Episode 1

2K 90 140
                                    

صبح کا وقت تھا ہر طرف سورج کی روشنی پھیلی ہوئی تھی ۔۔۔
اس کی امی نے کمرے میں آتے ہی کھڑ کیوں سے پردے پیچھے کیے اور جب سورج کی روشی اس کے منہ پہ پڑی تو اس نے منہ پر کمبل لے لیا اس کی امی نے کہا ایمان بیٹا اٹھو کالج نہیں جانا کیا ۔۔۔امی جانا ہے بس تھوری دیر اور سونے دیں ۔۔۔ امی ایمان تمہیں بس ایک ہی انسان اٹھا سکتا ہےمیں ابھی تمہارے ابوکو بھیجتی ہوں ۔۔۔۔
ایمان کے ابو کمر ے میں آئےاور اکے ایمان کے سر پر ہاتھ پھیرااور کہا ۔۔۔
ایمان بیٹا اٹھ جاؤ کالج نہیں جانا کیا اور کیوں اپنی امی کو تنگ کر رہی ہو تمہیں پتا ہے نا کے تم ناشتے کے بغیر کالج جاؤ گی تو وہ سارا دن پریشان ہی رہتی ہیں اس لیے تم تو میری پیاری بیٹی ہو اٹھ جاؤ۔۔۔
اوکے ابو آپ چلو میں آتی ہوں تیار ہو کے وہ بیڈ سے اٹھی اور فریش ہونے چلی گئی جب واش روم سے واپس آئی تو اپنے کالج یونیفارم میں تھی اس نے جلدی سے آکے اپنےشیشے کے سامنے حجاب ٹھیک کیا اور اپنا کالج بیگ لیا اورکھانے کے میز پے اکے بیٹھ گئی ساتھ ہی اپنے ابو کو سلام کیا ۔۔۔۔۔۔عدیل شاہ نے اس کی سلام کا جواب دیا ۔۔۔۔امی جلدی سے ناشتا لیا مجھے دیر ہو رہی ہے ۔۔۔۔
ہاں ہاں ا ب تمہیں دیر ہی ہونی ہے جب میں اٹھا رہی تھی تب تو اٹھ نہیں تھی رہی ۔۔۔اچھا امی پلز جلدی سے ناشتا دے نا بعد میں باتیں سنا لیجیےگا ۔۔۔۔ امی ۔۔ہاں یہ لو
سلیم شاہ اور عدیل شاہ دو بھائی تھے ۔۔۔سلیم شاہ اور ان کی بیگم کا بس ایک ہی بیٹا تھا ۔۔۔زیان شاہ جس نے اپنی اسٹڈی مکمل کر لی تھی اور اب اپنے ابو اور چچا۔۔اور اپنے چچا زاد بھائی عمر شاہ کے ساتھ ان کا بسنیسس سمبھال رہا تھا ۔۔۔۔
عدیل شاہ اور ان کی بیگم کے دو بچے تھے برا بیٹا عمر شاہ اور ایک پیاری سی بیٹی ایمان جس میں سب گھر والوں کی جان بستی تھی ۔۔۔بہت ہی نازک مزاج ،شرا تی۔ ۔۔

