہے
ریسٹ کریں کھائیں پیئیں

بخار نہیں ہے اب تمہیں سب پریشان ہورہے ہیں تمہاری طبعیت کو لے کر اور تم اس طرح انہیں پریشان کر رہی ہو
حارث کہ تیور غصے والے تھے

کیا کروں میں
آیت نے بس اتنا کہا

سب نیچے لان میں بیٹھے ہیں چائے پی رہے ہیں تم بھی چلو سب کہ ساتھ بیٹھو
حارث نے کہا

آیت نے سر ہلادیا اور جائے نماز سے اٹھی
حارث باہر جانے کہ لیے پلٹا پھر رکا

کیا تم اس سے کانٹیکٹ میں ہو
حارث نے پوچھا

آیت نے پلٹ کر اسے دیکھا اور بنا کوئی جواب دیے اس کہ سائیڈ سے نکل آئی

لان میں سب بیٹھے تھے آیت باہر آئی

کیسی طبعیت ہے بیٹا
عرفان صاحب نے اس کی پیشانی پہ ھاتھ رکھتے ہوئے پوچھا

بخار تو نہیں اب
انہوں نے کہا

جی ابو اب ٹھیک ہوں
آیت نے کہا اور وہیں ان کہ پاس بیٹھ گئی

کون ہے دروازے پہ
عرفان صاحب نے دروازے کی طرف دیکھ کہ کہا

تب ہی چوکیدار اندر آیا
صاحب کوئی لڑکا ہے آپ سے ملنے کا کہہ رہا ہے

کیا نام بتایا اس نے اپنا
عرفان صاحب نے پوچھا

نام نہیں بتایا پر کہہ رہا ہے آپ کو جانتا ہے ضروری ہے آپ سے ملنا
چوکیدار کہ کہنے پہ آیت نے چونک کر سر اٹھایا

اچھا چلیں دیکھتے ہیں
عرفان صاحب اٹھ کھڑے ہوئے

کون ہوسکتا ہے ابو، حارث نے کہا

دیکھتے ہیں، عرفان صاحب آگے بڑھے حارث بھی ان کہ ساتھ اٹھا

اسلام علیکم میں افان
افان نے عرفان صاحب کو سامنے پاکر کہا

Ahsas Muhabbat❤ (Complete Novel)Where stories live. Discover now