عمر شاہ اندر داخل ہوا تو حیا اسے سامنے بیڈ پے بیٹھی نظر آئی
اور وہاں حیا کے لیے اپنی دل کی دھڑکنے سنبھالنا مشکل ہو رہا تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے ان کی ریس لگی ہوئی ہے
عمر شاہ نے ایک نظر اسے دیکھ کر نظر انداز کیا اور وارڈ ڈراپ سے اپنا ایک سوٹ لیے کر فرش ہونے چلا گیا
اور حیا کا یہ سب دیکھ کر دل اداس ہو رہا تھا اس کا ڈر مزید بڑھ گیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ شادی عمر کی پسند سے نہ ہوئی ہو کسی نے اس کے ساتھ زبردستی کی ہو وہ اپنی سوچوں میں گم تھی اور تب ہی عمر شاہ فریش ہو کر باہر آیا
پھر وہ سید ھا چلتا ہوا حیا کے پاس آیا
اپنی طرف عمر کو آتا دیکھ کر حیا کے لیے سانس لینا مشکل ہو رہا تھا اسے اپنا سانس بند ہوتا محسوس ہو رہا تھا
عمر شاہ بیڈ پر آیا اور حیا سے بولا آپ بھی اپنے کپڑے چینج کر لے تھک گئی ہو
اور یہاں حیا کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تھا حیا نے اپنا گھونگھٹ اوپر کیا اور بولی کیا مطلب ہے آپ کا میں اتنا تیار کس لیے ہوئی ہوں آپ نے مجھے ایک نظر تک نہیں دیکھا اگر آپ کو یہ شادی نہیں کرنی تھی تو کیوں کی ساتھ ہی حیا نے رونا شروع کر دیا اس کے لیے اب یہ سب برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا
اور عمر شاہ جو اپنی پوری آنکھیں کھولے حیرت سے حیا کو دیکھنے میں مصروف تھااور ساتھ سوچ رہا تھا کہ دنیا میں آج بھی ایسے بہت معجزے ہوتے ہیں کے آپ اللہ سے مانگو اور وہ آپ کو عطا کردے حیا کے رونے سے وہ ہوش کی دنیا میں آیا اور جلدی سے آگے ہو کر حیا کو اپنے سینے سے لگا لیا
عمر ۔۔۔۔نہیں میری جان ایسی بات بلکل بھی نہیں ہے
کسی نے بھی میری ساتھ کوئی زبردست نہیں کی اور میں تم سے ہی شادی کرنی تھیاچھا وہ کیوں حیا نے روتے ہوئے پوچھا
عمر ۔۔۔۔کیوں کے میری جان میں تم سے پیار کرتا ہوں
عمر کے اظہار محبت پر حیا کا دل خوشی سےجھوم اٹھا تھا اس نے اپنا سر اٹھا کر عمر کی طرف دیکھا جو محبت پاش نظروں سے اس ہی دیکھ رہا تھا
دونوں کی نظریں ملی اور حیا نے شرم سے اپنا چہرا عمر شاہ کے سینے میں چھپا لیاعمر شاہ ۔۔۔ حیا کی یہ ادا دیکھ کر مسکرا دیا اور اس کے گرد اپنے بازو کا حصار مضبوط کر لیا
اور پھر حیا کی ساری شکایات شرو ع ہو گئی
آپ نے ایک دفعہ بھی رشتہ ہونے کے بعد مجھے کال نہیں کی ایسا کوئی کرتا ہے کیا
اور تو اور آپ اپنی شادی کی شاپنگ کرنے بھی نہیں آۓ شادی کون سا روز روز ہوتی ہے میرا اتنا دل تھا کے آپ آؤ لیکن آپ نہیں آۓ تھے
میں رات کو بھی آپ کو کال کی تھی پر آپ نے نہیں اٹھائی
عمر شاہ حیا کو اپنے سینے سے لگائیں اس کی ہر شکایت سن رہا تھا اور ساتھ ساتھ اس کی ہر شکایت پر سوری کہا رہا تھا اس وقت اس کا دل اپنے رب کے حضور میں سجدہ کر رہا تھاکے اللہ نے اس کا پیار اسے دے دیا وہ جتنا بھی اللہ کا شکر کرتا کم تھا
YOU ARE READING
تیر ے پیار میں (مکمل ناول )✅✅
Humorیہ میرا پہلا ناول ہے امید کرتی ہوں آپ کو پسند آۓ گا یہ کہانی ہے زیان اور ایمان کے پیار کی ❤ رشتو ں میں مان کی 💜 دوستی کی 💛