محبت نہیں عشق

63 6 2
                                    

جی بلکل *الحمدللہ* میں ڈاکٹر ہوں ۔ اور جہاں تک بات ہے اندھے ہونے کی تو محترمہ آپ بھی دیکھ کے چل سکتی تھیں لیکن نہیں آپ یقیناً اپنے بابو شونا سے بات کرنے میں بزی تھیں اسی لئے آپ مجھ سے ٹکرایں ۔۔ ارسم نے میرب کے موبائل کی طرف اشارہ کرتے طنزیہ کہا ؛ 
"اؤ ہیلو " میں دیکھ کے چل رہی تھی اور اگر میں نہیں بھی دیکھ رہی تھی تو تم دیکھ لیتے " ڈاکٹر ہو نہ تم تمہیں تو ڈبل زمیدار ہونا چاہیے" میرب تو پہلے جلی پری تھی ارسم کی بات پے تو پھٹ ہی پڑی " 

  " اوو رئیلی اگر میں ڈاکٹر ہوں تو میں ہی ذمداری نبھاؤں ؟ کیوں مہرانی صاحبہ آپ دیکھ کے کیوں نہیں چل سکتی آپ کے پاس آنکھیں نہیں ہیں کیا یاں پھر میرے پاس چار آنکھیں ہے ہنہ ؟ بتائیں ذرا اب " ارسم تو میرب کی ڈھٹائی پے حیران تھا مطلب حد ہے غلطی بھی نہیں مان رہیں محترمہ " 

ارے حد ہے بھئ " اب آپ بتمیزی کر رہے ہیں مسٹر ڈاکٹر " اور اگر میں بتمیزی پے اتری نہ تو آپکی صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہوگا سمجھے آپ اس لئے سوری کریں اور اپنا کام کریں جا کے "

"ایکسکیوزمی؟ محترمہ فور یور کائنڈ انفورمشن میں اتنی دیر سے آپکی بدتمیزی ہی برداشت کر رہا ہوں " اور جہاں تک بات ہے سوری کی تو وہ تو آپ ابھی بولیں گی مجھے " اور ہاں میری صحت کی فکر مت کریں میں ڈاکٹر ہوں ہر روز ہزاروں وائرسس سے نبٹتا ہوں " اس لئے آپ میری نہیں اپنی فکر کریں اور سوری بولیں "

"اوو ہو کیا کہنے آپکے مسٹر ڈاکٹر آپکو لگتا ہے کے میں یعنی میرب رایزادہ آپ سے سوری کرے گی ؟ میرب نے اپنے سینے پے انگلی رکھتے ارسم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے سوال کیا

"جی بلکل محترمہ مجھے بلکل ایسا ہی لگتا ہے " ارسم نے بھی بلکل میرب کے ہی سٹائل میں جواب دیا تھا

"ایک صلاح دیتی ہوں مسٹر ڈاکٹر سوری بول کے ہٹ جائیں میرے راستے سے ورنہ آپ جانتے نہیں میرب رایزادہ کس بلا کا نام ہے " میرب کے تو تلوں پے لگی سر پے بجھی

اور میں بھی آپکو ایک صلاح دیتا ہوں بدتمیز محترمہ کے آپ مجھے سوری بول کے اپنا راستہ ناپیں کیوں کے جانتی تو آپ بھی نہیں کے ڈاکٹر ارسم شاہ زین کیسا  طوفان ہے

دونوں ایک سے بھر کے ایک تھے اگر ایک بلا تھی تو دوسرا طوفان تھا دونوں کو جھکنا نہیں پسند تھا ابھی بھی ارسم دونوں ہاتھ پینٹ کی جیبوں میں رکھے میرب کے بلکل سامنے کھڑا اسے گھور رہا تھا جبکے میرب دونوں ہاتھوں کو سینے پے باندھے اسکی گھوری کو ماتھے پے سلوٹیں لئے گھور رہی تھی دونوں ایک دوسرے سے سوری بلوانا چاھتے تھے اور دونوں میں سے سوری ایک بھی نہیں بولنا چاہتا تھا

چلیں میرب؟  اچانک نیلم کے بولنے پے میرب نے نظر ارسم کے چہرے سے ہٹا کے پاس کھڑی نیلم پر ڈالی
"اور سر جھٹک کے دونوں آگے بھر گئے "  ہاں چلو اتنی دیر کون لگاتا بھلا ؟  پچھلے ایک گھنٹے سے میں انتظار کر رہی ہوں میرب اپنا غصہ نیلم پے نکالتی بولی  "    ارے یار بس ڈاکٹر بزی تھیں تو
انتظار کرنا پرا " نیلم کے بولنے پے میرب نے منہ بسورا

محبت نہیں عشق Where stories live. Discover now