😍😍*************😍😍

ایمان نے جلدی سے ناشتا ختم کیا اور جلدی سے سب کو اللّه حافظ !!!!بول کے نیچے آئی جہاں کھانے کے میز پرسلیم شاہ ان کی بیگم اور زیان شاہ ناشتا کر رہے تھے اس نے ان سب کی سلام کیا ۔۔۔عدیل شاہ اور ان کی بیگم نے بہت ہی پیار سے سلام کا جواب دیا جب کے زیان نے بس سر ہلا یا ۔۔۔سعدیہ بیگم (عدیل شاہ کی بیوی )بولی بیٹا ناشتا کر لو ۔۔نہیں تائی امی میں کر لیا ہے ناشتا اب میں چلتی ہوں ۔۔۔۔
پھر وہ ڈرائیور کے ساتھ کالج چلی گئی ۔۔۔
وہ گیٹ کے اندر داخل ہو ئی تو اپنی دونوں دوستوں کو اپنا انتظار کرتا پایا وہ ان کو دیکھ کے مسکرای اور دل میں سوچا آج میری خیرنہیں اس نے ان دونوں کے پاس جا کے سلام کیا ۔۔۔۔
حیا اور مریم نے سلام کا جواب تو نا دیا ہاں اس کی کلاس لینا شر وع ہو گئی تھی ۔۔۔۔کہا تھی تم اتنی دیر کر دی ہم کب سے تمہارا انتظار کر رہے تھے پر تمہھے کیا جاؤ تم جا کے اپنی نیند پوری کرو ہم ہی پاگل ہے جو اتنی سے انتظار کر رہے تھے ۔۔۔۔۔ایمان اچھا یار سوری نا وہ بس اٹھنے کا دل ہی نہیں کر رہا تھا لیکن سلام کا جواب تو ایمان نے اپنی طر ف سے ان کو شرم ڈالنےکی کو شش کی ۔۔۔۔ حیا اور مریم نے سلام کا جواب دیا ۔۔۔ایمان ہاں اب ٹھیک ہے ۔۔۔حیا اچھا ٹھیک ہے جلدی چلو کلاس کا ٹائم ہو گیا ہے ۔۔۔۔ان کی دوستی اسے ہی تھی چھوٹی سی بات پے غصّہ آجاتا تھا اور پھر جلدی ہی مان جاتی تھی
ان تینوں کی دوستی اسکول میں ہوئی تھی بعد میں اب تک ان تینو ں نے کوئی دوست نہیں بنایا ۔۔۔۔۔وہ تینوں جب کلاس میں داخل ہوئیں تو کلاس لڑکیوں اور لڑکوں سے فل تھی ۔۔۔۔مریم اور حیا نے ایمان کی طرف دیکھا اور بولی ہم کب سے تمہارا ویٹ کر رہے تھے اب دیکھوں کوئی جگہ بھی نہیں ہے تو ایمان جلدی سے بولی وہ دیکھوں وہ جگہ خالی ہے تو وہ تینوں وہاں جا کے بیٹھ گئیں ...ایمان نے شکر کیا کے ان دونوں اس کچھ نہیں کہا ۔۔۔۔۔۔وہ تینوں کلاس لے کے گراؤنڈ میں آ کے بیٹھ گئی ۔۔۔۔حیا بولی یار آج تو میں بہت تھک گئی ہوں ۔۔ایمان میں یار میں تو آج کے گھر جلدی سے سو جانا ہے ۔۔۔۔مریم تم دونو ں کو سونے کے علاوہ کوئی کام نہیں آتا کیا یہاں میرا بھوک سے برا حال ہو رہا ہے اور تم دونو ں کو سونے کی پری ہے ۔۔۔ایمان اچھا یار مریم چلتے کینٹین پر ۔۔۔

**************★**************

وہ گھر آ کے جلدی سے سو گئی تھی پھر مغرب کے وقت اٹھی تھی ۔۔۔اٹھ کے اس نے مغر ب کی نماز ادا کی ۔۔۔۔۔وہ پھر لان میں سیر کرنے چلی گئی ۔۔۔ٹھوری دیر بعد گاڈ نے گھر کا دروازہ کھلا اور ایک گاڑی اندر داخل ہوئی ۔۔۔۔اس گاڑی میں سے زیان باہر آیا زیان نے جب ایمان کو سیر کرتے ہوئیں دیکھا تو اس کی جانب آ گیا ۔۔۔۔وہ اپنے خیالوں میں گم تھی جب زیان نے اسے سلام کیا ۔۔۔وہ ایک دم زیان کے بولنے پے ڈر گی ۔۔۔۔

جار ی ہے

پیارےریڈز یہ میرا پہلا ناول ہے اگر کوئی غلطی ہوئی تو اس کے لئے سوری

آپ کی مثبت اور منفی تاثر کا انتظار رہے گا

ووٹ اور کمینٹ ضرور کرے گا 😍😍😍😍😍

تیر ے  پیار  میں (مکمل ناول  )✅✅Where stories live. Discover now