جنجال پورہ

12.5K 245 80
                                    

عجیب کنبہ از رابعہ تبسم۔۔۔

قسط نمبر ۱۔۔۔
مہر علی تاج ہاؤس . . . . .
کیا  شاندار نام ہے نا
جی جی بالکل اسی طرح یہاں کے لوگ بھی شاندار ہیں . . . . . .
مئی کی جھلستی گرمی کا مہینہ ہے دوپہر کا وقت ہے لہذا عورتیں باورچی خانے میں کھانے کی تیاری میں مصروف ہیں اور مرد حضرات اپنے اپنے کاموں پر ہیں اور باقی کے افراد ، نہیں ، بلکہ نکمی ہڈحرام نوجوان نسل اپنے اپنے کمروں میں ایئر کنڈیشنیر کے نیچے وائی فائی کے پیسے پورے کر رہی ہے . . .
“ہائے آخر کار اتنی محنت کے بعد یہ چپس تیار ہو ہی گئی”۔۔۔ زروہ نے آلو کے چپس پہ پیاسی نظریں ڈالتے ہوئے  کہا . . .

سامنے سے آتاہوا زارون اپنے موبائل میں اپنی اینجلا کے ساتھ بات کرنے میں مصروف تھا. . .
بس پھر کندھے ٹکرانے کی دیر تھی کے زروہ اور زارون دونوں اپنا توازن کھو بیٹھے . . . اور یہ زروہ زارون پہ گری اکھیاں ٹکرائیں . . . . پھول برسے اور بیک گڑاؤنڈ میوزک . . تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم زارون کی مسلسل نظر زروہ کی خوبصورت آنکھوں میں تھی . . . ..
“او موٹی یہ کیا کیا تو نے میرا نیا سمارٹ فون توڑ دیا “ زارون نے چییختے ہوئے کہا . . .
“او چُپ کر آوارہ لنگور میری ساری چپس گرا دی اندھا ہے کیا؟ “
زروہ کی آواز زارون سے بھی سات ہاتھ آگے تھی . . . .
زروہ جو گر گئی تھی نہیں زارون پہ نہیں زمین پہ اور زارون جو پاس بیٹھ کےاپنے فون کا ماتم کر رہا تھا اس پہ ہی چپس کے دانے گرے . . . . خیال میں گرائے جانے والے پھول نہیں بلکہ موٹی کے آلو مطلب زروہ کےآلو کے چپس تھے اور اور بیک گڑاؤنڈ میوزک میں گانا نہیں زارون کی چیخ تھی اپنا نیا موبائل گرنے پہ .....
“ہائے میری کمر تیرا بیڑہ غرق ہو جائے زری آوارہ لنگور اِتنا نقصان کردیا میرا . . اللہ کرے تیری اینجلا تجھے چھوڑ کے فرار ہو جائے” . . .

زروہ نے اپنی کمر تھامتے ہوئے کہا . . .

“اے موٹی اپنی کالی زُبان سے میری حَسِین اینجلا کا نام نہ لے اِک تو میرے فون کا نقصان کرا دیا اوپر سے بددعائیں دے رہی ہے کلموہی کہیں کی”
زاروں نے اپنے موبائل کے  ٹکڑے اٹھاتے کہا .. .

“یہاں کیا ہو رہا ہے؟ زارون اب کونسا تماشا لگا دیا  تمہاری فون والی ماں نے “ زارون کی ماں یعنی شائستہ بیگم نے کچن سے باہر آتے ہوئے کہا . ...
“ماما اینجلا ہے اس کا نام “ زارون نے خفگی سے اظہار کیا کیوں کے اسکو منظور نہیں کے اسکی اکلوتی گرل فرینڈ کو ایسے یاد کرے

“اور تو بتا  یہ کیا زمین پہ کمر تھامے بیٹھی ہے؟” . . . .

کچھ نہیں تائی امی یہ آپکے لاڈلے نے جان کے دھکا دیا اور میں نیچے گر گئی” زروہ نے بھی موقع پہ چوکا مارا” نہیں ماما یہ موٹی بھینس جھوٹ بول رہی ہے میں نے کچھ نہیں کیا “ زارون کو زروہ کی بات سن کے دھچکا پہنچا . . .

“ہاں ہاں میرے لال تو فکر نا کر مجھے پتہ تو نے کچھ نہیں کیا یہ کلموہی زروہ نے ہی کوئی کارنامہ کیا ہوگا اب جھوٹ بول رہی ہے “. . . شائستہ بیگم نے غصے سے زروہ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا

عجیب کنبہ از رابعہ تبسم Donde viven las historias. Descúbrelo ahora