Episode 7

48 1 0
                                    


"رات تو کچھ بتایا نہیں اب بتا دیں گے؟"
افشاء بولتی ہوئی پاشا کے ہمراہ چل رہی تھی۔

"امید ہے بتا دیں لیکن مجھے لگتا ہے پرانے عاشق ہیں۔۔۔"
پاشا پرسوچ دکھائی دے رہا تھا۔

افشاء اثبات میں سر ہلانے لگی۔
پاشا نے تالا کھول کر دروازہ اندر دھکیلا تو اندر کا منظر دیکھ کر اپنی بینائی پر یقین نہ آیا۔

"کہاں گئے دونوں؟"
وہ بمشکل بول پایا۔

افشاء پیشانی پر بل ڈالتی اندر داخل ہوئی۔
"تم نے تو کہا تھا دونوں نڈھال پڑے ہیں یہاں؟"
افشاء طیش میں چلائی۔

"میڈم رات دونوں کی دھلائی کی تھی ایسے کیسے نکل سکتے ہیں؟"
وہ آس پاس دیکھتا ہوا بولا۔

پاشا نے اپنے آدمی کو اشارہ کیا اور وہ سرنگ میں چلا گیا۔
"ستیاناس ہو تم سب کا۔ دونوں ہاتھ سے نکل گئے۔۔۔"
افشاء انہیں غیظ و غضب سے دیکھتی ہوئی بول رہی تھی۔

پاشا الجھن کا شکار تھا۔
دو انگلیوں سے پیشانی مسلتا وہ زمین کو گھور رہا تھا۔

"باس دروازہ کھلا پڑا ہے اور خان زمین پر گرا ہے۔۔۔"
وہ ہانپتا ہوا بولا۔

"شٹ۔۔۔"
پاشا دیوار پر مکہ مارتا ہوا بولا۔

پاشا کا دماغ برق رفتاری سے چل رہا تھا۔
"مجھے سمجھ آ گیا میڈم آئیں۔۔۔"
پاشا دروازے کی جانب اشارہ کرتا ہوا بولا۔

افشاء جو سب کو گھور رہی تھی پاشا کی بات پر ہنکار بھرتی باہر نکل گئی۔
پاشا اور افشاء ڈرائینگ روم میں بیٹھ گئے۔

"کس کا کام ہے یہ؟"
افشاء نے بےچینی سے پہلو بدلا۔

"تمہاری کسی لڑکی کا کام یے۔۔۔"
پاشا کے لہجے میں ٹہراؤ تھا۔

"ناممکن۔۔۔"
افشاء بے یقینی سے نفی میں گردن ہلانے لگی۔

"تمہاری کسی لڑکی نے انہیں باہر کے تالے کی چابی دی ہے تبھی وہ دونوں فرار ہو گئے۔۔۔"
پاشا پرسکون انداز میں بولا۔

افشاء کو ایک لمحہ لگا تھا جاننے میں۔
"آرزو کو بھیجو اندر۔۔۔"
افشاء فون کان سے لگاےُ بولی۔

پاشا صوفے کی پشت سے ٹیک لگا کر افشاء کو دیکھنے لگا جس کا سفید رنگ اس لمحے غصے کے باعث سرخ پڑ رہا تھا۔
آرزو بنا ڈرے سہمے اندر آئی۔

"جی میڈم ؟"
وہ تابعداری سے بولی۔

"کمینی احمد کو تو نے چابی دی تھی نہ؟"
افشاء اسے بالوں سے دبوچتی ہوئی چلائی۔

آرزو درد سے کراہنے لگی۔
"میڈم میں ایسا کیوں کروں گی؟"
آرزو معصومیت سے بولی۔

"جھوٹ بھی بولے گی اب؟"
افشاء نے کہتے ہوۓ اس کے منہ پر تھپڑ مارا۔

Uljhy Bandhan (Hamna Tanveer)Where stories live. Discover now