* وقت شروع ہوتا ہے اب*

4.3K 171 61
                                    


آج دانیال کی شادی کو اور زروہ زارون کی منگنی کو پورا ایک ہفتہ بیت چکا ہے..
منگنی ہوجانے کے بعد زروہ نے کئی بار دادا جان سے بحث کی اور منگنی ختم کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ہر دفع مایوس ہی لوٹی -

البتہ زارون ایک بار جانے کے بعد میں خاموشی اختیار کرگیا تھا کیونکہ وہ اپنے دوسرے کاموں میں مصروف تھا اور زروہ ٹھہری فارغ خاتون (زارون کے بقول)..
لیکن اب زروہ بھی ہر کسی سے کھنچی کھنچی رہنے لگی تھی اور سب کے درمیان کم کم ہی موجود ہوتی تھی جس پر سب نے بخوبی غور کیا تھا - اب تو زروہ زارون سے تکرار بھی کم کرنے لگی تھی ، جس کو زارون سب سے زیادہ مس کرتا تھا -

تمام حضرات نیچے لاؤنج میں بیٹھے خوش گپیوں میں مصروف ہیں جبکہ زروہ اپنی کھڑکی کے پاس بیٹھی اپنے ساتھ ہونے والے تمام واقعات کے سوگ میں گُم ہے...

جون کی تپتی گرمی میں آج بادل اور بارش لاہور پر بہت عرصے بعد مہربان ہوۓ تھے -
اور سارا شہر ہی سہانے موسم میں ڈوب گیا ...
جس کے نتیجے میں کالے بادلوں نے چار بجے ہی رات کا سماع پیش کردیا ہے - اور کالے بادلوں نے سارے آسمان کو ڈھکا ہوا ہے ...

کھڑکی کھولے زروہ بارش کو دیکھ رہی ہے کہ شاید بارش کے پانی سے ہی اس کے اندر زخم دٌھل جائیں جو کہ بے فائدہ ہے... کبھی کبھی کچھ زخم فائدہ مند بھی ہوتے ہیں.. جس کا علم زروہ کو بہت بعد میں ہونے والا تھا-
ایک زور دار دھکا لگا اور زروہ کے کمرے کا دروازہ طوفان کی مانند کھلا!!
"یا اللہ خیر" دروازہ کی آواز سن کر اپنی سوچ میں ڈوبی زروہ کے منہ سے بے اختیار ہی "یا اللہ "خیر نکل پڑا -
"میری پیاری بھابھی جان تم تو ایسے اپنی منگنی کے لمبے سوگ میں چلی گئی ہو..... جیسے منگنی نہ ہوگئی کوئی عمر قید کا حکم سنا دیا ہو تمہیں.." مہک نے کمرے میں داخل ہوتے ہی کہا- جو ابھی ابھی شایان کے ساتھ زروہ کو تنگ کرنے کی نیت سے دروازہ توڑتی ہوئی آئی تھی -

"کیا مسئلہ ہے تمہارا ؟ جیسے بھی رہوں میں! اور یہ کیا تم نے بھابھی جان بھابھی جان لگائی ہوئی ہے! دیکھو اپنا یہ فضول سا بھابھی جان آج ہی ترک کردو ورنہ تمہارے big boss کی طرح تمہیں کسی گھر میں تا عمر قید کردونگی! سمجھی" زروہ تو بھابھی جان کا خطاب اپنے لئے سنتے ہی تپ گئی اور انگلی اٹھا کر دھمکی دیتے ہوۓ بولی -
کیونکے مہک ایک ہفتے سے زروہ کو بھابھی جان کہتے ہوئے تنگ کررہی تھی..

"آپی ... بے چاری تمہیں اپنے اصل رشتے سے ہی پکار رہی ہیں ... اتنا غصہ کیوں ہوتی ہو؟ ". شایان نے جلدی سے لقمہ لیا اور بیڈ پر چھلانگ مارتے ہوۓ بیٹھ گیا -

"اپنے پاس رکھو سب اصل رشتے ....
تم دونوں یہاں کیا کرنے آۓ ہو..؟
اور کیا تمیز نہیں ہے...؟ کہ کسی کے کمرے میں آنے سے پہلے دروازے پر دستک دیتے ہیں اور پھر داخل ہوتے ہیں ....!
نا کہ جاہلوں کی طرح دروازہ توڑتے ہوۓ آتے ہیں" زروہ نے دونوں کو دیکھ کے غصے سے کہا-

عجیب کنبہ از رابعہ تبسم Where stories live. Discover now