محبت نہیں عشق

50 5 0
                                    

اسلام و علیکم ! حنا اور ایبو نے ہال میں داخل ہوتے ہوے بیک وقت سلام کیا " انعم جو ٹی وی کے آگے بیٹھی چپس کھا رہی تھی گڑبڑا کے اٹھی ' پھر ایک شرمندہ نظر اپنے چپس پے ڈالتی شرمندہ سی ایبو اور حنا کے گلے لگی "' __

" میں بس فری تھی تو ٹی وی دیکھنے بیٹھ گئی "
"آپ لوگ آئیں نہ اندر بیٹھتے ہیں " دراصل امی ابو کو ایک فوتگی پے جانا پر گیا اچانک اسی لئے میں بھی کالج نہیں گئی تھی آپ لوگوں نے بھی آنا تھا تو امی ابو نے خاص ہدایت دی تھی کے آپ لوگوں کی مہمان نوازی اور ویلکوم میں کوئی کمی نہیں رہنی چاہیے "

"ہاں اسی لئے تم ان لوگوں کو کھڑے کھڑے ہی ٹرکانے پے تلی ہوئی ہو "۔
" ارحم نے اندر آتے ہوے انعم کے اب تک ان دونوں کو کھڑے رکھنے پے چوٹ کی تھی "

"جبکے انعم کچھ کہتی لیکن اس سے پہلے ہی اسکی نظر ہال میں داخل ہو ارسم اور میرب پے پری "

"نہیں بھائی نہیں آپ یہ نہیں کر سکتے آپ ھمارے ارمانوں کا خون نہیں کر سکتے آپ اپنے ماں باپ کی عزت کا جنازہ یوں سرعام نہیں نکال سکتے نھی نہیں نہیں '__

" ایک ہاتھ ماتھے پے رکھے ڈرامای انداز میں کہتی انعم نے آنکھوں میں نا آے آنسو صاف کرتے ہوے پرانی فلموں کی ہیرون کی طرح سر ایک ادا سے جٹکا

"جبکے اسکی اس حرکت پے ایبو حنا اور میرب منہ کھولے حیرت سے اسے دیکھ رہی تھیں جبکے ارسم نے تاسف سے سر جٹکا وہیں ارحم نے بھی بیزار شکل بناتے ہوے دونوں ہاتھوں سے لعنت انعم کی طرف ٹرانسفر کی تھی "
"تمہیں کتنی دفعہ کہا ہے اتنی بیہودہ ایکٹنگ کر کے ایکٹنگ کی توہین مت کیا کرو اب اگر تمہاری اور ایکٹنگ ہو چکی ہو تو مہمانوں کا خیال کرتے ہوے ان سے چاۓ پانی کا بھی پوچھ لو "

"ارحم منہ بناتا اوپر جاتا بولا جبکے ارسم بھی نفی میں سر ہلاتا اب حنا کے سر پے ہاتھ رکھ رہا تھا "

"تم لوگوں کو اسکی خرکتوں کا تو پتا ہی ہے بس معاف کر دینا اسے ہنہ ' ارسم دونوں کے سر پے ہاتھ رکھتا اب پاس رکھے صوفے پے برجمان ہو گیا تھا "

"حد ہے بھائی ایک تو آپ مجھے بنا بتاے شادی کر آے اور اوپر سے مجھے ہی ڈانٹ رہے ہیں "
"دونوں ہاتھ کمر پے ٹکاتی انعم اب بلکل نند بنی میرب کو گھور رہی تھی جبکے میرب اسکی بات کا مطلب سمجھتی اسکی طرف بڑھی "

"دیکھو لڑکی یقین کرو ایسی بدعا تو میں دشمن کو بھی نا دوں جیسی تم مجھے بلاوجہ دے رہی ہو '"

"انعم یہ میرب ہے میری اور ایبو کی بیسٹ فرینڈ "
"حنا کے تعارف پے انعم نے اثبات میں سر ہلایا
" او آئ سی ' ام سو سوری " مجھے لگا کے شائد میرے بھائی نے کوئی چاند چڑھا دیا ہے "

"ہاہاہا ویسے ایسا بھائی ہو تو شک کرنا بنتا بھی ہے " میرب بھی انعم کی ہاں میں ہاں ملاتی بولی تو ارسم نے دونوں کو گھورا "

محبت نہیں عشق Where stories live. Discover now