*اللّه اللّه * ایبو میں بتا نہیں سکتی تمہیں کے میں کتنا تھک گئی ہوں ابھی ' شکر ہے فلائٹ میں وہ آنٹی مل گئی تھیں ورنہ ہم دونوں تو ڈر ڈر کے ہی مر جاتی " اپنا سوٹ کیس کھینچتے ہوے حنا نے مڑ کے ایبو کے دیکھتے ہوے کہا "
"ہاں یہ تو ہے " لیکن پھر بھی ڈر تو مجھے ابھی بھی بہت لگ رہا ہے " کتنی عجیب فلینگز آ رہی ہیں مجھے میں تمہیں کیا ہی بتاؤں "
"ویسے میرب کو آ جانا چاہیے تھا اب تک تو "
وہ دونوں ائیرپورٹ سے باہر نکل کے پارکنگ ایریا میں ابھی میرب کا انتظار کر رہی تھیں کے حنا کی نظر ایک جگہ رکی "
"واؤ حنا نے ستائشی انداز میں سامنے کھرے کپل کو دیکھ کے کے ہونٹ ہلاے "
"مجھے نہیں پتہ تھا کے پاکستان میں بھی اتنے ہینڈسم لڑکے ہوتے ہیں " کتنا پیارا کپل ہے نہ ؟"حنا کے کہنے پے ایبو نے نظر گھوما کے سامنے دیکھا
" ہاں ماشاءاللّه بہت پیارا کپل ہے" لیکن ابھی تم اس بات پے فوکس کرو کے میرب کہاں رہ گئی ؟"فون دو اپنا تمہاری سم تو انٹرنعشنل ہے نہ ؟ ایبو کے کہنے پر حنا نے فون نکال کے ایبو کو دیا "
"کیا ہوا اٹھایا اس نے فون ؟
"نہیں پتہ نہیں کہاں مر گئی ابھی ""یہ ہماری طرف کیوں آ رہا ہے ؟ حنا نے لڑکے کو اپنی طرف آتا دیکھ ایبو سے پوچھا "
"تم اتنی دیر سے اسے تاڑ جو رہی ہو " اسکی گرل فرینڈ مائنڈ کر گئی ہو گی " اسی لئے پوچھنے آ رہا ہوگا تمہیں"
ایبو کے کہنے پے حنا نے اسے اچھا خاصا گھورا "آسلام و علیکم !
وعلیکم اسلام ! دونوں نے بیک وقت سلام کا جواب دیا "
"آپ ابیحہ ہیں شائد ؟ اور آپ حنا ؟ لڑکے کے سوال پر دونوں نے منہ کھولے گھبرا کے اسے دیکھا "جی لیکن آپ کون ؟ ایبو نے اسے گھورتے ہوے سوال داغا "
"او سوری میں اپنا تعارف کروانا تو بھول ہی گیا " "ایٹس می ارحم "
"ارحم کے تعارف پے دونوں نے حیرانی سے اسے دیکھا "
"آ آ آپ ارحم ہو ؟ حنا نے ارکتے ہوے پوچھا "
"ج ج جی میں ہی ارحم ہوں "
ارحم نے حنا کی گھبراہٹ سے محظوظ ہوتے ہوے کہا "
"لعنت ہو تم پے حنا ؛ تم نے اپنے کزن کو پہچانا ہی نہیں " اندھی وندھی تو نہیں ہو گئی پاکستان آ کے ""ایبو نے دانت چباتے ہوے حنا سے پوچھا "
"یار چھوٹی سی تھی جب بات کرتی تھی میل کزنز سے تمہیں تو پتہ ہی ہے بابا کو میرا لڑکوں سے بات کرنا کتنا ناپسند تھا " اسی لئے میں نے کبھی کزنز سے بھی بات نہیں کی "
"وہ چھوڑو ابھی یہ بتاؤ اس نے ہمیں کیسے پہچان لیا ؟
" حنا کے سوال پر ایبو نے آئیبروس اٹھا کے دیکھا "
"اب ہر کوئی تمہاری طرح عقل کا اندھا نہیں ہوتا نہ ""لیکن آپ نے ہمیں پہچانا کیسے ؟
ایبو نے حنا کے منہ بسورنے کو اگنور کرتے ہوے ارحم سے پوچھا "
"آپکی پکس بھیجی تھیں پھوپھو نے ""اس سے پہلے کے وہ دونوں اس بیچارے کا مزید دماغ کھاتی انہیں میرب کی آواز نے اپنی طرف متوجہ کیا
"ایبو، حنا میں یہاں ہوں ادھر دیکھو "
"میرب کے چلانے پر ایبو اور حنا نے حیرت سے چاروں طرف دیکھا "
ابے گدھیو ! ادھر ہوں میں "
"میرب نے دونوں کے پیچھے سے چلا کے کہا "
"حد کرتی ہو تم بھی میرب ہم لوگ دو گھنٹے سے تمہارا انتظار کر رہی تھیں "
"حنا نے تپ کے کہا جبکے ایبو میرب کے ساتھ ساتھ ارحم نے بھی آنکھیں سکڑ کے اسے دیکھا "
"میرا مطلب ادھے گھنٹے سے "
YOU ARE READING
محبت نہیں عشق
Randomیہ کہانی ہے دوستی سے محبت اور محبت سے عشق تک کے سفر کی، دراصل کہانی میں یہ حقیقت بتانے کو کوشش کی گی ہے کے اکثر رشتے جوڑ کے لوگ انکی ویلیو نہیں سمجھ پاتے '