پارسائی سے آگے رسوائی ۔EPISODE 20

28 1 0
                                    

24 گھنٹے بعد آج سالار نے آنکھیں کھولی تھی۔۔۔۔۔تبھی حیات کا میسج آیا تھا ۔۔۔
کیسی طبیعت ہے آپکی۔۔۔۔
بہتر ہوں آپ سناؤ کیسی ہو
میں بھی اب ٹھیک ہوں ۔۔۔
اب ٹھیک ہوں سے مراد۔۔سالار نے سوال کیا ۔۔۔۔۔آپ ٹھیک ہو نہ تو اب میں بھی ٹھیک ہوں۔۔۔۔۔۔
اچھا جی آپ میری اتنی پرواہ کیوں کرتی ہو۔۔۔۔۔سالار نے پوچھا ۔۔۔
کیونکہ آپ میرے سب سے اچھے دوست ہو۔۔۔۔۔آپ بھی تو میری فکر کرتے ہو تو میں کیوں نہ کروں ۔۔۔۔بس افسوس اس بات کا ہے کے میں آپ سے دور ہوں اگر میں آپکے پاس ہوتی تو آپکو کبھی بھی بیمار نہ ہونے دیتی ۔۔۔۔۔سالار آپ بہت لاپرواہ ہو۔۔۔میں نے آپ سے کہا بھی تھا ہلہ غلہ ہو گا آپ نہ جائیں پر آپ نے میری اک نہ سنی ۔۔۔۔۔اب اگر طبیعت زیادہ خراب ہو جاتی تو ۔۔۔۔۔
ارے حیات پلز بس کریں صبح صبح  اماں حضور سے بھی اتنی ڈانٹ پڑی ہے اور اب آپ ڈانٹ رہی ہیں ۔۔۔ایسے میری طبعیت پھر سے خراب ہو جانی ہے ۔۔۔ سالار نے نہایت ہی عاجزانہ انداز میں کہا ۔۔۔
اللّه نہ کرے کے آپکی طبیعت پھر سے خراب ہو  . . اللّه آپکو لمبی اچھی صحت والی زندگی عطاء کرے آمین ۔۔۔۔۔۔
جواب میں سالار نے بھی آمین کہا ۔۔۔۔۔
سالار شاہ جو کے سکندر شاہ کا بڑا بیٹا ہے لاڈ پیار میں پلا بھلا بہت ہی نازک ۔۔۔۔۔۔۔پر ضد میں سب سے آگے ۔۔ہوگا بھی کیوں نہیں بچپن سے لے کر آج تک اسکی ہر ضد پوری جو گئی ہے والدین بہن بھائیوں کے علاوہ كزنز اور دوست بھی اتنے اچھے ملے کے سر آنکھوں پے بیٹھا کے رکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔اور پرورش بھی اتنی اچھی کی گئی کے لاڈلا ضدی ہونے کے باوجود صلح جو اور سب کا بےحد خیال رکھنے والا مدد کے لیے ہمیشہ سے آگے۔۔۔دل میں سب کے لیے محبت رکھنے والا۔اور بزرگوں کی عزت کرنے والا ۔۔۔۔پر نیک لوگوں کو ہی اللّه آزمائشوں کے لیے چنتا ہے ۔۔۔۔۔۔24 سال کا سالار اس کم عمری میں ہی ہائی بلڈ پریشر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہے ۔ . . . ۔۔کل پرسوں رات سالار اپنے کزن ہارون شاہ کے بچوں کی برتھڈے پارٹی میں شرکت کے لیے گیا تھا ۔۔۔۔یقینن شور شرابے کی وجہ سے سالار کا بی پی ہائی ہو گیا تھا ۔۔۔ ۔جسکی وجہ سے سالار کو ہمیشہ بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔۔۔
حیات سالار کی اس بیماری کی وجہ سے بہت پریشان رہتی تھی
سالار کو ملنے والی ہر تکلیف وہ اپنے پر محسوس کرتی تھی ۔۔۔۔سالار سے اسکا رشتہ ہی ایسا تھا ۔۔۔۔۔سالار نے ہی مشکل وقت میں حیات کو تھاما تھا جب سارے رشتے جن پے حیات کو بہت مان تھا حیات کو ٹھکرا کر چلے گئے تھے تب سالار ہی تھا جس نے حیات کو دوبارہ جینا سکھایا تھا خود پے بھروسہ کرنا سکھایا تھا اور زندگی کی طرف واپس لایا تھا ۔۔۔۔۔
********************

شاہ زر یہ دیکھیں میں نے آج پھر سے یلو کلر کا سوٹ لیا ہے ۔۔حیات نے شاہ کو سوٹ کی تصویر بھجی تھی ۔۔۔۔
ارے واہ بہت خوب بہت پیارا سوٹ ہے کمال ۔۔۔شاہ نے جواب دیا ۔۔۔آپ تو جانتی ہیں مجھے آپ پر یہ رنگ بہت اچھا لگتا ہے  . .
