محبت نہیں عشق

32 4 0
                                    

بابا بتائیں نہ آپ لوگ اب تک کہاں تھے ؟

"ایبو کے سوال پے جوس پکڑتے ان کے ہاتھ لمھے میں کانپے تھے '

"بیٹا سچ بتانے میں بہت ہمت چاہیے ہوتی ہے یوں سمجھ لو کے اب تک ہم جو نہیں ملے تھے تو اسی لئے کیوں کے تمہیں سچ بتانے کے لئے تھوڑی ہمت اور حوصلہ چاہیے تھا '

" میں اور فریحہ ایک ساتھ اٹلی کی یونیورسٹی میں پرھتے تھے ' ہم پسند کرتے تھے ایک دوسرے کو ' گھر والوں سے اس سلسلے میں بات بھی کی ' ہمارے گھر والوں کو پسند نہیں تھا کے ہم لوگ پسند کی شادی کریں تو انہوں نے صاف کہہ دیا تھا کے اگر ہم لوگوں نے آپس میں شادی کا سوچا تو انکی طرف سے سارے رشتے ختم سمجھیں ' انکی ناراضی مول لے کے ہم لوگوں نے وہیں شادی کر لی تھی ' وہ لوگ سحت ناراض تھے ' ہم لوگ اگر تب واپس آتے تو شائد ابھی ساتھ نہ ہوتے ' اسی لئے ہم لوگوں نے وہیں رہنے کا سوچا تھا ' لیکن اسکے لئے بھی ہمیں پرمانینٹ ڈاکومینٹس کی ضرورت تھی ' جو کے ہم دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں تھے ' تب وہاں یونی میں ایک دوست تھی ہماری * روبیرتا *  اس نے ہماری اس میں بہت مدد کی اس نے مجھے کہا کے اگر میں شادی کر لوں کسی اٹالین لڑکی سے تو مجھے پیپرز مل جائیں گے ' اب مسلہ یہ تھا کے کوئی ایسی لڑکی ڈھونڈنا  جو اس میں ہماری مدد کرے اس میں بھی اسی نے ہماری مدد کی اس نے مجھ سے شادی کی جس سے مجھے ڈاکومینٹس مل گے ' ہم لوگ ساتھ نہیں رهتے تھے وہ اپنے اپارٹمنٹ میں رہتی تھی اور ہم لوگ اپنے ' ہماری صرف کاغذی شادی تھی ' تقریبن ایک سال ہوا تھا ہماری شادی کو جب ہمیں ہوسپٹل سے فون آیا کے روبیرتا کی طبیعت خراب ہو گئی ' ہم لوگ ہوسپٹل پوھنچے تو پتہ چلا کے اب تو بہت دیر ہو گئی وہ ہمارے آنے سے پہلے ہی چلی گئی خدا کے پاس ' لیکن جانے سے پہلے اس نے ایک کاغذ اور ایک پری جیسی گڑیا کو ڈاکٹرز کے حوالے کر دیا تھا  ' ہمیں دینے کے لئے ' 
"ہم لوگ پوھنچے تو ڈاکٹرز نے وہ گڑیا ہماری جھولی میں ڈال دی ' فریحہ کے ساتھ ساتھ میں بھی اتنا ہی شوک تھا اس کچھ گھنٹے کی بچی کو دیکھ کے ' ہم لوگ روبیرتا کی باڈی اور بچی دونوں کو لئے ہوسپٹل سے باہر نکلے تو فریحہ نے وہ کاغذ کھولا جس میں بچی کی پیدایش کے ڈاکیومنٹس کے ساتھ ساتھ ایک پیج لیٹر کی طرح لکھا گیا تھا ' اس وقت ہم لوگوں کو ہوش نہیں تھاکے کیا کریں خیر روبیرتا کی تدفین کے بعد ہم لوگ بچی کو لے کے گھر آ گے رات کو فریحہ نے بچی کا نام دیکھنے کے لئے