پارسائی سے آگے رسوائی

32 6 3
                                    

زندگی کیا ہے ؟؟؟
ایک خواب۔!!!!!!
جہاں خوشیوں سے بھرا ایک آنگن ہے۔ بچوں کے قہقے جہاں گھونجتے ہیں۔۔شرارتوں سے آنگن کھلکھلا جاتا ہے ۔۔۔۔زندگی سے بھرپور ایک حسین بچپن ہے ۔۔۔۔جہاں ہر چیز مسکراتی ہے۔۔۔۔
لڑکپن کا زمانہ آتا ہے جب ہر چیز پہلے سے زیادہ حسین ہو جاتی ہے اسکول جانا پڑھائی کرنا گھر واپس آنے کی خوشی شام میں بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا۔۔۔۔ہر چیز حاصل کرنے کا جذبہ جنون عروج پے ہوتا ہے۔۔جیسے سب کچھ ہمارے اختیار میں ہوتا ہے
کسی چیز کی تمنا کرنے سے پہلے ہر چیز ہمیں مل جاتی ہے

پھر آتی ہے جوانی
ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ
جہاں ہماری شرارتیں ختم ہوتی ہیں اور ہمیں ایک خوبصورت جذبے سے مانوس کراتی ہیں ۔۔۔۔۔۔اور وہ جذبہ محبت کا ہوتا ہے۔۔۔۔
محبت!!!!
ہمیں جہاں ہر چیز سب سے زیادہ خوبصورت لگتی ہیں۔۔۔زندگی حسین سے حسین تر ہوتی جاتی ہے ۔۔ محبت حاصل کرنے کا جنون سر پر سوار ہوتا ہے۔۔ ۔۔۔۔محبوب کی ہر آواز پر لبیک کہا جاتا ہے۔۔۔۔مانو کے خواب حقیقت میں بدلتے محسوس ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔ہم بہت قریب ہوتے ہیں اپنے خوابوں کو حاصل کرنے میں۔ ۔۔محبتیں حاصل کرنے کے بہت قریب بہت قریب
پھر وہیں پے خواب ٹوٹ جاتا ہے اور حقیقت کی دنیا سامنے آتی ہے
جہاں پہلے جیسا کچھ نہیں ہوتا
وہ شرارتیں قہقے جوش و جذبے سب کہی کھو جاتے ہیں جو ڈھونڈنے پر بھی نہیں ملتے۔۔۔۔
کیوں ؟؟؟؟؟؟؟
کیونکے ہم محبت کے خوبصورت احساس سے چوٹ کھا چکے ہوتے ہیں
موم دل پتھر بن چکے ہوتے ہیں
مسکراہٹیں کھو چکی ہوتی ہیں
دل میں پیدا ہونے والے ہر احساس کو ہم دل میں ہی دفن کر دیتے ہیں
چھوٹی چھوٹی بات پر رونے والے پھر بڑا سے بڑا غم ہنس کے سہہ جاتے ہیں۔۔۔
جہاں ہم محبت کھو چکے ہوتے ہیں وہیں ہر چیز کی خوائش کو دل سے مٹا چکے ہوتے ہیں
ہمارے پاس اگر کچھ رہ جاتا ہے تو وہ احساس سے خالی ایک دل
حقیقت کی تلخ دنیا میں اگر کوئی چیز ہمارے پاس ہوتی ہے تو محض تنہائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اسی تنہائی کے سہارے زندگی گزارنی پڑتی ہے
محبتیں کھو جاتی ہیں جہاں وہاں خواب نہیں دیکھے جاتے۔۔۔۔۔خواب ٹوٹنے سے پہلے ہی انکی کرچیوں سے ہاتھوں کو زخمی کرنا پڑتا ہے
محبتیں کھو جائیں جہاں وہاں زندگی کو جیا نہیں جاتا زندگی کو گزارا جاتا ہے،۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا زندگی ہمیں گزار دیتی ہے

یہی ہے زندگی ایک تلخ حقیقت
۔.......................................

تاریک کمرے میں سسکیوں کی آوازیں گونج رہی تھی ۔۔۔۔۔وہ عشاء کی نماز ادا کر رہی تھی ۔۔۔اور بے تحاشا رو رہی تھی ۔۔۔۔آج وہ ایک بار پھر سے اپنے رب کے سامنے کھڑی تھی ۔۔۔ایک آزمائش میں ۔۔۔۔۔ایک انہونی جو اس پے گزر چکی تھی ۔۔۔۔۔جو شائد اسکی غلطیوں کا  كاميازا تھا ۔۔۔۔۔آج وہ اپنے رب کے سامنے ایک بار پھر شرمندہ تھی ۔۔۔۔۔روکوع میں جاتے ہی اسکی سسکیوں کی آواز تیز ہوجاتی ۔۔۔۔اور پھر سجدے میں جاتے ہی زور زور سے رونے لگتی ۔۔۔۔۔۔۔مگر آج اسکی سسکیاں اللّه کے گھر تک پونچھ گئی تھی ۔۔۔۔۔۔آج شائد رب نے اسے معاف کر دیا تھا ۔۔۔۔۔یہ آزمائش اس پے شائد اس لئے ڈالی گئی تا کے وہ صراط مستقیم پر چل سکے ۔۔۔۔اپنے رب کی پیروی کرے ۔۔۔۔۔۔۔گناہ تو اس سے ہوا تھا شرک جیسا بڑا گناہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"کہہ دو کے جو شخص جبرئیل کا دشمن ھو (اسکو غصّے میں مر جانا چائیے)اس نے تو (یہ کتاب ) خدا کے حکم سے تمہارے دل پر نازل کی ہے جو پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے ،اور ایمان والو کے لیے ھدایت اور بشارت ہے "
      (سورت البقرہ آیت 97)
بیشک قرآن مجید ہی ھدایت والی کتاب ہے ۔۔۔۔۔۔اور قرآن میں اللّه بار بار فرماتا ہے ۔۔۔۔کے اللّه تمہارے دلوں کا حال جانتا ہے اور اللّه سے کوئی بات پوشیدہ نہیں ۔۔۔۔۔۔بیشک اللّه بہترین سازگر ہے ۔۔۔۔
آج اللّه کے سامنے رونے سے اسکا دل ہلکا ہوگیا تھا ۔۔۔۔اسے جیسے یقین ھو گیا تھا کے اللّه نے اسے معاف کر دیا ہے ۔۔۔۔ . . اور اللّه سے معافی مانگنے کے بعد بھی اگر یقین نہ کیا جاۓ تو یہ ایمان کی کمزوری ہے ۔۔۔اور یہ شیطان کی طرف سے بہکاوا ہے ۔۔۔۔۔

آج اللّه نے اسے ھدایت کے راستے کی تلقین کی تھی ۔۔۔۔اور اب اسکی زندگی بدلنے والی تھی ۔۔۔۔۔۔
ایک ارصے تک جس سراب میں تھی وہ آج ختم ہوا تھا اور حقیقت کی دنیا نے سامنے آنا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اللّه نے اسے ھدایت دے دی تھی ۔۔۔۔۔۔اور اللّه جس کو چاہے ھدایت دے

پارسائی سے آگے رسوائی Kde žijí příběhy. Začni objevovat