پارسائی سے آگے رسوائی

31 5 0
                                    

کالج میں ہر طرف ہلّہ غلہ شور شرابا تھا ۔۔۔تمام لڑکیاں آٹوگراف لینے میں مصروف تھی ۔۔۔۔۔کوئی ہاتھ پے آٹوگراف لے رہا ہے تو کوئی ڈائری پے کوئی شرٹ پے ۔۔۔۔ہر طرف رونق لگی ہوئی ہے ۔۔۔کیونکہ آج کالج کا آخری دن ہے۔۔۔۔۔۔یہ رونقیں تو ہمیشہ رہے گی لیکن اب پرانے بیج نے جانا ہے اور نیا بیج آنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

کالج کی لائف بہت ھی اچھی پرجوش اور خوشیوں سے بھرپور ہوتی ہے۔۔۔۔کیوں کے یہ جوانی کے دن ہوتے ہیں ہر چیز کو پانے کا جذبہ سر پے سوار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔
لیکن آج کالج لائف ختم ہونے جا رہی تھی سہیلیاں بچھرنے والی تھی ۔۔۔۔۔۔کسی کی شادی ھو جانی تھی تو کسی نے نوکری کرنی تھی کسی نے گھر بیٹھنا تھا تو کسی نے یونیورسٹی جانا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج حیات حورین حبہ عائشہ عافیہ اور صائمہ کے گروپ نے بھی ایک دوسرے سے جدا ہونا تھا ۔۔۔۔۔۔۔پچھلے دو سالوں میں سب کا کالج میں ہر لمحہ ساتھ گزرا تھا ۔۔۔۔۔جس میں سب نے بہت یادیں اکھٹی کی تھی کبھی فنکشن تو کبھی ٹرپ ۔۔۔۔کبھی کلاس بنک کرنا کبھی دل لگا کے پڑھائی ۔ . ۔لیکن آج سب اداس تھی کیوں کے سب نے الگ ھو جانا تھا اور کسی کو نہیں پتا تھا کے آگے کس نے کہاں جانا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
حیات اور حورین کا تعلق سید گھرانے سے تھا جب کے باقی سب کا تعلق پٹھان گھرانے سے تھا ۔۔۔۔۔
خیر چھٹی کا وقت ہوا تھا آٹوگراف تہفے تحائف کا سلسلہ اختتام کو پونچھا ۔۔۔۔۔بی۔ ایس سی کی یہ کلاس پورے کالج میں اپنی یونٹی کی وجہ سے مشہور تھی ۔۔۔۔۔۔سب نے ایک دوسرے کو اللّه حافظ کہا ۔۔۔اور سب اپنے اپنے راستوں پے چل دئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یوں کالج کے دور کا اختتام ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔
آگے زندگی میں کیا ہونے والا تھا کسکو کہاں خبر تھی ۔۔۔رابطے منقطح ہونے تھے کچھ دوستیاں ختم ہونی تھی اور کچھ شرو ع ۔۔۔۔۔۔۔
************
کالج ختم ہوئے دو مہینے گزر چکے تھے ۔۔۔۔۔رزلٹ آ چکا تھا سب اچھے نمبروں سے پاس ہوئی تھی جب کے حورین کے ایک پپر میں سپلی تھی ۔۔۔۔۔۔
حور کا تعلق ایک قبائلی علاقے سے تھا اسلامآباد میں وہ تعلیم کے غرض سے آئی تھی اپنی فیملی کے ساتھ ۔۔۔۔۔اب چھٹیاں گزارنے وہ گاؤں گئی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔

حیات عافیہ عائشہ اور صائمہ کی ملاقات آج پھر ہونی تھی کیونکے سب ڈی ایم سی لینے کالج گئی تھی ۔۔۔۔اور شائد آج انکی آخری ملاقات تھی ۔۔۔۔
سب آج دو مہینے بعد ایک دوسرے سے مل کے بہت خوش تھی خوب موج مستی کی سب نے ۔۔۔۔۔اور بہت سی یادیں اکھٹا کی  ۔۔۔۔یوں ایک اور دن اپنے اختتام کو پونچھا ۔۔۔۔۔۔۔

بی ایس سی کے بعد صرف حبہ نے ھی اسی سال آگے پڑھائی کو جاری رکھا تھا ۔۔۔جب کے صائمہ عافیہ عائشہ اور حیات گھر کے کاموں میں مصروف ھو گئی تھی حور بھی گاؤں چلی گئی تھی ۔۔۔۔۔۔
حیات نے یونیورسٹی میں اپلاۓ کیا تھا مگر ایڈمشن نہ ھو سکا ۔۔۔کلاس کی باقی لڑکیوں نے بھی ایڈمشن لے لیا تھا مختلف اداروں میں ۔۔۔۔۔۔اور کچھ کی شادیاں ھو گئی تھیں ۔۔۔۔۔

حیات اور حور اچھی سہیلیاں تھی ۔ ۔۔۔۔باقی سب کے ساتھ رابطے ختم ھو گیے تھے مگر ان دونو کا کبھی کبھی رابطہ ھو جاتا تھا ۔۔۔۔۔۔
کافی عرصہ گزر چکا تھا جب حیات اور حور کا کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا ۔۔۔۔۔
حور کا رابطہ سب سے واٹس اپ پے ہوتا تھا جب کے حیات واٹس اپ نہیں یوز کرتی تھی ۔۔۔۔۔۔کیونکے اسکے پاس اپنا موبائل فون نہیں تھا ۔۔جو اپنی ماما کا فون استعمال کرتی تھی ۔۔۔۔اسی وجہ سے حور سے بھی کافی عرصے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
*****

پارسائی سے آگے رسوائی Where stories live. Discover now