قسط 12

2.1K 116 61
                                    

افان
ھادی افان کو آواز لگاتا ہوا اس کہ پیچھے باہر آیا
افان کیا ہوا
ھادی نے پیچھے اس کا ھاتھ پکڑ کر اس کو روکا
افان نے مڑ کہ خالی خالی نظروں سے ھادی کو دیکھا
مجھے گھر جانا ہے
افان نے کہا ، ھادی نے دیکھا اس کی آنکھیں لال تھی اس کہ آنکھوں سے خون بہنے کو تیار تھا
کیا ہوگیا افان،  ھادی اس کی حالت دیکھ کہ پریشان ہوگیا
مجھے گھر جانا ہے
ہاں مجھے گھر جانا ہے
افان بڑبڑایا
ہاں تو چلتے ہیں گھر 
ھادی نے نرمی سے کہا
تو نے بات کی
ھادی نے پوچھا
مجھے گھر جانا ہے ، افان نے کہا اور تیزی سے اپنا ھاتھ چھڑا کہ گیٹ کی طرف بڑ ھ گیا
افان تیری گاڑی یہاں ہے
ھادی بھی اسے آواز لگاتا اس کہ پیچھے گیا مگر تب تک وہ گیٹ کراس کر گیا تھا 
اور گیٹ سے نکل کر روڈ کراس کر گیا
کیا ہوگیا افان تو بات کرنے گیا تھا اور افان کی حالت 
ھادی الجھا الجھا واپس گھر آیا
اور سیدھا شایان کہ پاس آیا
جو کبھی مہمانوں کو دیکھتا کبھی کمرے کے بند دروازے کو جہاں آیت اور اریبہ تھی
کیا ہوا افان کہاں گا
شایان نے دھیرے سے پوچھا
وہ گھر چلا گیا ، ھادی نے افسردگی سے کہا
گھر چلا گیا کا کیا مطلب کچھ بتایا اس نے
شایان بھی الجھا
نہیں ، ھادی نے نفی میں سر ہلایا
بھابھی نہیں آئیں باہر
ھادی نے پوچھا
نہیں پتا نہیں کیا بات ہے
شایان نے پریشان ہوتے ہوئے کہا
بہت دیر گزری وہ دونوں وہی ٹہلتے ان کا باہر نکلنے کا انتظار کرنے لگے
ھادی رک رک کہ افان کو کال کر رہا تھا مگر وہاں سے کوئی جواب موصول نہیں
ھادی نے فون سے نظر اٹھائی تو سامنے سے اریبہ آتی ہوئی نظر آئی جو سیدھا شایان کہ پاس آئی
ھادی بھی آگے بڑھا
اریبہ کا چہرہ اترا ہوا تھا اس کی آنکھیں بھی سوجی ہوئی تھی جیسے وہ روئی ہو
کیا ہوا،  شایان نے آگے بڑھ کہ اریبہ سے پوچھا
شایان آیت کو گھر جانا ہے اور مجھے اسے گھر چھوڑنے جانا ہے
اریبہ نے دھیرے سے کہا
ہاں ٹھیک ہے لیکن تم
شایان کچھ الجھا
پلیز شایان میں سب بتاتی ہوں بعد میں ابھی مجھے آیت کو گھر چھوڑنے جانا ہے
ہاں ٹھیک ہے میں بھی چلتا ہوں
شایان نے کہا
نہیں آپ یہیں رکیں گھر میں ابھی مہمان ہیں
اریبہ نے سمجھداری سے کہا
ٹھیک ہے میں کہتا ہوں کسی کو
شایان نے اریبہ کی بات سمجھتے ہوئے کہا
میں چلا جاتا ہوں بھابھی والوں کہ ساتھ
ھادی آگے آیا تو شایان اور اریبہ نے سر ہلادیا
ھادی آیت کو اریبہ کہ ساتھ گھر چھوڑنے آیا تھا
پورے راستے میں خاموشی چھائی تھی
جو خاموشی گاڑی کہ اندر تھی
وہی خاموشی گاڑی کہ باہر بھی راج کر رہی تھی
ھادی کبھی مرر سے پیچھے دیکھتا تو آیت سامنے نظر آتی
وہ چپ چاپ بیٹھی اپنے لب کاٹے جارہی تھی
اور کبھی ٹشو سے آنکھیں صاف کرتی
گھر کہ باہر گاڑی رکی تو اریبہ اس کہ ساتھ اندر گئی
ھادی باہر انتظار میں تھا اور کبھی افان کو کال کردیتا
کیا ہورہا ہے یہ سب مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا
اتنے سالوں بعد مل کے ان دونوں کو خوش ہونا چاہیے تھا اور یہ لوگ
ھادی الجھا اپنی سوچوں میں گم باہر کھڑا رہا۔۔۔

Ahsas Muhabbat❤ (Complete Novel)Where stories live. Discover now