پارسائی سے آگے رسوائی

25 4 0
                                    

محبت ۔۔۔۔۔
محبت سوچ سمجھ کے نہیں کی جاتی یہ تو بس ہو جاتی ہے۔۔۔ایک انجان سے احساس سے ہم مانوس ہو جاتے ہیں مگر یہ انجانہ احساس بہت ہی خوبصورت ہوتا ہے۔۔۔۔۔
مجھے جب تم سے محبت ہوئی تو میں نے یہ جانا کے یہ دنیا بہت خوبصورت ہے۔۔میں نے تب پہلی بار اپنی زندگی کو کھل کے جیا۔۔۔۔۔میں نہیں جانتی مجھے تم سے محبت کب اور کیسے ہوئی میں تو صرف اتنا جانتی ہوں کے مجھے تم سے محبت ہے۔۔۔۔۔لیکن تم جانتے ہو تمہاری محبت میں میں نے ہر رشتے کو بھلا ڈالا۔۔۔۔تمہارے علاوہ مجھے کچھ یاد نہیں رہتا تھا۔ جہاں مجھے حییٰ الصلوت پے لبیک کہنا چائیی تھا وہاں میں نے تمہاری ایک آواز پے لبیک کہا۔۔۔جہاں مجھے خدا کی عبادت کرنی چائیے تھی وہاں میں نے تمہاری عبادت کی
بھلا خدا شرک کو کیسے معاف کر سکتا تھا ہاں شاہ میں تمہارے عشق میں اتنا ڈوب گئی کے تمہاری پرستش کرنے لگ گئی۔۔۔۔۔اسی لیے خدا نے تمہارا دل میری طرف سے پھیر دیا۔۔۔جب میں محبت میں شرک برداشت نہیں کر سکتی تھی تو اللّه کیسے؟؟؟
تم نے جب مجھے چھوڑا تو مجھے خدا کی یاد آئی تب تو میں بہت مایوس ہوئی بہت شکوے کئے اللّه سے۔کے میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا۔۔۔۔۔مگر تب مجھے جواب ملا کے اللّه کے سوا ہر محبت کو زوال ہے اور اللّه شرک کو نہ پسند کرتا ہے
مجھے اپنے گناہوں کا احساس ہوا تب میں نے اللّه سے اپنے گناہوں کی معافی مانگی۔۔۔۔۔اور بدلے میں اللّه نے مجھے اپنے عشق میں مبتلا کیا۔۔۔

اور تب جا کے مجھے معلوم ہوا سکون کا مطلب صرف لا الہٰ اللہ
سکوں صرف اللّه کی محبت میں ہے

جہاں کبھی میں ہر دعا میں تمہے مانگا کرتی تھی آج دعا کے لیے ہاتھ اٹھتے ہی مجھے شرمندگی کا سامنا ہوتا ہے۔۔۔۔۔اور ساتھ ہی سکوں بھی کے اب تم میری دعاؤں میں نہیں ہو

کون کہتا ہے کے محبت صرف ایک بار ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔آخری منزل اور آخری اور حقیقی محبت تو صرف اللّه کی ہوتی ہے۔۔۔۔۔
* * * * * * * *

یہ جملے کہتے ہوئے بھی وہ بہت رو رہی تھی ۔۔۔محبت کے حسین احساس سے بہت گہری چوٹ کھائی تھی اس نے ۔۔۔لیکن آج اسے اپنی غلطی کا احساس تھا کے اسکی محبت میں وہ اللّه کو بھول گئی تھی شرک کرنے لگی تھی  . . اور اللّه شرک کو کبھی معاف نہیں کرتا ۔۔۔۔سزا تو ملنی تھی اور سزا تو بھکتنی بھی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک نہ ختم ہونے والی اذیت کا تحفہ دیا ہے تم نے مجھے شاہ ۔۔۔۔یہ اذیت کبھی ختم نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔۔وہ دل ھی دل میں کہہ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
میری مجبوری تو یہ ہے کے میں تمہیں بددعا بھی نہیں دے سکتی ۔۔۔۔۔مجھے آج بھی کچھ رشتوں کا لحاظ رکھنا پڑتا ہے ۔ ۔ان سب رشتوں کا جنھوں نے تمہارے ساتھ مل کے مجھے اذیت میں مبتلا کیا ۔۔۔۔۔زندگی بہت لمبی ہے شاہ کیسے گزرے گی؟؟؟کیسے گزرے گی کیسے ۔۔؟؟؟؟؟؟؟ساتھ ھی بہت سارے آنسوؤں نے اسکے چہرے کو بھگویا تھا ۔۔۔۔۔۔شائد اب یہ آنسو تو اسکا مقدر تھے ۔۔۔۔۔

***********

پارسائی سے آگے رسوائی Where stories live. Discover now