اسی لیے تو میں نے لیا ۔۔۔حیات نے بولا ۔۔۔
ہاہاہا ۔۔۔۔لوو یو حیات ،
لوو یو ٹو شاہ زر ۔۔۔۔
پیلا رنگ شاہ زر کا پسندیدہ رنگ تھا اسی لیے حیات کے پاس سب سے زیادہ پیلے رنگ کے کپڑے موجود تھے ۔۔۔۔حیات کی كزنز حیات کے پیلے رنگ کے کپڑوں سے بہت تنگ آ چکی تھی کوئی تہوار ہو یا فنکشن حیات کا پیلا جوڑا حاضر ہوتا تھا ۔۔۔۔پر حیات کسی کی پرواہ نہیں کرتی تھی کیوں کے یہ اسکے محبوب کا پسندیدہ رنگ تھا ۔۔۔۔۔
شاہ زر آپکو پتا ہے آج دکاندار نے بھی مجھ سے کہا کے آپ ہمیشہ یہی کلر کیوں لیتی ہیں آپکو بہت پسند ہے کیا ۔۔۔۔
تو پھر آپ نے کیا جواب دیا ۔۔۔شاہ جیسے حیات کے منہ سے محبت کا اظھار سننا چاہ رہا تھا ۔۔۔
میں نے کہا نہیں میرے شاہ زر کو بہت پسند ہے ۔ ۔ .
ہاہاہا! آپ نے سچ میں ایسا کہا ۔۔۔۔؟؟؟
ارے نہیں پاگل تو نہیں ہوں امی ساتھ تھی ایسا تھوڑا کہہ سکتی ہوں ۔۔۔میں بس جی کہا۔۔۔۔۔
آپ جانتے ہیں شاہ زر میرے بس میں ہو تو میں ساری دنیا کو بتا دوں کے میں آپ سے کتنی محبت کرتی ہوں ۔۔۔۔۔۔
اچھا تو بتا دو نہ ۔۔شاہ نے کہا ۔۔۔۔
میں سچ میں بتا دونگی سب سے پہلے آپکی بیوی کو بتاؤں گی ہاہاہا ۔۔۔
ارے مرواؤ گی کیا ہاہاہ ۔۔۔۔
شاہ زر میں جانتی ہوں آپ میرے کبھی نہیں ہو سکتے پھر بھی نہ جانے کیوں میں آپ سے بے انتہا محبت کرتی ہوں ۔۔۔۔
محبت تو محبت ہے سوچ سمجھ کے نہیں کی جاتی بس ہو جاتی ہے ۔۔۔۔شاہ نے جواب دیا ۔۔۔۔۔
شاہ زر پر اگر آپ مجھ سے دور ہو گئے تو میں جی نہیں سکوں گی ۔۔۔۔۔
ایسی باتیں نہیں کرتے حیات میں آپ کے ساتھ ہوں ہمیشہ ۔،۔۔۔۔۔۔
***********
رمضان شریف کا مہینہ تھا حیات بھی دن بھر سو کے گزارتی تھی اور شام میں کاموں میں مصروف ہو جاتی تھی ۔۔۔شاہ زر بھی گاؤں گیا ہوا تھا ۔۔۔۔گاؤں میں شاہ بہت مصروف رہتا تھا ۔۔۔۔شاہ کا تعلق ایک سردار قبیلے سے تھا زمین جائیدادیں گھر کا بڑا بیٹا ہونے کی وجہ سے وہی سمبھالتا تھا۔۔۔۔جیسے کے گھر کا بڑا بیٹا ذمےداریوں کے بوجھ تلے ہمیشہ دبہ ہوتا ہے شاہ کی حالت بھی ایسی ہی تھی ۔۔۔۔والد صاحب تو شاہ کی کم عمری میں ہی انتقال کر گیے تھے ۔۔۔۔اور گھر کی تمام ذمہ داریاں اپنے بڑے بیٹے شاہ زر شاہ کے حوالے کر گیے تھے ۔۔۔
شاہ نے بھی اپنی تمام عمر ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں گزار دی تھی ۔۔۔۔۔۔۔شاہ زر اور حیات کی بات ان دنوں فجر کے وقت ہوتی تھی جب حیات نماز سے فارغ ہو کر بیڈ پر سونے کے لیے آتی تو شاہ زر سے بات ہوتی تھی ۔۔۔۔کیوں کے رات کو شاہ زر اپنے دوستوں کے ساتھ مصروف رہتا تھا ۔۔۔اور حیات رات بھر اسکا انتظار کرتی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہ زر کچھ دنوں کے لیے گاؤں سے دور ایک دوست کے پاس اسکے ساتھ وقت گزارنے آیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔یہاں آ کر اسکی حیات سے زیادہ تر بات ہوتی رہتی تھی ۔۔۔۔
فجر کی نماز ادا کئے ہوۓ آج کافی وقت گزر چکا تھا پر شاہ زر کا کوئی میسج نہیں آیا تھا
حیات انتظار کر رہی تھی جب کے نیند بھی سخت آئی ہوئی تھی ۔۔۔۔
ہائے حیات !!!
