Yaar e Man Maseeha 10th Episode

263 19 1
                                    

شاہنواز لیپٹاپ پر اپنے آفس ورک میں مصروف تھا، اور ساتھ ساتھ ضروری میلز چیک کر رہا تھا۔
اس کے کمرے سے ملحقہ بالکنی کا دروازہ کھلا ہوا تھا، جس سے خوشگوار ہوا کمرے میں داخل ہوتی طبعیت پر اچھا تاثر چھوڑ رہی تھی۔

وہ کافی دیر سے ایک ہی پوزیشن میں بیٹھا تھا، آخر کار تھکتے ہوئے اس نے لیپٹاپ شٹ ڈاؤن کر کے سائیڈ پر رکھا، اور اٹھ کھڑا ہوا۔
ٹیبل سے سگرٹ اور لائیٹر اٹھاتا وہ باہر نکل آیا تھا، لان میں آتے ہوئے اس نے سگریٹ سلگاتے ہوئے لبوں سے لگا لیا تھا۔
چلتا ہوا آکر وہ لان میں پڑی چیئرز میں سے ایک پر بیٹھ گیا۔
ٹوٹتا ہے انسان وہ بھی ٹوٹا تھا، لیکن اس نے پھر سے کھڑا کر لیا تھا خود کو، دل میں تھی وہ،
اس کی یادیں، جسے شاہنواز نے اپنی بے حسی کی طے چڑھائے دبا دیا تھا دل میں کہیں۔
یا پھر اس کی وہ یادیں دبی ہی نہیں تھیں، ورنہ رات کے اس پہر وہ بھی بے پرواہی سے سو چکا ہوتا۔
تکلیف تو تھی دل میں جس کا اندازہ وہ خود کو بھی نہیں ہونے دینا چاہتا تھا۔

"مجھے لگا تھا میں بھی کسی ٹین ایج لڑکے کی طرح جوگ لگا کر بیٹھ جاؤں گا اپنی جان کو"
اس نے استہزائیہ ہنستے ہوئے سوچا۔

" مجھے بھی لگا تھا مر جاؤں گا میں زائشہ تمہارے دھوکے سے،
لیکن دیکھو مجھے کچھ بھی نہیں ہوا، اب ہنسی آتی ہے اپنی سوچ پر۔"
رات کے اس پہر جب ہر نفس خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہا تھا، وہ عالم تنہائی میں لان کے اس تاریک گوشے میں بیٹھا سگریٹ پھوک رہا تھا۔

"آجکل کے زمانے میں کہاں سچی محبت، وہ جو محبت کی کہانی میں مر گئے تھے، محبت بھی ان کے ساتھ ہی مر گئی،
محبت کا صرف نام رہ گیا"
سگریٹ کا دھواں اُس کے اس پاس پھیلا ہوا تھا، دور کہیں محبت کھڑی اُسے سہمی نظروں سے دیکھ رہی تھی،
اب اس کے لیے محبت لفظ صرف ایک فریب تھا۔

آدھی رات لان میں گزارنا اس کا،روز کا معمول بن گیا تھا، تنہائی اور سگریٹ اس کے دو اہم ساتھی۔
وہ اپنے خیالوں میں ہی گم تھا، جب حسام (چھوٹا بھائی)نے آکر اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا وہ چونک گیا تھا۔

"بھائی آپ یہاں اندھیرے میں ایسے اور سگریٹ؟"
وہ حیران ہوتے ہوئے اس کے پاس ہی پڑی چیئر پر بیٹھ گیا تھا۔
"ہاں بس ایسے ہی ایک دوست نے عادت ڈال دی اس کی"
شاہنواز نےکش لگاتے ہوئے لاپرواہی سے کہا۔
"چھوڑیں آپ اس کو" حسام نے اس کی انگلیوں میں دبی سگریٹ لیتے جوتے کے نیچے مسل دی تھی۔
حسام اُس کو ایسے دیکھ کر حیران رہ گیا تھا۔
"بھائی خیر تو ہے نہ مجھے تو پیار کا چکر لگتا ہے"
حسام نے اس کے موڈ کو لائٹ کرنے کے لیے کہا۔
"شٹ اپ حسام ہر بات مزاق نہیں ہوتی، آئندہ اس پیار ویار کا زکر بھی مت کرنا، سٹڈیز پر دھیان دو لاسٹ ائیر ہے تمھارا"

شاہنواز نے غصے سے کہتے پاس ٹیبل پر پڑے سگریٹ کے پیک سے دوسرا سگریٹ نکال کر سلگایا تھا۔

حسام پھر اس کے دوسرے سگریٹ سلگانے پر حیران رہ گیا تھا، شاہنواز اب اٹھتے ہوئے آگے بڑھ گیا۔
"بھائی ہوا کیا مجھے تو آپ ٹھیک نہیں لگ رہے"

یارِمن مسیحا (انتہائے عشق)जहाँ कहानियाँ रहती हैं। अभी खोजें