Last episode (Part 2)

872 77 191
                                    

عمر شاہ اندر داخل ہوا تو حیا اسے سامنے بیڈ پے بیٹھی نظر آئی

اور وہاں حیا کے لیے اپنی دل کی دھڑکنے سنبھالنا مشکل ہو رہا تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے ان کی ریس لگی ہوئی ہے

عمر شاہ نے ایک نظر اسے دیکھ کر نظر انداز کیا اور وارڈ ڈراپ سے اپنا ایک سوٹ لیے کر فرش ہونے چلا گیا

اور حیا کا یہ سب دیکھ کر دل اداس ہو رہا تھا اس کا ڈر مزید بڑھ گیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ شادی عمر کی پسند سے نہ ہوئی ہو کسی نے اس کے ساتھ زبردستی کی ہو وہ اپنی سوچوں میں گم تھی اور تب ہی عمر شاہ فریش ہو کر باہر آیا

پھر وہ سید ھا چلتا ہوا حیا کے پاس آیا

اپنی طرف عمر کو آتا دیکھ کر حیا کے لیے سانس لینا مشکل ہو رہا تھا اسے اپنا سانس بند ہوتا محسوس ہو رہا تھا

عمر شاہ بیڈ پر آیا اور حیا سے بولا آپ بھی اپنے کپڑے چینج کر لے تھک گئی ہو

اور یہاں حیا کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تھا حیا نے اپنا گھونگھٹ اوپر کیا اور بولی کیا مطلب ہے آپ کا میں اتنا تیار کس لیے ہوئی ہوں آپ نے مجھے ایک نظر تک نہیں دیکھا اگر آپ کو یہ شادی نہیں کرنی تھی تو کیوں کی ساتھ ہی حیا نے رونا شروع کر دیا اس کے لیے اب یہ سب برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا

اور عمر شاہ جو اپنی پوری آنکھیں کھولے حیرت سے حیا کو دیکھنے میں مصروف تھااور ساتھ سوچ رہا تھا کہ دنیا میں آج بھی ایسے بہت معجزے ہوتے ہیں کے آپ اللہ سے مانگو اور وہ آپ کو عطا کردے حیا کے رونے سے وہ ہوش کی دنیا میں آیا اور جلدی سے آگے ہو کر حیا کو اپنے سینے سے لگا لیا

عمر ۔۔۔۔نہیں میری جان ایسی بات بلکل بھی نہیں ہے
کسی نے بھی میری ساتھ کوئی زبردست نہیں کی اور میں تم سے ہی شادی کرنی تھی

اچھا وہ کیوں حیا نے روتے ہوئے پوچھا

عمر ۔۔۔۔کیوں کے میری جان میں تم سے پیار کرتا ہوں

عمر کے اظہار محبت پر حیا کا دل خوشی سےجھوم اٹھا تھا اس نے اپنا سر اٹھا کر عمر کی طرف دیکھا جو محبت پاش نظروں سے اس ہی دیکھ رہا تھا
دونوں کی نظریں ملی اور حیا نے شرم سے اپنا چہرا عمر شاہ کے سینے میں چھپا لیا

عمر شاہ ۔۔۔ حیا کی یہ ادا دیکھ کر مسکرا دیا اور اس کے گرد اپنے بازو کا حصار مضبوط کر لیا

اور پھر حیا کی ساری شکایات شرو ع ہو گئی

آپ نے ایک دفعہ بھی رشتہ ہونے کے بعد مجھے کال نہیں کی ایسا کوئی کرتا ہے کیا

اور تو اور آپ اپنی شادی کی شاپنگ کرنے بھی نہیں آۓ شادی کون سا روز روز ہوتی ہے میرا اتنا دل تھا کے آپ آؤ لیکن آپ نہیں آۓ تھے

میں رات کو بھی آپ کو کال کی تھی پر آپ نے نہیں اٹھائی

عمر شاہ حیا کو اپنے سینے سے لگائیں اس کی ہر شکایت سن رہا تھا اور ساتھ ساتھ اس کی ہر شکایت پر سوری کہا رہا تھا اس وقت اس کا دل اپنے رب کے حضور میں سجدہ کر رہا تھاکے اللہ نے اس کا پیار اسے دے دیا وہ جتنا بھی اللہ‎ کا شکر کرتا کم تھا

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Oct 04, 2020 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

تیر ے  پیار  میں (مکمل ناول  )✅✅Where stories live. Discover now