شاہ کا میسج آیا تھا جواب میں حیات نے بھی ہیلو بولا ۔۔۔۔
آپ ابھی تک سوئی نہیں ۔۔۔شاہ نے سوال کیا کیونکہ وہ جانتا تھا آج اسے میسج کرنے میں دیر ہو گئی تھی ۔۔۔۔۔۔
اگر میں سو جاتی تو آپکے میسج کا جواب کون دیتا پھر ۔۔۔۔۔
ہائے !!!!!دل جیت لیا حیات میرا ۔۔شاہ نے خوش ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
وہ تو میں بہت پہلے ہی جیت چکی ہوں ۔۔۔۔حیات نے جواب دیا ۔۔۔۔
حیات میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں ۔۔۔۔شاہ نے اسرار کیا ۔۔۔
شاہ آپ جانتے تو ہیں میرے لیے یہ بہت مشکل ہے ۔۔۔شاہ کی یہی بات حیات کو اکثر پریشان رکھتی تھی کیوں کے حیات جانتی تھی وہ شاہ سے کبھی نہی مل سکتی ۔۔۔۔۔کیوں کے حیات کا تعلق بھی ایسے گھرانے سے تھا جہاں لڑکیوں کو اکیلے میں بھی نہیں چوڑا جاتا تھا تو گھر سے باہر نکلنا تو بہت دور کی بات تھی ۔۔۔۔حیات یونیورسٹی تو جاتی تھی مگر مکمل طور پے پابندیوں کے ساتھ ۔۔۔
حیات میں بہت پریشان رہتا ہوں کب تک ہمارا تعلق آخر ایسا ہی رہے گا اک دوسرے کو دیکھے بغیر ملے بغیر ۔۔۔۔۔شاہ نے فکر ظاہر کرتے ہوۓ کہا ۔۔ .
انشاللہ اللّه نے چاہا تو ہم ضرور ملیں گیں ۔۔۔۔۔۔حیات نے جواب دیا ۔۔۔۔
شاہ !!! اگر نہ ملے تو ۔۔ .
حیات!! ارے کیوں نہیں ملیں گیں مجھے پورا یقین ہے ملیں گیں ۔۔۔۔حیات نے شاہ کو جھوٹی تسلی دینے کی کوشش کی ۔۔ .
حیات میں چاہتا ہوں میں آپکو دیکھوں آپکو ملوں ۔۔۔آپ پے ہمیشہ پہلا حق میرا رہے میں نہیں چاہتا کے آپکو مجھ سے پہلے کوئی اور چھوئے کوئی ہاتھ لگائے آپکو ۔۔۔۔۔۔۔
یہ شاہ نے آج کیسی بات کہہ دی تھی ۔۔۔۔شاہ آخر کیا چاہتا تھا یہ محبت تھی یا پھر انا ۔۔۔۔شاہ اس رشتے کو کیا نام دینا چاہتا تھا ۔۔۔۔کیا شاہ اک ناجائز رشتہ بنانا چاہتا تھا ۔۔۔۔۔ محبت تو اک پاکیزہ رشتہ ہے سب سے مقدس رشتہ ۔۔۔جس میں خود سے زیادہ محبوب کو پاکیزہ رکھا جاتا ہے ۔۔۔جسکی پاكیزگی صرف نکاح ہوتی ہے۔۔۔۔نکاح کے بغیر کیسے شاہ ایسی بات کر سکتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
مجھ پے پہلا حق ہمیشہ آپکا ہی ہوگا ۔۔نہ جانے کیا سوچ کے حیات نے ایسا کہا تھا ۔۔۔۔۔۔
شکریہ حیات  . . . آج آپکی دو باتیں مجھے بہت اچھی لگی ۔۔۔شاہ نے بولا ۔۔۔۔
حیات !! اچھا کونسی؟؟
شاہ ۔۔۔۔اک میں سو جاتی تو آپکو جواب کون دیتا اور دوسری جو ابھی آپ نے کہی مجھ پے پہلا حق آپکا ہی ہوگا  . . . . حیات یہ حق میرا ہی ہونا چاہئے ۔۔۔۔۔
حیات!!! انشاللہ ۔ . . اب سو جائیں صبح کے آٹھ بج رہے ہیں ۔۔۔۔
شاہ !!! ہاں یار آج تو بہت دیر ہوگئی سوتے ہیں ۔۔۔۔
حیات!!! گڈ نائٹ ۔۔۔لوو یو
شاہ !!! گڈ نائٹ ۔۔لوو یو ٹو
********************

پارسائی سے آگے رسوائی Where stories live. Discover now