فائل نکالی تو وہ کاغذ بھی باہر نکل آیا ' جس میں روبیرتا نے لیکھا تھا کے یہ بچی اس کے بوئےفرینڈ کی ہے جس کے ساتھ وہ اس آپارٹمنٹ میں رہتی تھی ' اس نے لیکھا تھا کے ہم لوگ اس بچی کو اپنا لیں اپنی بچی کی طرح پالیں ' ویسے بھی روبیرتا میرے نکاح میں تھی اس حساب سے وہ بچی کاغزی طور پے میرے ہی نام سے جانی جاتی ' ہم لوگوں نے اس بچی کے باپ کو بہت ڈھونڈھا لیکن نہ تو ہم لوگوں کو اسکا اڈریس پتا تھا نہ ہی کوئی فون نمبر ' اور پھر روبیرتا کی بھی آخری خوائش یہ ہی تھی کے ہم لوگ اس بچی کو اپنی بچی کی طرح پالیں تو ہم لوگوں نے بھی اسے ڈھونڈھنا چھوڑ دیا تھا '
"وہ بچی جوں جوں بڑی ہو رہی تھی توں توں ہم دونوں کی جان بنتی جا رہی تھی ' ہم دونوں میں سے کسی کو بھی وہ غیر نہیں لگی کبھی ' بلکل ایسا ہی لگتا تھا کے جیسے وہ ہماری سگی بیٹی ہو ' اسکی خرکتوں کو دیکھ کے تو لگتا تھا کے وہ بلکل فریحہ کی ہی بیٹی ہو پھر ہمیں پاکستان سے فون آیا فریحہ کی مما کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے وہ لوگ فریحہ کو بلا رہے تھے ' ہم لوگ واپس آ گئے پاکستان ' وہ بچی تب ساتھ سال کی تھی ' اسے ہم لوگ مسرت کے پاس چھوڑ کے آے تھے '
اتفاق یہ تھا کے جس پلین کی ٹکٹس تھی ہماری وہ ہم سے مس ہو گیا تھا ہم لوگوں نے نئی ٹكٹس تو کروا لیں لیکن گھر میں بتانا بھول گے ' جہاز کریش ہوا تو اس بچی کو لگا کے ہم بھی مڑ گے ' ہم لوگ واپس پاکستان آے تو گھر والوں نے صاف کہہ دیا کے وہ لوگ اب ہمیں واپس اٹلی نہیں جانے دیں گے اتنے سال دور رہ کے انہوں نے ہماری شادی کو مان ہی لیا کے اب شادی تو کر چکے تھے تو ناراضی کیسی " ہم لوگوں نے کچھ نہیں چھپایا تھا ان سے ' جب انھیں پتا چلا کے بچی ہماری نہیں تو فریحہ کی ماں اور میرے باپ نے ہمیں قسم دی تھی کے ہم لوگ نہ تو واپس جائیں گے نہ ہی ہم لوگ اس بچی کو یہاں لائیں گے ' ماں باپ کی محبت اور وہ بھی ایسی کے بلکل سامنے بیٹھ کے ہاتھ پکڑ کے مان سے قسم دے رہے ہوں تو بچے مجبور ہو ہی جاتے ہیں ہم لوگ بھی ہو گے تھے ' ہم لوگوں نے کوئی رابطہ نہیں کیا اٹلی ' مسرت کا فون آیا تھا لیکن اس سے بات کرنے کی ہمت ہی نہیں ہوئی ' بہت دنوں بعد اسے فون کر کے سچ بتایا تو ساتھ ہی اس سے معافی بھی مانگی اور وعدہ بھی لیا کے وہ بچی کو کچھ مت بتاے  ' اسی لئے اس نے اس بچی کو اڈاپٹ کر لیا ' تھا اور اس بچی کو اب تک یہی لگتا تھا کے اس کے ماں باپ پلین کریش میں مڑ گے تھے "

محبت نہیں عشق Where stories live. Discover now